ارشاد حضرت خلیفۃ المسیح ا لاوّل رضی اللہ عنہ حضرت خلیفۃ المسیح الاولؓ فرماتے ہیں:’’تصوف کی تعریف میں فرمایا التَّجَافِی عَنْ دَارِ الْغُرُورِ وَالْإِنَابَةُ إِلَى دَارِ الْخُلُودِ صوفى موت کی تیاری کرتا ہے، قبل اس کے موت نازل ہو۔ ظاہری و باطنی طور پر پاکیزہ رہتا ہے ،یہاں تک کہ تجارت وسیع اس کو اللہ تعالیٰ سے غافل نہیں کرتی (رِجَالٌ ۙ لَّا تُلۡہِیۡہِمۡ تِجَارَۃٌ وَّلَا بَیۡعٌ عَنۡ ذِکۡرِ اللّٰہِ ) اصحاب صفہ انہی لوگوں میں سے تھے۔ یہ لوگ دن بھر محنت و مشقت کرتے۔ اس سے اپنا گزارہ کرتے اور اپنے بھائیوں کو کھلاتے اور پھر رات بھر وہ تھے اور قرآن شریف کا مشغلہ۔‘‘(حقائق الفرقان جلد 3 صفحہ 219) (مرسلہ: وکالت صنعت و تجارت)