حضرت اُبی بن کعب ؓسے مروی ہے کہ میں نے ایک دفعہ آنحضرتﷺ کی خدمت میں عرض کیا کہ میں اپنی دعا کا کتنا حصہ حضور ﷺ کے لیے مخصوص کیا کروں ؟ حضور ﷺ نے فرمایا جتنا چاہو۔ عرض کیا ایک چوتھائی؟فرمایا جتنا چاہو۔ اور اگر اس سے زیادہ کر دو تو زیادہ بہتر ہوگا۔میں نے عرض کیا نصف حصہ؟ آپ ﷺ نے فرمایاجتنا چاہواور اگر اس سے بھی بڑھا دو تو اور بھی بہتر ہوگا۔میں نے عرض کیا دوتہائی؟ فرمایا جتنا چاہواور اگر اس سے بھی بڑھا دو تو اور بھی بہتر ہوگا۔حضرت ابی بن کعب ؓکہتے ہیں میں نے عرض کیا کہ آئندہ میں اپنی تمام دعا کو حضورؐ کے لیے مخصوص رکھا کروں گا۔اس پر حضور ﷺ نے فرمایا اگر تم ایسا کرو تو اس میں تمہاری سب ضرورتیں آجائیں گی اور تمہارے گناہ بخش دیے جائیں گے۔ (سنن ترمذي كتاب صفة القيامة والرقائق والورع عن رسول اللّٰه صلى اللّٰه عليه وسلم باب مِنْهُ حدیث نمبر: ۲۴۵۷) مزید پڑھیں: غزوہ موتہ کے شہداء کی غیبی خبر