گرمیوں کے موسم میں ہیضہ ایک عام اور سنگین بیماری ہے جو آلودہ پانی اور غیر محفوظ کھانے کی وجہ سے پھیلتی ہے۔ یہ بیماری شدید دست اور قے کی صورت میں ظاہر ہوتی ہے، جو جسم میں پانی اور نمکیات کی شدید کمی کا باعث بنتی ہے۔ اگر بروقت احتیاط اور علاج نہ کیا جائے تو یہ جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہے۔ اس بیماری سے بچنے کے لیے صفائی اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہے تاکہ صحت مند زندگی گزاری جا سکے۔ ہیضہ کی سب سے بڑی وجہ آلودہ پانی کا استعمال ہے۔ گرمیوں میں پانی کی طلب بڑھ جاتی ہے، لیکن غیر محفوظ پانی پینے سے بیماری کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ ہمیشہ ابلا ہوا یا فلٹر شدہ پانی استعمال کریں۔ اگر بوتل بند پانی دستیاب ہو تو اسے ترجیح دیں۔ پانی کو ابال کر پینا ایک سادہ اور مؤثر طریقہ ہے جو بیکٹیریا اور وائرس سے بچاتا ہے۔ اسی طرح کھانے پینے کے برتنوں کی صفائی کا بھی خاص خیال رکھیں تاکہ کسی بھی قسم کی آلودگی سے محفوظ رہا جا سکے۔ غذا کی صفائی اور حفظان صحت کا خیال رکھنا بھی بہت ضروری ہے۔ کھانے سے پہلے اور بعد میں ہاتھ دھونے چاہئیں۔ پھلوں اور سبزیوں کو اچھی طرح دھو کر استعمال کریں اور کھانے کو ڈھانپ کر رکھیں تاکہ مکھیوں اور دیگر حشرات سے محفوظ رہے۔ باسی اور کھلا پڑا ہوا کھانا کھانے سے گریز کریں کیونکہ یہ بیکٹیریا کی افزائش کا باعث بن سکتا ہے۔ اگر کھانے میں کسی بھی قسم کی بُو یا عجیب رنگت نظر آئے تو اسے کھانے سے گریز کریں کیونکہ ایسا کھانا ہیضہ جیسے امراض کا سبب بن سکتا ہے۔ ہیضہ سے بچنے کے لیے ذاتی صفائی کو برقرار رکھنا نہایت ضروری ہے۔ بیت الخلاء کے استعمال کے بعد اور کھانے سے پہلے صابن سے ہاتھ دھونا نہایت ضروری ہے۔ ہاتھ دھونے سے بیکٹیریا اور وائرس کا خاتمہ ہوتا ہے جو ہیضہ کا سبب بنتے ہیں۔ بچوں کو بھی اس عادت کی تربیت دیں تاکہ وہ بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں۔ صاف ستھرے اور خشک کپڑے پہنیں تاکہ پسینہ جلد جذب ہو سکے اور بیکٹیریا کی افزائش نہ ہو۔ بچے اور بزرگ افراد ہیضہ کے خطرے سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ بچوں کو باہر کے کھانے اور غیر محفوظ مشروبات سے بچائیں اور انہیں صحت مند خوراک کی عادت ڈالیں۔ مناسب آرام اور پوری نیند بھی جسم کی قوت مدافعت کو مضبوط کرتی ہے، جو بیماریوں سے لڑنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ روزانہ سات سے آٹھ گھنٹے کی نیند یقینی بنائیں تاکہ جسم تندرست رہے اور بیماریوں کا مقابلہ کر سکے۔ نیند کی کمی سے جسم کا مدافعتی نظام کمزور ہو جاتا ہے، جو مختلف انفیکشنز کے حملے کو آسان بنا دیتا ہے۔ کچھ گھریلو نسخے بھی ہیضہ سے بچاؤ اور علاج میں مفید ثابت ہو سکتے ہیں۔ مثلاً سیب کا سرکہ اینٹی بیکٹیریل خصوصیات رکھتا ہے جو آنتوں میں بیکٹیریا کی افزائش کو روکتا ہے۔ اجوائن کی چائے آنتوں کے مروڑ کو کم کرنے میں مددگار ہوتی ہے۔ اگر ہیضہ کی ابتدائی علامات ظاہر ہوں تو سبز چائے، زیرے کا پانی اور ناریل کا پانی استعمال کرنا فائدہ مند ہو سکتا ہے۔ تاہم، ان نسخوں کا استعمال ڈاکٹر کے مشورے سے کریں تاکہ کسی ممکنہ نقصان(side effect) سے بچا جا سکے۔ کچے آم، جنہیں کیری کہا جاتا ہے، گرمیوں میں معدے کے مسائل سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ کیری کا استعمال قبض، ہیضہ، سینے کی جلن اور بدہضمی سے محفوظ رکھتا ہے۔ کیری کا شربت گرمی کے اثرات کو کم کرتا ہے اور جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرتا ہے۔ اسی طرح دہی، لسی اور دیگر ٹھنڈی غذاؤں کا استعمال بھی جسم کو گرمی کے اثرات سے بچانے میں مدد دیتا ہے۔ ہیضہ سے محفوظ رہنے کے لیے ہلکی اور متواز ن غذا کا استعمال ضروری ہے۔ تازہ پھل، سبزیاں اور دہی وغیرہ کا استعمال نظام ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے اور ہیضہ سے بچاؤ میں مددگار ہوتا ہے۔ چکنائی والی اور مصالحہ دار غذاؤں سے پرہیز کریں جو معدے پر بوجھ ڈال سکتی ہیں۔ کھانے میں سبز پتوں والی سبزیوں کا استعمال کریں اور زیادہ تلی ہوئی چیزوں سے پرہیز کریں۔ جسم میں پانی کی مقدار برقرار رکھنا ہیضہ سے بچاؤ کے لیے نہایت ضروری ہے۔ گرمیوں میں پسینے کی وجہ سے جسم میں پانی اور نمکیات کی کمی ہو سکتی ہے، جو ہیضہ کی صورت میں مزید سنگین ہوجاتی ہے۔ او آر ایس کا استعمال جسم میں پانی اور نمکیات کی مقدار کو برقرار رکھتا ہے۔ او آر ایس کا محلول گھر پر بھی تیار کیا جا سکتا ہے: ایک لیٹر پانی میں آدھا چمچ نمک اور چھ چمچ چینی ملا کر استعمال کریں۔ اگر ہیضہ کی علامات ظاہر ہوں، جیسے مسلسل دست، الٹی، بخار یا جسم میں پانی کی کمی، تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ خود علاجی سے گریز کریں اور مستند طبی مشورہ حاصل کریں تاکہ بیماری کی شدت کو کم کیا جا سکے اور پیچیدگیوں سے بچا جا سکے۔ طبی ماہرین کے مطابق، ہیضہ کی صورت میں سب سے اہم چیز پانی اور نمکیات کا توازن برقرار رکھنا ہے تاکہ جسم میں ڈی ہائیڈریشن نہ ہو۔ گرمیوں میں سفر کرتے وقت خصوصی احتیاط برتیں۔ اپنا پانی اور کھانا ساتھ رکھیں تاکہ غیر محفوظ خوراک اور پانی کے استعمال سے بچا جا سکے۔ سڑک کنارے کھانے پینے سے گریز کریں اور صاف ستھرے مقامات سے ہی خوراک خریدیں۔ کھانے کو ہمیشہ صحیح درجہ حرارت پر محفوظ کریں تاکہ اس میں بیکٹیریا کی افزائش نہ ہو۔ ہیضہ سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا نہایت ضروری ہے۔ صفائی، متوازن خوراک، محفوظ پانی اور جسم میں پانی کی مقدار برقرار رکھ کر اس بیماری سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔ گرمیوں میں خاص طور پر بچوں، بزرگوں اور کمزور مدافعتی نظام کے مالک افراد کی صحت پر زیادہ توجہ دیں تاکہ وہ ہیضہ اور دیگر موسمی بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں۔ (یہ مضمون معلوماتِ عامہ کے لیے ہے۔ کسی بھی چیز کو روز مرہ استعمال میں لانے سے قبل ماہر غذائیت سے لازمی رابطہ کریں۔)(ماخوذ از مرہم ڈاٹ پی کے و ڈان نیوز) مزید پڑھیں: آئینہ کیوں نہ دوں کہ تماشا کہیں جسے!