https://youtu.be/Kw-206LNRJY ٭… اجتماع کا مرکزی موضوع: ’’ہمارا عہد-ہماری ذمہ داریاں‘‘ ٭…’’ازدواجی ہم آہنگی‘‘،’’معاشرتی انصاف‘‘اور’’وصیت‘‘جیسے اہم موضوعات پر تقاریر٭… ۳۹؍غیر احمدی مہمان اور ۲۸؍احمدی انصار کے بشمول کُل دو ہزار ۲۴۱؍احباب کی شرکت اللہ تعالیٰ کے خاص فضل سے مجلس خدام الاحمدیہ نائیجیریا کو اپنا ۵۱واں سالانہ نیشنل اجتماع مورخہ ۱۷ تا ۲۰؍اپریل ۲۰۲۵ء کو NYSC کیمپ، ایڈے، ریاست اوشن میں کامیابی سے منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ الحمد للہ ۔ امسال اجتماع کا مرکزی موضوع ’’ہمارا عہد۔ ہماری ذمہ داریاں‘‘ مقرر تھا۔ امسال غیرملکی مہمانان میں گھانا،برکینافاسو اور بینن ریپبلک کے صدران مجلس خدام الاحمدیہ مع چند خدام بھی اس اجتماع میں تشریف لائے تھے۔ الحمد للہ امسال اجتماع کی کل حاضری 22۴۱ تھی۔ ان میں خدام 2174، غیر احمدی مہمانان 39 اور 28 دیگر احمدی انصار شامل تھے۔ پہلا دن: نائیجیریا کے طول وعرض سے خدام الاحمدیہ اپنے سالانہ اجتماع کے لیے Ede ٹاؤن میں چار بجے سے قبل جمع ہونا شروع ہوئے۔ غیر ملکی مہمان بھی شام تک اجتماع کے مقام پر پہنچ گئےتھے۔ نماز مغرب وعشاء کے بعد صدر مجلس خدام الاحمدیہ نائیجیریا مکرم عبدالرقیب اکینیمی صاحب نے تمام شاملین کو خوش آمدید کہا۔رات کے کھانے کے بعد تمام شاملین Ede High School میں جمع ہونے شروع ہوئے۔ جہاں اس شام کا پبلک لیکچر منعقد ہوا جو کہ معلم محمد-واعظ اپوئین نے پیش کیا۔اس لیکچر کا موضوع: ’’اقتدار، عوام اور تقویٰ:سماجی انصاف قائم کرنے اور مشترکہ خوشحالی کے فروغ کے لیے اسلامی اصول‘‘ تھا۔ دوسرا دن: دن کا آغاز نماز تہجد اور فجر کی نماز سےہوا۔ اس کےبعد دن کے پہلے اجلاس کا آغاز ہوا جس کی صدارت صدر مجلس خدام الاحمدیہ گھانا مکرم احمد Kobina Benyarko صاحب نے کی۔ تلاوت قرآن کریم اورقصیدہ کے بعد اس اجلاس کی تقریر مکرم مولوی شمس الدین اوجو صاحب نے خلافت احمدیہ سے متعلق کی۔ اس کے بعد خدام کے مرکزی امتحان کا مقابلہ کا انعقاد ہوا۔ اس دفعہ تعلیمی نصاب کے ساتھ ساتھ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے خطبات جمعہ سے متعلق سوالات بھی شامل نصاب تھے۔اس کے بعد ورزشی مقابلہ جات کے ابتدائی مراحل کےمقابلہ جات کا انعقاد کیا گیا۔جمعہ سے قبل نومبائعین خدام کا ایک اجلاس ہوا۔ ایک بجے سےقبل تمام خدام جمعہ کی تیاری کر کے جمعہ کی جگہ پہنچ گئے۔ سب سے پہلے تمام شاملین نے براہ راست حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کا خطبہ جمعہ سنا، جس کے بعد رانا محمداکرم صاحب، مرکزی مبلغ سلسلہ الورین نے مختصر خطبہ جمعہ دیا۔ شام چار بجے امیر جماعت احمدیہ نائیجیریا مکرم عبدالعزیز الاتویے صاحب کی صدارت میں مارچ پاسٹ اور پرچم کشائی کی تقریب منعقد ہوئی۔ تمام علاقہ جات کے خدام نے اس میں بھرپور حصہ لیا۔ بعد شام کو مزید علمی و ورزشی مقابلہ جات کا انعقاد کیاگیا۔ نماز مغرب کے بعد ایک اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت صدر مجلس خدام الاحمدیہ برکینافاسو مکرم Podaعبد الرحمان صاحب نے کی۔ تلاوت قرآن کریم اور قصیدہ کے بعد ’’ازدواجی مسائل اور ان کا حل‘‘ کے عنوان کے تحت ڈاکٹر توفیق ثانی صاحب اور مکرم بشیر اویےتنجی صاحب نے معلوماتی گفتگو کی۔ رات کے کھانے کے بعد علمی مقابلہ جات منعقد کیے گئے۔ تیسرا دن: دن کا آغاز حسب سابق نماز تہجد اور فجر کی نمازوں سے ہوا۔ اس کے معاً بعد ایک اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت نمائندہ صدر مجلس خدام الاحمدیہ بینن ریپبلک نے کی۔ تلاوت قرآن کریم اور قصیدہ کے بعد مکرم شعیب بدمس صاحب نے ایک تقریر بموضوع ’’ازدواجی ہم آہنگی کے ذریعے معاشرتی امن کا حصول‘‘ پیش کی۔ صبح ساڑھے آٹھ بجے شرکاء نے ایک پُرامن اور منظم روڈ واک میں شرکت کی جو Admus International Event center تک ہوئی، جہاں اجتماع کے سمپوزیم کا انعقاد ہوا۔ یہ سمپوزیم نہایت کامیاب رہا، اس میں حکومتی نمائندگان، مذہبی قائدین، قبائلی عمائدین اور دیگر معزز افراد نے شرکت کی۔ اجلاس کی صدارت مکر م امیر صاحب نائیجیریا نے کی۔اس اجلاس کا لیکچر ’’ہمارا عہد، ہماری ذمہ داریاں‘‘ مکرم معلم عباس اگباجے صاحب نے پیش کیا۔ شام کو ورزشی مقابلہ جات کے فائنلز کا انعقاد کیا گیا۔اور رات نماز مغرب کے بعد وصیت کے بارہ میں اجلاس منعقد ہوا۔ نماز عشاء اور رات کے کھانے کے بعد انڈور مقابلوں کے فائنلز کا انعقاد کیا گیا۔ چوتھا اور آخری دن: آخری دن کا آغاز حسب معمول تہجد اور فجر کی نماز سے ہوا، جس کے بعد مہتمم تربیت، مولوی عبدالحکیم سلیمان صاحب نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے خطبہ جمعہ کا مختصر خلاصہ پیش کیا۔ اختتامی اجلاس میں غیر ملکی صدر ان مجلس خدام الاحمدیہ گھانا، برکینا فاسو اور بینن ریپبلک کے نمائندگان اور دیگر معزز مہمانان نے شرکت کی۔اس اجلاس کی صدارت مکرم عدنان احمد طاہر صاحب مبلغ انچارج نائیجیریا نے کی۔تلاوت قرآن کریم،قصیدہ کے بعد صدر صاحب نے رپورٹ پیش کی۔ اس کے بعد مبلغ انچارج نائیجیریا نے مختلف کیٹیگریز میں نمایاں کارکردگی دکھانے والےخدام میں انعامات تقسیم کیے۔آخر میں مبلغ انچارج صاحب نے اپنے اختتامی کلمات میں تمام خدام کو اللہ تعالیٰ سے تعلق مضبوط کرنے، انسانی رشتوں کو سنوارنے اور خلافت سے وفادار رہنے کی تلقین کی۔ اس کے بعد آپ نے اختتامی دعا کروائی اور یوں 51واں اجتماع اپنے اختتام کو پہنچا۔ (رپورٹ: سید اطہر محمود۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) مزید پڑھیں: مجلس خدام الاحمدیہ کینیا کے تحت نیروبی میں’سب صحارہ افریقن ریجن‘کے آٹھ ممالک کےپہلے انٹرنیشنل ریفریشر کورس کا انعقاد