https://youtu.be/prN6m_Sgsuo ٭… حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا جلسہ سالانہ کے موقع پر محبت بھرا خصوصی ایمان افروز پیغام٭… یوگنڈا کے طول و عرض سے دس ہزار ۸۶؍افراد کی شرکت اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ یوگنڈا کو اپنا ۳۵واں جلسہ سالانہ ۱۰ تا ۱۲؍جنوری ۲۰۲۵ء کو ربوہ فارمage Kynatamba Villضلع Kiboga میں منعقد کرنے کی توفیق ملی، جس میں یوگنڈا بھر سے احباب جماعت اور دیگر مہمانوں کے علاوہ ہمسایہ ممالک روانڈا اور کینیا سےبھی شرکا کو شمولیت کی توفیق ملی اور تین دن روحانی ماحول سے مستفید ہونے کا موقع ملا۔ جلسہ سالانہ کا آغاز پرچم کشائی کی تقریب سے ہوا، اس کے بعد تلاوت قرآن کریم اور منظوم کلام پیش کیا گیا۔ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا شاملینِ جلسہ کے لیے بصیرت افروز خصوصی پیغام جماعت احمدیہ یوگنڈا کے امیر و مشنری انچارج مکرم محمد علی کائرے صاحب نے پڑھ کر سنایا۔ اس افتتاحی اجلاس کے بعد حاضرین جلسہ نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خطبہ جمعہ براہ راست بذریعہ ایم ٹی اے افریقہ ملاحظہ کیا۔ ہر دن کا آغاز باجماعت نمازِتہجد و فجر سے ہوا، نمازِفجر کے بعد بروز ہفتہ و اتوار مکرم امیر صاحب نے درس القرآن بموضوع اسلامی تعلیمات بابت شادی اور اسلام میں مالی قربانی کی اہمیت بڑے مدلل انداز میں پیش کیے۔ جلسہ کے تینوں دن مختلف اجلاسوں میں قرآن پاک کی تلاوت، اردو اور عربی زبان میں منظوم کلام پیش کیے جانے کے علاوہ معزز علمائےکرام کی تقاریر بھی شامل تھیں۔ جلسہ میں درج ذیل موضوعات پر تقاریر پیش کی گئیں: حضرت مسیح موعودؑ کی بنی نوع انسان کے لیے ہمدردی از راقم (مربی سلسلہ)، اسلام میں اطاعت کی اہمیت از مکرم یوسف علی کائرے صاحب، حضرت محمدﷺ امن کے شہزادےاز مکرم آدم حمید صاحب، خلافتِ احمدیت اور امنِ عالم از مکرم فیصل بویونجے صاحب اور بیعت اور ہماری ذمہ داریاں از مکرم احمد کائرے صاحب۔ جلسہ کی ایک اہم خصوصیت غیر احمدی مہمانوں کے لیے آؤٹ ریچ ٹینٹ (تبلیغ ٹینٹ) کا انتظام تھا، جس کا مقصد بین المذاہب مکالمے اور باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دینا تھا۔جس کے نتیجے میں ۱۷۸؍سے زائد افراد نے جماعت احمدیہ کو قبول کیا۔الحمدللہ علیٰ ذلک۔ جماعتی لٹریچر اور جماعت احمدیہ کی انسانی خدمات کو اجاگر کرنے کے لیے نمائشوں کا اہتمام بھی کیا گیا تھا، جن میں کتب کی نمائش، مخزنِ تصاویر، جماعت کے اسکولز، ہیومینٹی فرسٹ پراجیکٹس اور ایم ٹی اے انٹرنیشنل کی خدمات کو نمایاں کر کے پیش کیا گیا تھا۔ شاملین ِجلسہ اور جماعت احمدیہ کےانسانی جذبہ اور خدمت کا اظہار خون کے عطیہ کی مہم کے ذریعے ہوا، جس نے شرکا کو جان بچانے میں اپنا حصہ ڈالنے کے قابل بنایا اور افرادِجماعت نے ۲۶۸ یونٹ خون کا عطیہ کرنے کی توفیق پائی۔ ایک منفرد اعزاز: جلسہ سالانہ یوگنڈا کی تاریخ میں پہلی بار ہمارے ایک خادم جو کہ معلم سلسلہ بھی ہیں،مکرم Rashid Matselele Nakhokho صاحب کمپالہ سے ۸۳؍کلو میٹر کا فاصلہ دو دن میں پیدل طے کر کے جلسہ میں شامل ہوئے۔یہ ایک منفرد اعزاز ان کے حصہ میں آیا۔ جلسہ سالانہ میں درج ذیل معززین نے شرکت کی: تیسرے نائب وزیر اعظم، The Minister of state for Lands ,Housing and Urban Development, The Minister of State for Gender ,Labour and Social Development, Minister In Charge of children and youth, The Minister Kampala Capital City اور The Minister of state for National Guidance۔ ان مہمانانِ گرامی کی جلسہ میں شرکت اس تقریب اور جماعت احمدیہ کی اہمیت اور معاشرے پر اس کے اثرات کی عکاس تھی۔ معزز مہمانوں نے جلسہ کے انتظامات، احبابِ جماعت کی بے لوث خدمت کے جذبہ نیز تعلیم، صحت کے علاوہ ہیومینٹی فرسٹ کے تحت دیگر فلاحی کاموں کو سراہا۔ جلسہ کے آخری اجلاس میں تعلیمی میدان میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے نوجوانوں میں تعلیمی اسناد تقسیم کی گئیں۔اس کے علاوہ دورانِ سال قرآنِ کریم مکمل کرنے والوں اور تحریکِ وقفِ عارضی کے تحت خدمت بجا لانے والوں کی حوصلہ افزائی اور احبابِ جماعت میں مسابقت کی روح پیدا کرنے کے لیے امتیازی سندات تقسیم کی گئیں۔ جلسہ کا اختتام امیر و مشنری انچارج یوگنڈا کی تقریر کے ساتھ ہوا، آپ نے جلسہ کی روحانی کامیابیوں پر روشنی ڈالی۔اجتماعی دعا سے جلسہ کا اختتام ہوا۔ دعا ہے کہ مولیٰ کریم تمام شاملین کو جلسہ کی برکات و فیوض سے نوازے اور حضرت مسیح موعودؑ کی دعاؤں کا وارث بنائے۔آمین ثم آمین۔ (رپورٹ: رشید نوید۔ مربی سلسلہ یوگنڈا) حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکا جلسہ سالانہ یوگنڈا ۲۰۲۵ء کے موقع پر بصیرت افروز پیغام پیارے احباب جماعت احمدیہ یوگنڈا السلام علیکم ورحمة الله وبرکاته مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ آپ اپنا ۳۵واں جلسہ سالانہ ۱۰، ۱۱ اور ۱۲؍جنوری ۲۰۲۵ءکو منعقد کر رہے ہیں۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کے جلسہ کو عظیم کامیابی سے نوازے اور سب شاملین جلسہ غیر معمولی برکات حاصل کریںاور آپ سب اسلام اور ہمارے پیارے نبی ﷺ کی تعلیمات کے متعلق اپنا علم و فہم بڑھانے والے ہوں۔ یادرکھیں کہ یہ کوئی معمولی دنیاوی تقریب یا تہوار نہیں ہے۔ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام فرماتے ہیںکہ اس جلسے کا بڑا مقصد یہ ہے کہ جماعت کے مخلص افراد دینی استفادہ کرنے کے ساتھ ساتھ زیادہ سے زیادہ علم حاصل کریں اور اللہ تعالیٰ سے اپنے تعلق کو آگے بڑھائیں۔ ایک فائدہ یہ ہے کہ مختلف دوستوں سے ملنے سے بھائی چارے کا دائرہ وسیع ہوگا اور ان کے باہمی تعلقات مضبوط ہوں گے۔ (ماخوذ از آسمانی فیصلہ) اس لیے آپ کو اس جلسہ کے مقدس ماحول سے بھر پور فائدہ اٹھانا چاہیے اور تقویٰ یعنی راستبازی کے اپنے معیار کو بڑھانے کی ہر ممکن کوشش کریں اور اپنے اندر حقیقی خشیت اللہ پیدا کریں۔ آپ کو اپنی تمام تر استعدادوں اور صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنے نفس کو بہتر بنانے اور اپنی اخلاقی حالت کو پاک کرنے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ آپ ان اعلیٰ معیاروں کو حاصل کرسکیں جن کی حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام اپنی جماعت کے ممبران سے توقع رکھتے تھے۔ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے دس شرائط بیعت مقرر کی ہیں۔ یہ شرائط آپ کی زندگیوں میں مشعل راہ ہونی چاہئیں اور اگر آپ ان کے مطابق اپنی زندگی گزاریں گے تو آپ دنیا میں ایک عظیم روحانی انقلاب پیدا کرسکتے ہیں۔ ہر ایک شرط بیعت اپنے اندر بے شمار حکمتیں رکھتی ہے۔ ایک احمدی مسلمان کو اپنے ایمان کو زندہ رکھنے کے لیے ان میں سے ہر ایک شرط پر غور کرتے رہنا چاہیے۔ ہم بیعت کے تقاضوں کو صرف تب ہی پورا کرسکتے ہیں اگر ہم خود احتسابی کریں اور مستقل طور پر اپنے اعمال کے جائزے لیتے رہیں۔ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام اس حوالے سے فرماتے ہیں: ’’بیعت اگر دل سے نہیں تو کوئی نتیجہ اس کا نہیں میری بیعت سے خدا دل کا اقرار چاہتا ہے پس جو سچے دل سے مجھے قبول کرتا اوراپنے گناہوںسے سچی توبہ کرتاہے، غفور و رحیم خدا اُس کے گناہوں کو ضرور بخش دیتا ہے اور وہ ایسا ہو جاتا ہے جیسے ماں کے پیٹ سے نکلا ہے۔ تب فرشتے اس کی حفاظت کرتے ہیں۔‘‘(ملفوظات جلد ۳ صفحہ ۶۲۔ ایڈیشن۲۰۲۲ء) یہ بھی یاد رکھیں کہ خلافتِ احمدیہ کا کام حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے مشن کو آگے بڑھانا ہے۔ جب احمدی خلیفۃ المسیح کے ہاتھ پر بیعت کرتے ہیں تو یہ ضروری ہے کہ وہ اپنی بیعت کے عہد کو پورا کرنے کی کوشش کریں۔ اگر ہر فرد جماعت اخلاص کے ساتھ خلیفۃ المسیح کی دی ہوئی ہدایات اور احکامات کی بجاآوری کرے، تو اطاعت اور اتحاد کے اعلیٰ معیار قائم ہو جائیں گے، اور نتیجۃً جماعت اس مقصد میں نمایاں ترقی کرے گی کہ انسانیت کو دوبارہ خدائے واحد کی عبادت کی طرف لایا جائے اور دنیا میں امن و ہم آہنگی قائم کی جائے۔ اس زمانے میں اللہ تعالیٰ نے ہمیں نظام خلافت کی نعمت سے نوازا ہے۔ لہٰذا ہر احمدی کو خلیفہ وقت کا وفادار اور فرمانبردار رہنا چاہیے۔ اور خلیفہ وقت کے ساتھ محبت اور وفاداری کے تعلق میں مضبوطی پیدا کرتے رہنا چاہیے۔ یہ ہماری مستقل ترقی کی کنجی ہے اور اس ذریعہ سے ہم جماعت کی کامیابی کو مشاہدہ کرنے والے ہوسکتے ہیں۔ آپ کو ایم ٹی اے باقاعدگی کے ساتھ دیکھنا چاہیے اور اپنے اہل خانہ، خصوصاً اپنے بچوں کو اس کی عادت ڈالیں۔ بالخصوص میرے خطبات جمعہ کو باقاعدگی سے سنیں اور دیگر تقریبات اور مواقع پر بیان کی گئی میری باتوں پر بھی عمل کریں۔ میں تبلیغ کے حوالے سے آپ کی ذمہ داریوں کی یاد دلانا چاہتا ہوں، جو ہر احمدی مسلمان کا فرض ہے۔ میں نے جلسہ سالانہ بیلجیم ۲۰۱۸ء کے موقع پر احباب جماعت کو اس طرح نصیحت کی تھی کہ ’’جس حق کو اور ہدایت کو اور سچائی کو تم نے قبول کیا ہے اس کو دنیا میں پھیلاؤ اور بتاؤ۔ اور یہ پرواہ نہیں ہونی چاہيے کہ لوگ مانتے ہیں کہ نہیں مانتے۔ پیغام یہاں کے ہر شہری تک پہنچ جانا چاہيے۔ ہر ملک کے ہر شہری تک ہر احمدی کو پہنچا دینا چاہيے اور یہی وہ کام ہے جو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے ہمارے سپرد فرمایا ہے۔‘‘ لہٰذا میں ہر فرد جماعت کو تلقین کرتا ہوں کہ یوگنڈا کے تمام لوگوں تک اسلام احمدیت کے پرامن پیغام کو پھیلانے کے لیے خصوصی کوشش کریں۔اللہ تعالیٰ آپ کو اس عظیم مقصد کی تکمیل میں ہر طرح کی کامیابی عطا فرمائے۔ آخر میں میری دعا ہے کہ اللہ کرے کہ آپ جلسہ کی کارروائی سے بھرپور فائدہ اٹھانے والے ہوں اور یہ آپ کے ایمان میں اضافہ کا باعث ہو۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اپنی زندگیوں میں تقویٰ، اچھے اعمال اور اسلام احمدیت اور انسانیت کی خدمت کی جانب جانے والی حقیقی تبدیلی لانے کی توفیق دے۔ آمین۔ اللہ تعالیٰ آپ سب پر فضل فرمائے۔ مزید پڑھیں: مجلس خدام الاحمدیہ نائیجیریا کا ۵۱؍ واں سالانہ نیشنل اجتماع