https://youtu.be/GpTtkf0wv8E اللہ تعالیٰ کے بے حد فضل وکرم سے مجلس انصار اللہ بنگلہ دیش کو پینتالیسواں نیشنل اجتماع اور چھیالیسویں مجلس شوریٰ مورخہ ۱۳تا۱۶؍دسمبر۲۰۲۴ء جماعت احمدیہ بنگلہ دیش کے ہیڈ کوارٹر بخشی بازار، ڈھاکہ میں منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ پہلا دن، ۱۳؍ دسمبر بروز جمعۃ المبارک صبح دس بجے اجتماع کا افتتاح تقریب پرچم کشائی سے ہوا جس میں مکرم عبدالخالق تعلقدار صاحب اسسٹنٹ پرائیویٹ سیکرٹری (انصار سیکشن) نے مجلس انصاراللہ کا پرچم اور مکرم عبدالاول خان چودھری صاحب امیر جماعت احمدیہ بنگلہ دیش و مبلغ انچارج نے قومی پرچم لہرایا۔ قومی ترانہ اور عہد مجلس انصار اللہ کے بعد مکرم عبدالخالق تعلقدار صاحب (نمائندہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ) نے دعا کروائی۔ بعد ازاں افتتاحی اجلاس کے ليے تمام حاضرین مسجد میں تشریف لے آئے۔ تلاوت قرآن کریم اور نظم کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا اجتماع کے موقع پر ارسال کردہ خصوصی پیغام مکرم عبدالخالق تعلقدار صاحب (نمائندہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ) نے پڑھ کر سنایا۔ مکرم محمد فضل الٰہی صاحب صدر مجلس انصاراللہ بنگلہ دیش نے اس پیغام کا ترجمہ پیش کیا۔ اس کے بعد مکرم نذیر احمد صاحب نائب صدر مجلس اول اور مکرم نصیر الدین ملت صاحب نائب صدرمجلس نے نمائندہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کا تعارف کرایا اور خاندانی حالات پیش کیے۔ آخر پر مکرم صدر مجلس انصار اللہ بنگلہ دیش نے افتتاحی تقریر کی اور دعا کروائی۔ اس کے ساتھ اجتماع کا افتتاحی اجلاس اختتام پذیر ہوا۔ نماز جمعہ اور عصر کی ادائیگی کے بعد تمام شاملین کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔ دوپہر اڑھائی بجے علمی مقابلہ جات کا سلسلہ شروع ہوا جن میں دینی معلومات (تحریری و زبانی)، پیغام رسانی، کوئز اور مشاہدہ و معائنہ کے مقابلہ جات شامل تھے۔ ان مقابلہ جات میں انصار نے کثیر تعداد میں حصہ لیا۔ دوسرا روز، ۱۴؍دسمبر بروز ہفتہ اجتماع کے دوسرے روز کا آغاز باجماعت نماز تہجد اور فجر سے ہوا۔ بعدازاں تلاوت قرآن، اذان، نظم اردو اور نظم بنگلہ زبان کےمقابلہ جات ہوئے۔ دوپہر کے کھانے اور نماز ظہر و عصر کی ادائیگی کے بعد تین بجے والی بال ٹورنامنٹ ہوا جس میں کُل سات ٹیموں نے حصہ لیا۔ اس ٹورنامنٹ میں مجلس سندربان اول اور مجلس ڈھاکہ دوم قرار پائی۔ نماز مغرب و عشاء کے بعد ایک تربیتی اجلاس منعقد ہوا جس میں تلاوت قرآن کریم اور بنگلہ نظم کے بعد مکرم شاہان شاہ آزاد جمن صاحب نائب نیشنل امیر و نیشنل سیکرٹری وقف جدید اور مکرم امیر صاحب نے تقاریر کیں۔ اس کے بعد ایک اجلاس عام منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں ’’صحت‘‘ کے موضوع پر مکرم ابراہیم خلیل بھوئیاں صاحب نے ایک پریزنٹیشن پیش کی۔ مجلس انصاراللہ کے قواعد اور انتظامی معاملات کے بارے میں مکرم سعیدالرحمٰن صاحب نائب صدر صف دوم اور مکرم شفیق الحکیم صاحب قائد عمومی مجلس انصار اللہ بنگلہ دیش نے گفتگوکی۔ آخر پر صدر صاحب اور نمائندہ صاحب نے حاضرین کے سوالات کے جواب دیے۔ تیسرا روز، ۱۵؍ دسمبر بروز اتوار با جماعت نماز تہجد اور فجر کے بعد اردو اور بنگلہ زبان میں تقاریر کا مقابلہ ہوا۔ صبح ساڑھے نو بجے اجتماع کا اختتامی اجلاس مکرم صدر مجلس انصاراللہ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ تلاوت قرآن کریم اور نظم کے بعد صدر صاحب نے مجلس کی سالانہ رپورٹ پیش کی۔ مکرم محمد سرور مرشد صاحب سیکرٹری اجتماع کمیٹی نے سب کا شکریہ ادا کیا۔ بعدہٗ صدر صاحب کی اختتامی تقریر کے بعد علمی اور ورزشی مقابلہ جات میں پوزیشن لینے والے انصار کو انعامات سے نوازا گیا۔ آخر پر عہد اور دعا کے ساتھ یہ بابرکت نیشنل اجتماع اپنے اختتام کو پہنچا۔ امسال چٹاگنگ ریجن نے افضل ریجن کا اعزاز حاصل کیا جبکہ کیشورگنج ضلع کو افضل ضلع کا انعام دیا گیا۔ اسی طرح چٹاگنگ مجلس عَلم انعامی کی بھی حقدار قرار پائی۔ ۲۰۲۳ء میں سو فیصد چندہ وصول کرنے والی ۶۹؍مجالس کو سند امتیاز سے نوازا گیا۔ علاوہ ازیں امسال اجتماع میں شریک ہونے والے عمر رسیدہ انصار کو صدر مجلس کی طرف سے خصوصی انعام دیا گیا۔ ان میں یہ احباب شامل ہیں:مکرم غلام احمد میر صاحب (عمر۱۰۲؍سال) مجلس شالشیڑی، مکرم ڈاکٹر شریعت اللہ صاحب (عمر ۹۵؍ سال) مجلس درگارامپور اور مکرم فیروز میاں صاحب (عمر ۸۷؍ سال) مجلس کیشرگنج۔ اس کے علاوہ مجلس کے کاموں میں نمایاں کار کردگی دکھانے والے ناصر مکرم شریف الحکیم صاحب قائد ایثار مجلس انصار اللہ بنگلہ دیش کو بھی خصوصی انعام سے نوازا گیا۔ امسال ’’مخالفت الٰہی جماعتوں کی صداقت کا نشان ہے‘‘ کے موضوع پر مضمون نگاری کا بھی مقابلہ منعقد کیا گیا تھا۔ اس مقابلہ کے لیے ملک بھر سے کل ۱۹؍مضامین جمع ہوئے تھے جن میں سے پہلے پانچ مضمون نگاروں کو انعام دیا گیا۔ ملک بھر کی ۱۳۰؍مجالس سے ایک ہزار سے زائد انصار نے امسال نیشنل اجتماع میں شرکت کی۔ الحمدللہ علیٰ ذالک چھیالیسویں نیشنل مجلس شوریٰ ۱۵؍ دسمبر کو ہی دوپہر تین بجے مجلس انصاراللہ بنگلہ دیش کی چھیالیسویں نیشنل مجلس شوریٰ منعقد ہوئی۔ تلاوت قرآن کریم اور دعا کے بعد مکرم شفیق الحکیم صاحب قائد عمومی نے مجالس سے موصول ہونے والی شوریٰ کے لیے تجاویز پیش کیں۔ مکرم نصیر الدین ملت صاحب نائب صدر مجلس نے گذشتہ سال کی شوریٰ کی تجاویز پر عمل در آمد کی رپورٹ پیش کی۔ قائد مال نے سال ۲۰۲۴ء کے خرچ کی رپورٹ اور سال ۲۰۲۵ء کا مجوزہ بجٹ شوریٰ کے سامنے پیش کیا۔بعد ازاں حسب دستور جنرل سب کمیٹی اور مالی سب کمیٹی تشکیل دی گئی۔ اس کے ساتھ شوریٰ کا پہلا اجلاس اپنے اختتام کو پہنچا۔ اگلے روز صبح شوریٰ کا دوسرا اجلاس ساڑھے نو بجے شروع ہوا جس میں دونوں سب کمیٹیوں نے اپنی اپنی رپورٹس پیش کیں۔ اس کے بعد نمائندگان شوریٰ نے سب کمیٹیوں کی تجاویز پراپنی رائے اور مشورے پیش کیے۔ آخر پر صدر صاحب نے تقریر کی اور دعا کروائی جس کے ساتھ امسال کی نیشنل مجلس شوریٰ اپنے اختتام کو پہنچی۔ (رپورٹ:نوید الرحمٰن۔نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) ٭…٭…٭ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکا اجتماع مجلس انصار اللہ بنگلہ دیش ۲۰۲۴ء کے موقع پر بصیرت افروز پیغام (اردو مفہوم) پیارے ممبران مجلس انصار اللہ بنگلہ دیش السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ آپ کے سالانہ نیشنل اجتماع کے اس بابرکت موقع پر میں آپ کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ ایک احمدی مسلمان اور خصوصاً مجلس انصار اللہ کے ممبران کے طور پر آپ پر ایک بھاری ذمہ داری ہے۔ ایک ایسی ذمہ داری جسے ہر ناصر کو نہ صرف ہمیشہ یاد رکھنا چاہيے بلکہ دوسروں کو تلقین بھی کرنی چاہيے اور اپنی زندگی کے تمام پہلوؤں میں ایمان، دیانت داری اور ہمدردی کی عمدہ مثال بننے کی کوشش کرنی چاہیے۔ حضرت مسیح موعودؑ اور آپؑ کے مشن کی بیعت ایک ایسا عہد ہے جو پاکیزگی، تقویٰ اور انسانیت کی خدمت کی زندگی گزارنے کا تقاضا کرتا ہے۔ یاد رکھیںکہ بیعت کرنا صرف ایک رسمی عمل نہیں ہے بلکہ یہ آپ کی زندگیوں کو بدلنے کا ایک پختہ عہد ہے۔ لہٰذا اپنی زندگیوں کے ہر پہلو میں سچائی، ایمانداری اور دیانت داری کے بلند ترین معیار کو برقرار رکھنا جماعت کے ہر ناصر کی ذمہ داری ہے۔ اس لیے اپنے آپ کو برائی کی ہر قسم کی کشش اور تمام برائیوں سے بچائیں۔ کیونکہ صرف مستقل مزاجی، قوت ارادی اور اسلامی تعلیمات پر مضبوطی کے ساتھ قائم رہنے سے ہی آپ حقیقی معنو ں میں اپنے عہد بیعت کو نبھا سکتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کو حاصل کر سکتے ہیں۔ آج کل کے بگڑتے ہوئے حالات میں یہ ضروری ہے کہ آپ اپنے ایمان پر ثابت قدم رہیں اور اللہ کی رضا کو تمام دنیاوی مسائل پر ترجیح دیں۔ قرآن کریم کی راہنمائی اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت پر مضبوطی سے عمل کریں۔ عاجزی اور انکساری کو اپنائیں اور تکبر کے زہر کو رد کریں۔ حضرت مسیح موعودؑ کے ان الفاظ کو ہمیشہ یاد رکھیں کہ ’’زمین تمہارا کچھ بھی بگاڑ نہیں سکتی اگر تمہارا آسمان سے پختہ تعلق ہے‘‘۔ سب سے بڑھ کر خلافت احمدیہ سے محبت اور اطاعت کے تعلق کو مضبوط کریں۔ آزمائشوں اور مصائب کے اس دور میں یہ آپ کی نجات کا ذریعہ ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ سب کو جماعت اور مجلس انصار اللہ کے حقیقی نمائندے بننے کے ساتھ ساتھ بنگلہ دیش میں اسلام احمدیت کے روشن علمبردار بننے کی توفیق عطا فرمائے۔ اللہ کرے کہ یہ اجتماع آپ کے لیے، آپ کے اہل خانہ کے لیے اور پوری جماعت کے لیے رحمتوں کا باعث بنے۔ آمین مزید پڑھیں: جامعہ احمدیہ بنگلہ دیش کے سالانہ ورزشی مقابلہ جات