https://youtu.be/_Dpd8Blwzp4 براہِ حق ستم کشو اے نغمہِ وفا زنو اے رہبرانِ راستی اے داعیانِ آشتی حقیر تم بنظرِ پست نگاہِ رب میں نیک بخت تم آج کم ترین ہو فگارِ ملحدین ہو قوی تمہیں یقین ہو نہ دل ذرا حزین ہو یہ تیز و تُند آندھیاں یہ سنگ و خِشت باریاں یہ ہاؤ ہُو غُلِ سگاں یہ گیدڑوں کی بھبکیاں یہ خاندانِ بُو لہب بُو جہل کے یہ رنگ و ڈھب یزیدیوں کے ہمنوا تماش بینِ کربلا برادرانِ ابرہہ اقاربِ فراعنہ یہ لشکرِ مسیلمہ عساکرینِ باطلہ دراز ریش، جبّہ پوش حریصِ دہر، دیں فروش لباس و رُوپ مومناں زبان و کسب کافراں رفیقِ کارِ شیطنت فساد و فتنہ شش جہَت یہ ہوبہو ثمود ہیں مثیلِ قومِ ہود ہیں انہیں غرورِ مقدرت کثیر ہیں، ہے تمکنت یہ کب ہرا سکے تمہیں کہ اب تمہیں ہرا سکیں قلیل و ناتواں ہو تم اور آج بے زباں ہو تم مگر ہرا نہ پائیں گے ضرور مات کھائیں گے رہے ہو تم تو کامراں بہ ہر زمیں بہ ہر زماں کبھی بوقتِ موسوی کبھی بعصرِ ناصری کبھی بدورِ یثربی بصورتِ حُسین بھی تمہی ہو شیرِ آسماں زمین کی یہ چیونٹیاں تمہارا بخت جیت ہے شکست ان کی رِیت ہے (م م محموؔد) مزید پڑھیں: نمازِ عقیدت میں مارے گئے ہیں