جماعت احمدیہ لائبیریا کے اکیسویں جلسہ سالانہ ۲۰۲۵ء کا بابرکت انعقاد
٭… جلسہ سالانہ کے موقع پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا ارسال کردہ خصوصی محبت بھرا پیغام
٭… ’’مسیح آگیا ہے‘‘ کے مرکزی موضوع پر منعقدہ جلسہ سالانہ میں ملک کی گیارہ کاؤنٹیوں سے قریباً ایک ہزار ۵۰۰؍احباب و خواتین کی شمولیت
اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ لائبیریا کو اپنا اکیسواں جلسہ سالانہ مورخہ ۲۴ تا ۲۶؍جنوری ۲۰۲۵ء کو بمقام احمد آباد Kpo River منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ الحمدللہ علیٰ ذالک

جلسہ کمیٹی و تیاری جلسہ گاہ: مکرم ڈاکٹر عبدالحلیم صاحب افسر جلسہ سالانہ کی قیادت میں ۲۳؍ناظمین پرمشتمل ایک کمیٹی بنائی گئی۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت اقدس میں دعائیہ خط ارسال کرنے کے بعد میٹنگز کی گئیں جن میں گذشتہ جلسہ کے انتظامات کا جائزہ لے کر باقاعدہ جلسہ کی تیاریوں کا آغاز کردیا گیا۔ مردانہ و زنانہ جلسہ گاہ کی تیاری کے سلسلہ میں کئی اجتماعی وقار عمل بھی سرانجام دیے گئے جن کے ذریعہ جلسہ گاہ اور لنگر خانہ کی صفائی، پنڈال کی تیاری، رہائش گاہوں اور دفاتر کا رنگ و روغن، بینرز اور جھنڈیوں کی مدد سے جلسہ گاہ کی تزئین و آرائش شامل تھے۔
جلسہ کی تشہیر:اس سال جلسہ کا مرکزی موضوع ’’مسیح آگیا ہے‘‘ تھا۔ جلسہ سے دس روز قبل ’Days to Go‘کمپین شروع کی گئی جس کے ذریعہ حضرت اقدس مسیح موعودؑ اور خلفائے کرام کے جلسہ کی اہمیت اور برکات کی بابت اقتباسات تیار کیے گئے جنہیں یوٹیوب اور دیگر جماعتی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شیئر کیا گیا۔ اس کے علاوہ ملکی ریڈیو سٹیشنز پر جلسہ کی تشہیر کے ليے اعلانات کیے گئے اور اشتہارات چھپواکر ملک بھر کی جماعتوں میں بھجوائے گئے جنہیں نمایاں مقامات پر آویزاں کیا گیا۔
مہمانان کرام کی آمد اور رجسٹریشن:جلسہ سالانہ کے موقع پر احباب جماعت کی آمد و رفت میں سہولت پیدا کرنے کے ليے کچھ کاؤنٹیز کے ليے سپیشل بس سروس کا انتظام کیا گیاجس کی بدولت جلسہ سے ایک روز قبل ہی دُور دراز کی کاؤنٹیز سے وفود کی آمد کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ قافلوں کی آمد کے ساتھ ہی رجسٹریشن کا عمل شروع ہوا اورشاملین جلسہ کو کارڈز مہیا کیے گئے۔
معائنہ انتظامات:۲۳؍جنوری کی شام مکرم نوید احمد عادل صاحب امیر و مبلغ انچارج لائبیریا جلسہ گاہ تشریف لائے اور انتظامات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر مرکز سے تشریف لانے والے مہمانان مکرم ساحل احمد صاحب مربی سلسلہ اور مکرم انجینئر عتیق احمد صاحب(مجلس نصرت جہاں یوکے)بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔
پہلا روز
۲۴؍جنوری بروز جمعۃ المبارک :جلسہ سالانہ کے پہلے روز کا آغاز نماز تہجد سے کیا گیا۔ نماز تہجد و فجر کی امامت مکرم Momo Kromaصاحب مبلغ سلسلہ نے کروائی۔ نماز فجر کی ادائیگی کے بعد استاذ Hamza Kemokai صاحب معلم سلسلہ مونٹسیراڈو کاؤنٹی نے’’دعا کی اہمیت و برکات‘‘ کے موضوع پر درس دیا جس کے بعد ناشتہ اور جمعہ کی تیاری میں احباب و خواتین مشغول ہو گئے۔ دریں اثناء قریبی جماعتوں سے وفود کی آمد کا سلسلہ بھی جاری رہا۔
دوپہر سوا ایک بجے مکرم امیر صاحب نے خطبہ جمعہ دیا جس میں آپ نے جلسہ سالانہ کی تاریخ اور حضرت اقدس مسیح موعودؑ کے بابرکت الفاظ میں جلسہ کے انعقاد کے مقاصد احباب جماعت کے سامنے رکھے۔
مہمان خصوصی کی آمد:سہ پہر تین بجےHon. Cooper W Kruah صاحب (Labour Minister) بطور مہمان خصوصی تشریف لائے جن کا استقبال مکرم ڈاکٹر عبد الحلیم صاحب افسر جلسہ سالانہ نے کیا۔ مہمان خصوصی کو سب سے پہلے جلسہ گاہ، لنگر خانہ اور نمائش کا دورہ کروایا گیا۔ بعد ازاں مکرم امیر صاحب کے ساتھ مہمان خصوصی کی ملاقات کروائی گئی۔ جناب منسٹر صاحب جماعت کے بہت دیرینہ دوست ہیں۔ اس سے قبل نہ صرف وہ کئی جماعتی پروگراموں میں شرکت کر چکے ہیں بلکہ انہیں جلسہ سالانہ یوکے میں شمولیت اور سیدنا حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے ملاقات کا شرف بھی حاصل ہے۔

پرچم کشائی و افتتاحی اجلاس: سہ پہر پونے چار بجے مکرم امیر صاحب نے لوائے احمدیت اور مہمان خصوصی نے لائبیریا کا پرچم بلند کرکے جلسہ کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ دعا کے بعد جلسہ گاہ کا ماحول فلک شگاف نعرہ ہائے تکبیر سے گرما گیا۔
پرچم کشائی کے بعد مکرم Muhammad Jones Annan صاحب نائب امیر اوّل کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم سےاکیسویں جلسہ سالانہ لائبیریا کا باقاعدہ آغاز ہوا۔ منظوم کلام اور انگریزی ترجمہ کے بعد مکرم امیر صاحب سٹیج پر تشریف لائے۔ آپ نے جلسہ سالانہ لائبیریا کے موقع پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خصوصی پیغام پڑھ کر سنایا۔
بعدہٗ مکرم Momo Kromah صاحب نے ’’حضرت اقدس مسیح موعودؑ کی آمد‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ چندمعزز مہمانان کے مختصر پیغامات کے بعد مہمان خصوصی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جماعت احمدیہ لائبیریا میں اپنے مشن کی تبلیغ کے علاوہ تعلیم و صحت کے میدان میں گراں قدر خدمات سرانجام دے رہی ہے جسے حکومت لائبیریا بہت سراہتی ہے۔ دعا کے ساتھ افتتاحی اجلاس کی کارروائی اختتام پذیر ہوئی۔
نماز مغرب و عشاء کی ادائیگی کے بعد ملٹی میڈیا پروجیکٹر کے ذریعہ تمام شاملین جلسہ نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خطبہ جمعہ براہ راست دیکھا اور سنا۔ اس کے ساتھ جلسہ کے پہلے روز کی سرگرمیاں مکمل ہوئیں۔
دوسرا روز
۲۵؍جنوری بروز ہفتہ: جلسہ سالانہ کے دوسرے دن کا آغاز بھی نماز تہجد کی ادائیگی سے ہوا۔ نماز تہجد و فجر کی امامت مکرم Ibrahim I. Nyei صاحب مبلغ سلسلہ نے کروائی۔ نماز فجر کے بعد استاذ Ibrahim A. Sesay صاحب معلم سلسلہ گرینڈ جیڈا کاؤنٹی نے ’’جلسہ سالانہ کی اہمیت‘‘ پر درس دیا۔
دوسرا اجلاس:صبح دس بجے مکرم Taphema Kortu صاحب نیشنل جنرل سیکرٹری کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم اور نظم سے دوسرے اجلاس کا آغاز ہوا۔ بعدازاں ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: ’’حضرت مسیح موعودؑ کا امن و محبت کا پیغام‘‘ از مکرم محمد زکریا صاحب مبلغ سلسلہ نمبا کاؤنٹی، ’’برکات خلافت‘‘ از مکرم عبد الباری صاحب مبلغ سلسلہ، ایک نظم کے بعد ’’شہدائے احمدیت‘‘از مکرم عبادہ اسلم قریشی صاحب مبلغ سلسلہ بونگ کاؤنٹی اور ’’اسلامی اقدار‘‘ از مکرم Ibrahim I. Nyei صاحب مبلغ سلسلہ۔
اجلاس مستورات:جلسہ سالانہ کے دوسرے روز حسب روایت صبح گیارہ بجے مستورات نے اپنا الگ اجلاس بمقام مسجد بیت العطاء، ملحقہ جلسہ گاہ منعقد کیا۔ اس اجلاس میں Hon. Asatu Kenneth صاحبہ Director of War and Economic Crime Tribunalکی نمائندگی میں Mayala Keitaصاحبہ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
اجلاس کی کارروائی کا آغاز عفت حلیم صاحبہ صدر لجنہ اماء اللہ لائبیریا کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم اور نظم سے ہوا۔ بعد ازاں مکرمہ Bello Nimatollahصاحبہ نے ’’آمد حضرت مسیح موعودؑ‘‘ اور ایک نظم کے بعد مکرمہ مریم شریف صاحبہ نے ’’حجاب‘‘ کے موضوع پر تقاریر کیں۔ مکرمہ Hawa Kaba صاحبہ نے حجاب اوڑھنے کے صحیح طریقہ کار پر پریزنٹیشن دی۔ آخر پر مہمان خصوصی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس جلسہ میں شامل ہو کر بہت خوشی محسوس ہوئی ہے۔ خاص طور پر حجاب کے موضوع پر تقریر اور پریزنٹیشن نے مجھے بہت متاثر کیا ہے۔ اجلاس کے اختتام سے قبل مکرمہ صدر صاحبہ نے موصوفہ کو جماعتی کتب کا تحفہ پیش کیا اور دعا سے یہ اجلاس اپنے اختتام کو پہنچا۔
تیسرا اجلاس:سہ پہر ساڑھے تین بجے مکرم Francis Fayyah صاحب نائب امیر دوم کی زیر صدارت تیسرے اجلاس کا آغاز ہوا۔ اس اجلاس میں جنابAtty. Gabriel Ndupellar (Assistant Minister of Justice for Corrections and Rehabilitation) نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ تلاوت قرآن کریم اور منظوم کلام کے بعد ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: ’’مالی قربانی کی اہمیت و برکات‘‘ از مکرم منصور احمد ناصر صاحب نیشنل سیکرٹری مال، ’’قرآن کریم بنی نوع کے ليے ہدایت‘‘ از استاذ Abu Bakr Dargor صاحب معلم سلسلہ بومی کاؤنٹی اور عربی قصیدہ کے بعد ’’پنجوقتہ نمازوں کی اہمیت‘‘ از مکرم مرزا عمر احمد صاحب مبلغ سلسلہ مارگیبی کاؤنٹی۔
اجلاس کے اختتام پر مہمان خصوصی نے جماعت احمدیہ اور حکومت لائبیریا کے تعلقات کو سراہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی ملک کی ترقی کے ليے امن اور قانون کا احترام بہت لازمی ہے۔ جماعت احمدیہ کی پر امن تعلیم اور قوانین کی پابندی مثالی ہے۔ آخر پر مکرم امیر صاحب نے مہمان خصوصی کو قرآن کریم کا انگریزی ترجمہ، ’لائف آف محمدﷺ‘ اور ’عالمی بحران اور امن کی راہ‘ کتب تحفۃً پیش کیں۔
تقریب آمین:تیسرے اجلاس کے اختتام پر مکرم امیر صاحب نے اس سال جلسہ پر موجود ۱۷؍بچوں سے قرآن کریم کا کچھ حصہ سننے کے بعد ان کی آمین کروائی۔
نمائندگان مرکزسلسلہ کی آمد:شام چھ بجےمرکز سلسلہ سے دو خصوصی مہمان مکرم رشید احمد صاحب اورمکرم انس احمد صاحب مربیان سلسلہ وکالت تبشیر یوکے جلسہ گاہ تشریف لائے جہاں مکرم امیر صاحب کے ہمراہ دیگر واقفین سلسلہ اور ممبران نیشنل مجلس عاملہ و ذیلی تنظیموں نے ان کا استقبال کیا۔ ان کی آمد کا مقصد جلسہ میں شمولیت اور خاص طور پر نومبائعین سے ملاقات کرکے انہیں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا محبت بھرا سلام پہنچانا تھا۔
نومبائعین کے ساتھ نشست:نماز مغرب و عشاء کی ادائیگی کے بعد Gbarpolu, Bong, Nimba, Lofa اور Grand Gedeh کاؤنٹیوں کے نومبائعین کے ساتھ مکرم رشید احمد صاحب کی زیر صدارت ایک نشست کا اہتمام کیا گیا۔ تلاوت و نظم کے بعد مربی صاحب نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا سلام پہنچایا اور احبا ب کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی جس کے بعد احباب جماعت نے مہمانان کی آمد پرخوشی کا اظہار کرتے ہوئے نہ صرف حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا شکریہ ادا کیا بلکہ ان سے درخواست کی کہ ہماری طرف سے بھی حضور انور کو سلام کا تحفہ پیش کریں اورہمارے ثبات قدم اور ایمان میں اضافہ کے ليے دعا کی درخواست کریں۔ اس نشست میں بعض مرد و خواتین نے اپنے قبول احمدیت کے واقعات بھی سنائے۔
دعا کے ساتھ جلسہ کا دوسرا روز بھرپور سرگرمیوں کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔
بارش اور احباب جماعت کامثالی صبر:لائبیریا میں عموماً جنوری کے مہینہ میں بارش ہونے کی امید بہت کم ہوتی ہے۔ اس ليے شاملین جلسہ کے سونے کا انتظام پنڈال میں کھلے آسمان تلے ہی کیا جاتا ہے۔ امسال جلسہ کی دوسری شام بارش سے سارا پنڈال بھیگ گیا۔ جس سے سونے کی جگہ متاثر ہوئی۔ بارش کا سلسلہ تھمنے کے بعد احباب جماعت نے غیر معمولی صبر کا مظاہرہ کرتے ہوئے مل جل کر پنڈال کو خشک کیااورکسی نے بھی کوئی شکوہ نہیں کیا۔ الحمدللہ
تیسرا روز
۲۶؍جنوری بروز اتوار: جلسہ سالانہ کے تیسرے روز کا آغاز بھی نماز تہجد کی ادائیگی سے ہوا۔ نماز تہجد و فجر کی امامت مکرم عبدالباری صاحب مبلغ سلسلہ نے کروائی۔ استاذ Bashirrudin Soniiصاحب معلم سلسلہ نمبا کاؤنٹی نے ’’سچائی‘‘ کے موضوع پر درس دیا۔
اختتامی اجلاس:صبح گیارہ بجے مکرم رشید احمد صاحب مربی سلسلہ وکالت تبشیر یوکے کی زیر صدارت اختتامی اجلاس شروع ہوا۔ تلاوت قرآن کریم اور نظم کے بعد ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں:’’ضرورت امام‘‘ از مکرم ناصر احمد کاہلوں صاحب مبلغ سلسلہ ماؤنٹسیراڈو کاؤنٹی اور ’’حضرت مسیح موعودؑ کا عشق رسولﷺ‘‘ از مکرم ثناء اللہ صاحب مبلغ سلسلہ گرینڈ باسا کاؤنٹی۔
تقسیم اسناد:تقاریر کے بعد مکرم انس احمد صاحب مربی سلسلہ وکالت تبشیر یوکے نے قرآن کریم کا پہلا دور ختم کرنے والے اور تعلیمی میدان میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والےطلبہ میں قرآن کریم، اسناد اور میڈلز تقسیم کیے۔
معاً بعد مکرم امیر صاحب نے ایک مختصر سی تقریر کی۔ صدر اجلاس نے اختتامی تقریر کرتے ہوئے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا محبت بھرا سلام پہنچایا اور نصیحت کی کہ صرف بیعت کافی نہیں بلکہ حضرت مسیح موعودؑ کی تعلیمات پر عمل کرنا بھی ضروری ہے۔
اختتامی دعا کے بعدمختلف کاؤنٹیوں سے اطفال، خدام اور ناصرات نے نظمیں اور ترانے پیش کیے۔ نماز ظہر و عصر اور کھانے کے بعد احباب جماعت نے واپسی کے ليے رخت سفر باندھا۔
حاضری: امسال جلسہ سالانہ میں لائبیریا کی گیارہ کاؤنٹیوں سے قریباً ایک ہزار ۵۰۰؍احباب و خواتین نے شمولیت کی توفیق پائی۔
میڈیا کوریج:سرکاری ٹی وی چینل LNTV پر جلسہ کے تینوں دن کی کوریج اور مختلف شرکا کے انٹرویوز کی ویڈیوز ہفتہ بھر مختلف اوقات میں روزانہ ایک ایک گھنٹہ نشر کی گئیں۔ ٹی وی چینل کے علاوہ سرکاری ریڈیو ELBC پر بھی جلسہ کے افتتاحی اور اختتامی اجلاس کی خبر چلائی گئی۔ جماعت احمدیہ لائبیریا کے یوٹیوب چینل پرجلسہ کے تینوں روز کی کارروائی براہ راست نشر کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی تصاویراورویڈیوز اپ لوڈ کی گئیں۔
لوکل زبان میں ترجمہ:لائبیریا میں بیس سے زیادہ مقامی زبانیں بولی جاتی ہیں جو مختلف قبائل اور علاقوں کی الگ الگ پہچان ہیں۔ البتہKolokwaجو انگریزی زبان سے مطابقت رکھتی ہے پورے ملک میں سمجھی اور بولی جاتی ہے۔ اسی زبان میں استاذ Muhammad Gataweh صاحب نے بڑی عمدگی سے تمام تقاریر کے ترجمہ کی ذمہ داری نبھائی۔ فجزاہ اللہ تعالیٰ احسن الجزاء
لنگر خانہ حضرت مسیح موعودؑ: اللہ تعالیٰ کے فضل سے جلسہ سالانہ لائبیریا میں لنگر خانہ کافی وسعت اختیار کر چکا ہے۔ ہر کاؤنٹی اپنی کھانا پکانے کی ٹیم خود تیار کرتی ہے۔ بڑی کاؤنٹیاں اپنا کچن الگ سنبھالتی ہیں جبکہ چھوٹی کاؤنٹیوں کو دو دو کے گروپس میں تقسیم کر دیا جاتا ہے۔ کھانا پکانے کے ليے ٹیمیں ایک روز قبل ہی جلسہ گاہ پہنچ جاتی ہیں اور جلسہ کے ایام میں مسلسل بڑی جانفشانی اور عرق ریزی سے مہمانان کی خدمت میں مشغول ہوجاتی ہیں۔ نظامت لنگر خانہ کی طرف سے ٹیموں کو راشن، ایندھن، چولہے، برتن غرض ضرورت کی ہر چیز مہیا کردی جاتی ہے۔ کھانے پکانے اور تقسیم کی ذمہ داری کاؤنٹی ٹیمز کے سپرد کر دی جاتی ہے۔ جلسہ کے ایام میں تینوں اوقات میں وافر مقدار میں کھانا تیار کیا جاتا ہے۔ تقریباً سو افراد کو راشن کی فراہمی، کھانے کی پکوائی اور تقسیم کے ليے نظامت لنگر خانہ میں خدمت کی توفیق ملی۔
میڈیکل کیمپ:مکرم فضل محمود بھنوں صاحب ڈاکٹر انچارج ٹب مین برگ کلینک کی زیر نگرانی میڈیکل کیمپ بھی لگایا گیا جو جلسہ کے تینوں ایام میں احباب کی خدمت میں مصروف رہا جس دوران ۶۷۵؍مریضوں کا معائنہ کیا گیا جن میں سردرد، بخار، ڈائریا، گیسٹریٹس اور بلڈ پریشر کے مریض شامل تھے۔ مرض کی تشخیص کے ساتھ ساتھ حفظان صحت کے اصولوں پر بھی ہدایات دی گئیں۔
نمائش:جلسہ میں زائرین نمائش میں کافی دلچسپی کا اظہار کرتے ہیں۔ نمائش میں حضرت مسیح موعودؑ، خلفائےکرام اور مقامات مقدسہ کی تصاویر اور ان کی تفاصیل، قرآن کریم کے مختلف تراجم کے نسخے، دیگر جماعتی کتب، جماعت احمدیہ لائبیریا کی تاریخی تصاویر اور ہیومینٹی فرسٹ انٹرنیشنل و لائبیریا کے مختلف پراجیکٹس کی تصاویر و تفصیلات وغیرہ شامل کی گئیں۔
اللہ تعالیٰ تمام شاملین جلسہ و کارکنان کو جلسہ کی حقیقی برکات اور حضرت اقدس مسیح موعودؑ کی دعاؤں کا وارث بنائے۔ آمین
(رپورٹ : فرخ شبیر لودھی۔ نمائندہ الفضل انٹر نیشنل)
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکا جلسہ سالانہ لائبیریا ۲۰۲۵ء کے موقع پر بصیرت افروز پیغام(اردو مفہوم)
پیارے احباب جماعت احمدیہ لائبیریا۔
السلام علیکم ورحمة الله وبرکاته
مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ آپ اپنا ۲۱واں جلسہ سالانہ ۲۴، ۲۵ اور ۲۶؍جنوری ۲۰۲۵ءکو منعقد کر رہے ہیں۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کے جلسہ کو عظیم کامیابی سے نوازے اور آپ سب غیر معمولی برکات حاصل کریں اور آپ سب اسلام اور ہمارے پیارے نبی ﷺ کی تعلیمات کے متعلق اپنا علم و فہم بڑھانے والے ہوں۔
یادرکھیں کہ یہ کوئی معمولی دنیاوی تقریب یا تہوار نہیں ہے۔حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام فرماتے ہیںکہ اس جلسے کا بڑا مقصد یہ ہے کہ جماعت کے مخلص افراد دینی استفادہ کرنے کے ساتھ ساتھ زیادہ سے زیادہ علم حاصل کریں اور اللہ تعالیٰ سے اپنے تعلق کو آگے بڑھائیں۔ ایک فائدہ یہ ہے کہ مختلف دوستوں سے ملنے سے بھائی چارے کا دائرہ وسیع ہوگا اور ان کے باہمی تعلقات مضبوط ہوں گے۔ (ماخوذ از آسمانی فیصلہ)
پس، جماعت احمدیہ مسلمہ کے جلسے اس لیے منعقد کیے جاتے ہیں تاکہ ہم اس روحانی ماحول سے فائدہ ہ اٹھا کر اپنی باطنی اصلاح کر سکیں اور اپنی اخلاقی حالت کو پاکیزہ بناسکیں۔ جلسہ ہمیں اپنے ایمان کو مضبوط کرنے اوراپنے اندر تقویٰ یعنی اللہ کے خوف کو بڑھانے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
جلسہ کا ماحول آپ کے دلوں میں نرمی، شفقت اور عاجزی پیدا کرنے والا ہونا چاہیے۔ یہ جماعت کے اندر پیار اور بھائی چارہ کے رشتوں کو بڑھانے کا ذریعہ ہونا چاہیے اور آپ کو نہ صرف ایک دوسرے کی دیکھ بھال کرنے بلکہ بنی نوع انسان کی خدمت کرنے کی ایک عمدہ مثال قائم کرنے کے قابل بنانا چاہیے۔ ہمیں اپنے دلوں میں عاجزی اور نرمی پیدا کرنی چاہیے۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ ہم میں اسلام کی خدمت کا شوق اور جذبہ پیدا ہونا چاہیے اور اللہ تعالیٰ، جو ہمارا خالق ہے، اس کے ساتھ ایک زندہ تعلق قائم کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے دس شرائط بیعت مقرر کی ہیں۔ ہر شرط بیعت اپنے اندر بے شمار حکمتیں رکھتی ہے۔ یہ شرائط، زندگی کے ہر معاملہ میں، آپ کے لیے مشعل راہ ہونی چاہئیں۔ ان شرائط پر عمل پیرا ہو کر ہم اس روحانی مشعل کو بلند رکھ سکتے ہیں جو ہمیں حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے عطا کی ہے اور دوسروں کے لیے بھی حقیقی تقویٰ کی راہ روشن کر سکتے ہیں۔
اس زمانے میں اللہ تعالیٰ نے ہمیں نظام خلافت کی نعمت سے نوازا ہے۔ لہٰذا ہر احمدی کو خلیفہ وقت کا وفادار اور فرمانبردار رہنا چاہیے۔ اور خلیفہ وقت کے ساتھ محبت اور وفاداری کے تعلق میں مضبوطی پیدا کرتے رہنا چاہیے۔ یہ ہماری مستقل ترقی کی کنجی ہے اور اس ذریعہ سے ہم جماعت کی کامیابی کو مشاہدہ کرنے والے ہوسکتے ہیں۔ آپ کو ایم ٹی اے باقاعدگی کے ساتھ دیکھنا چاہیے اور اپنے اہل خانہ، خصوصاً اپنے بچوں کو اس کی عادت ڈالیں۔ بالخصوص میرے خطبات جمعہ کو باقاعدگی سے سنیں اور دیگر تقریبات اور مواقع پر بیان کی گئی میری باتوں پر بھی عمل کریں۔
میں ہر ایک فرد جماعت کو تبلیغ کی اہمیت یاد دلاتا ہوں۔ مورخہ ۸؍ستمبر۲۰۱۷ء کے خطبہ جمعہ میں مَیں نے کہا تھا:‘‘ہمارے سے اگر پوچھا جائے گا تو صرف اتنا جو اللہ تعالیٰ نے ہم سے پوچھنا ہے کہ کیا ہم نے پیغام پہنچایا؟ یا پھر کیوں ہم نے اپنا تبلیغ کا فریضہ ادا نہیں کیا؟ اور کیوں اللہ تعالیٰ کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے نہیں کیا؟ ہمارا کام تبلیغ کرنا ہے۔ پیغام پہنچانا ہے۔ اسلام کی خوبیوں اور خوبصورت تعلیم کو دوسروں پر ظاہر کرنا ہے۔ اور یہ کام ہم نے کرتے چلے جانا ہے۔’’(خطبہ جمعہ فرمودہ ۸؍ستمبر۲۰۱۷ء)
لہٰذا میں ہر فرد جماعت کو تلقین کرتا ہوں تبلیغی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی ہر ممکن کوشش کریں۔ آپ باقاعدگی سے جماعتی پروگرام منعقد کریں اور دانشمندانہ منصوبہ بندی کریں، لائبیریا کے تمام لوگوں تک اسلام احمدیت کے پرامن پیغام کو پھیلانے کے لیےہر وقت نئے طریقے اور ذرائع تلاش کرتے رہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اس کی توفیق عطا فرمائے۔
آخر میں مَیں آپ سب سے کہتا ہوں کہ اب وقت آ گیا ہے کہ آپ آگے بڑھیں اور پختہ عزم اور ثابت قدمی کے ساتھ عہد کریں کہ آپ وہ تمام خالص تبدیلیاں لانے کی کوشش کریں گے جو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام سے کی گئی بیعت کی شرائط کو پورا کرنے کے لیے ضروری ہیں۔ ان شاء اللہ اگر آپ ایسا کریں گے تو آپ دنیا میں ایک حقیقی روحانی انقلاب پیدا کرسکتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اس ہدایت پر بہترین انداز میں عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اللہ آپ سب پر فضل فرمائے۔
مزید پڑھیں: جماعت احمدیہ کیمرون کے جلسہ سالانہ ۲۰۲۵ء کا بابرکت انعقاد