https://youtu.be/pYEWjYf07Lk (حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی کتاب ’’ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل ‘‘کی ریپرٹری یعنی ادویہ کی ترتیب بلحاظ علامات تیار کردہ THHRI) میوریٹیکم ایسڈمMuriaticum acidum میور ٹیک ایسڈ کے بارے میں اکثر ہو میو پیتھک ڈاکٹر بہت خوفناک تصویر کھینچتے ہیں کہ ایسا مریض جس کے عضلات مکمل طور پر جواب دے چکے ہوں، سر بستر سے ڈھلک ڈھلک جائے اور موت میں صرف چند ساعتیں باقی رہ جائیں تو ایسا مریض میور ٹیک ایسڈ کا مریض ہوتا ہے۔(صفحہ۶۰۷) میورٹیک ایسڈ میں سر درد بہت شدید ہوتا ہے جس سے نظر بھی دھندلا جاتی ہے اور نظر پر زیادہ دباؤ ڈالا جائے تو درد میں اضافہ ہو جاتا ہے۔(صفحہ ۶۰۸) سر درد پیچھے گدی سے شروع ہوتا ہے اور نظر دھندلا جاتی ہے۔ بعض دفعہ نظر آدھی رہ جاتی ہے۔ اوپر کا آدھا یا نیچے کا آدھا حصہ نظر نہیں آتا یا دائیں کا نصف یا بائیں کا نصف نظر نہیں آتا۔ مؤخر الذکر بیماری میں میور ٹیک ایسڈ بہت مفید ہے۔ (صفحہ ۶۰۹) نیٹرم کار بو نیکمNatrum carbonicum(Carbonate of Sodium) سردرد کے دورے اور گرمی سے زودحسی میں بھی یہ بہت اچھا اثر دکھاتی ہے۔ (صفحہ ۶۱۲) کھانا کھانے کے بعد بد مزاجی اور چڑچڑاپن بڑھ جاتا ہے۔ ذرا سی بھی ذہنی تھکاوٹ سے سر میں درد ہوتا ہے جو سورج یا گیس کی روشنی میں بڑھ جاتا ہے اور چکر بھی آتے ہیں۔ (صفحہ ۶۱۴) نیٹرم میوریٹیکمNatrum muriaticum(Sodium Chloride) نیٹرم میور کے مریض کو بہت پیاس لگتی ہے۔ اس کے سردرد میں سر پر جگہ جگہ ہتھوڑے سے پڑتے ہوئے محسوس ہوتے ہیں۔ (صفحہ ۶۲۰) نیٹرم میور کے مریض کے اعصاب تنے ہوئے ہوتے ہیں اور اسے ذرا سا بھی شور برداشت نہیں ہوتا۔ اچانک کوئی آواز آ جائے تو سر درد ہونے لگتا ہے۔ کاغذ کی سرسراہٹ بھی بری لگتی ہے۔ (صفحہ ۶۲۱) نیٹرم میور میں سر کا درد رات سونے کے بعد تیسرے پہرشروع ہو تا ہے یا پھر صبح نوبجے۔ اگر صبح کے وقت شدید سردرد ہو تو وہ جلسیمیم کی علامت ہے۔ نیٹرم میور میں عام طور پر گرمی لگنے کی وجہ سے اور ملیریا بخار کے دوران ہونے والی تکلیفیں نو بجے سے لے کر رات تک جاری رہتی ہیں۔ سردرد عموماً گدی میں ہو تا ہے اور ریڑھ کی ہڈی تک پھیل جاتا ہے۔ (صفحہ ۶۲۱-۶۲۲) کالی کھانسی کے ساتھ آنکھوں سے پانی بہے، سر میں شدید درد ہو، حرکت سے،گہرا سانس لینے سے اور بستر میں گرم ہونے سے کھانسی بڑھ جائے تو یہ نیٹرم میور کی علامات ہیں۔ (صفحہ ۶۲۵) نیٹرم فاسفور یکمNatrum phosphoricum (Phosphate of Sodium) سر میں خارش ہوتی ہے اور زرد رنگ کے دانے بن جاتے ہیں۔ ماتھے کے ایگزیما میں بھی مفید ہے۔ سر بھاری ہو اور بال جھڑتے ہوں تو نیٹرم فاس اچھی دوا ہے۔ عموماً گنجے پن میں کوئی دوا کافی نہیں سمجھی جاتی لیکن کسی کمزوری کی وجہ سے بال جھڑنے لگیں تو اگر وہ کمزوری دور کر دی جائے تو گنجا پن خود بخود ٹھیک ہونے لگے گا۔ خصوصا اگر ایلو پیشیا (Alopecia) ہو تو اس میں ہومیو پیتھی کا نسخہ غیر معمولی کامیاب ہے اور حیرت انگیز طور پر کام کر تا ہے۔ اس بیماری میں سارے سر کے بال گچھوں کی صورت میں اترنے لگتے ہیں جو صحیح دوا دینے سے دیکھتے ہی دیکھتے دوبارہ اگنے لگتے ہیں۔ (صفحہ ۶۲۹) نیٹرم فاس میں سردرد دماغی محنت سے بڑھتا ہے۔ آنکھوں، گدی اور کنپٹیوں میں درد ہوتا ہے۔ (صفحہ ۶۲۹) نیٹرم سلفیور یکمNatrum sulphuricum سر کی چوٹ لگنے پر اندرونی بداثرات سے بچانے کے لئے نیٹرم سلف نہایت اعلیٰ درجہ کی دوا ہے۔ سر کی پرانی چوٹ کے مریضوں کو بھی آرنیکا کے ساتھ نیٹرم سلف ملا کر دیا جائے تو بہت ہی مفید نسخہ ہے۔ وضع حمل کے وقت بعض اوقات بچے کے سر پر دباؤ پڑتا ہے۔ ایسے بچوں کو ماں کے دودھ کے ذریعہ فوری طور پر نیٹرم سلف استعمال کروانی چاہئے تاکہ کوئی منفی نتائج ظاہر نہ ہوں اور بچہ نیم پاگل ہونے سے بچ جائے۔ نیٹرم سلف دمہ کی بھی بہترین دوا ہے۔(صفحہ ۶۳۳) نیٹرم سلف میں مریضوں کے جسم پر مہاسے نکلنے کا رجحان عام ملتا ہے۔ تمام جسم پر مہاسے نکل آتے ہیں۔ سر کا ایگزیما بھی اس کی نمایاں علامت ہے۔ سرخ رنگ کے دانے بنتے ہیں۔ (صفحہ۶۳۴) اگر آنکھوں کو روشنی سے زودحسی ہو تو نیٹرم سلف اس میں بھی مفید ہے۔ آنکھوں سے پانی بہتا ہے۔ اگر ایک آنکھ سے پانی ہے اور اسی طرف گدی میں درد ہو تو یہ کالے موتیا کی ابتدائی نشانی ہے۔ اس کے لئے کلکیریا فاس اور جلسیمیم بہترین دوائیں ہیں۔ لیکن اگر دونوں آنکھوں سے پانی بہتا ہو اور نظر کمزور ہو تو نیٹرم سلف بہتر دوا ہے۔(صفحہ ۶۳۴) نیٹرم سلف میں سلفر کی طرح سر کی چوٹی پر گرمی اور حدت کا احساس ہو تا ہے۔ کھانے کے بعد پیشانی میں شدید درد ہوتا ہے۔ سر میں بھاری پن،گدی میں درد اور چکر اس کی نشاندہی کرتے ہیں۔(صفحہ ۶۳۶) نکس وامیکاNux vomica(Poison Nut) صبح کے وقت چکر بھی نکس وامیکا کے مریض کی علامت ہیں۔ اس کی بھی غالبا ًیہی وجہ ہے کہ رات کو پر سکون نیند نہیں آتی اور صبح اٹھنے پر سر میں تھکاوٹ کی وجہ سے چکر آنے لگتے ہیں۔ نکس وامیکا ۳۰ طاقت میں دینے کی بجائے اگر ۲۰۰ میں دی جائے تو بعض مریضوں کی نیند اڑ جاتی ہے۔ جو لوگ موٹی حس کے مالک ہوں ان کا حال الگ ہے۔ ان میں ۳۰ طاقت فائدہ نہیں پہنچاتی بلکہ ۲۰۰ طاقت مفید ثابت ہوتی ہے۔ پوٹینسیوں کا صحیح استعمال گہرے مشاہدے اور تجربے ہی سے آ سکتا ہے۔(صفحہ ۶۴۱) ناک کی دونوں اطراف میں نزلہ جم جائے تو سر میں شدید درد ہو تا ہے اور آگے جھکنے تکلیف بڑھ جاتی ہے اور بوجھ پڑتا ہے۔ ناک ہمیشہ بند رہتا ہے۔ اس کو سائینس (Sinus) کی تکلیف کہا جاتا ہے۔ اگر نکس وامیکا کی ایک ہزار کی خوراک رات کو دی جائے تو وہ غیر معمولی اثر دکھاتی ہے اور صبح تک چھینکیں وغیرہ آ کر ناک کھل جاتا ہے اور ریشہ نرم ہو کر بہہ جاتا ہے۔ اس تکلیف کے لئے اور دوائیں بھی ہیں لیکن علاج کا آغاز نکس وامیکا سے ہی کرنا چاہئے۔(صفحہ ۶۴۱) نکس وامیکا میں سر درد زیادہ تر آنکھوں کے اوپر سے شروع ہوتا ہے جو ڈیلوں کی حرکت سے بہت شدید ہو جاتا ہے اور نشتر کی طرح چھن محسوس ہوتی ہے۔ دھوپ میں جانے سے یا روشنی میں آنکھیں کھولنے سے درد میں اضافہ ہو جا تا ہے۔ صبح کے وقت اور کھانے کے بعد تکلیف بڑھ جاتی ہے۔ بعض اوقات سردرد کے ساتھ نکسیر بھی شروع ہو جاتی ہے، سخت قبض ہوتی ہے۔ سر درد کا بواسیری مسوں سے بھی تعلق ہے۔ مریض شور بالکل برداشت نہیں کر سکتا اور چھونے کے احساس کو بھی پسند نہیں کرتا۔ (صفحہ ۶۴۲) دمہ کے آغاز میں بدہضمی کے دورہ سے ایک دن پہلے کھانسی شروع ہو جاتی ہے اور سینے میں بلغم کھڑکھڑانے کا احساس ہوتا ہے۔خشک، تنگی پیدا کرنے والی کھانسی جس کے ساتھ کبھی خون کی آمیزش بھی ہوتی ہے اور کھانسنے پر سر اور کمر میں بھی درد ہو تا ہے۔ (صفحہ ۶۴۲) اوپیمOpium(Dried Latex of the Poppy) اوپیم میں سر، بازؤوں اور ہاتھوں میں تشنج ہونے کا رجحان ہو تا ہے۔ ہاتھ کانپتے ہیں اور سن ہو جاتے ہیں۔ اعضاء میں تشنجی جھٹکے لگتے ہیں اور کانپتے ہیں۔ آنکھوں کی پتلیاں پھیل جاتی ہیں جن پر روشنی اثر نہیں کرتی۔ (صفحہ ۶۴۸) او پیم کے مریض میں سردرد سر کے پچھلے حصہ یعنی گدی سے شروع ہو کر گردن میں دونوں طرف پھیل جاتا ہے۔ سارا سر سن ہو جاتا ہے اور بہت بو جھل محسوس ہو تا ہے۔ ذرا سی حرکت حتی کہ آنکھ جھپکنے کی حرکت بھی نا قابل برداشت ہوتی ہے۔ اس لئے مریض آنکھیں بند کر کے بے حس و حرکت پڑا رہتا ہے۔ (صفحہ ۶۴۸) فاسفورسPhosphorus فاسفورس کی بہت سی بیماریوں میں گرمی سے فائدہ پہنچتا ہے لیکن معدہ اور سر میں سردی سے آرام آتا ہے۔ چونکہ سر میں خون کا دباؤ بہت زیادہ ہو تا ہے اس لئے اگر مزید گرمی پہنچائیں تو تکلیف میں اضافہ ہو جائے گا۔ فاسفورس اور بیلاڈونا کے سردرد میں میں فرق ہے کہ بیلاڈونا کا مریض لیٹے تو اس کو آرام آتا ہے۔ فاسفورس کا مریض لیٹے تو اس کی تکلیف میں اضافہ ہو جاتا ہے اس لئے مریض اپنا سر اونچا کر کے لیٹتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ لیٹنے سے خون کا دوران سر کی طرف اور بیٹھنے سے نیچے کی طرف ہو تا ہے۔ بیلاڈونا میں تشنج کی وجہ سے سر میں درد ہوتا ہے۔ فاسفورس کے سردرد میں تشنج نہیں ہوتا۔ (صفحہ۶۵۳) فاسفورس میں معدے اور سر کی تکلیفوں میں سردی سے افاقہ محسوس ہوتا ہے۔ (صفحہ ۶۵۷) سر میں دوران خون بڑھنے سے درد ہو تو خطرہ ہوتا ہے کہ شریانیں پھٹ جائیں گی۔ اسی حالت میں سر کو ٹھنڈا کرنے سے فائدہ ہو گا لیکن فاسفورس سے اس رجحان کا مستقل علاج ضروری ہے۔ (صفحہ ۶۵۸) فائٹولا کاPhytolacca(Poke Root) اس کی ابتدائی علامتیں قے، دست اور سردرد کے طور پر ظاہر ہوتی ہیں۔ (صفحہ ۶۶۳) فائٹولا کا کے مریض کو چکر بھی بہت آتے ہیں۔ بستر سے اٹھتے ہوئے کمزوری محسوس ہوتی ہے۔ سردرد پیشانی سے پیچھے کی طرف منتقل ہو تا ہے۔ آنکھوں اور کنپٹیوں پر بوجھ محسوس ہوتا ہے۔ بارش کے ساتھ سردرد میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ اگر سر پر خارش ہوجس کے ساتھ ابھار اور کھرنڈ بن جائیں تو فائٹولا کا بھی اس کی ایک دوا ہو سکتی ہے۔ (صفحہ ۶۶۴) (نوٹ ان مضامین میں ہو میو پیتھی کے حوالے سے عمومی معلومات دی جاتی ہیں۔قارئین اپنے مخصوص حالات کے پیش نظر کوئی دوائی لینے سے قبل اپنے معالج سے ضرورمشورہ کرلیں۔) ٭…٭…٭ مزید پڑھیں: ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل(سر کے متعلق نمبر ۸)(قسط ۱۱۲)