متفرق شعراء

لئیق احمد چیمہ صاحب کی شہادت پر

ہر سو ہے آج شہر میں چرچا حنیف کا
دیکھو حسد کی آگ میں جلنا حریف کا

دیکھی لئیق کی یہ شہادت تو یوں لگا
ایسا ہی واقعہ تھا وہ عبداللطیف کا

کوئی نہ ہو دلیل جب کوئی نہ ہو جواب
کیا قتل پھر کرو گے تم اپنے حریف کا؟

ہم کو تو موسموں کی نہ پروا ہوئی مگر
لازم ہے تم پہ آئے گا موسم خریف کا

قبضہ ہو اقتدار پہ چوروں کا جس جگہ
مشکل ہے ایسے حال میں جینا شریف کا

جو بھی جڑا ہے شاخ سے وہ تو ہرا ہوا
کیا مول ہے زمین پہ بکھرے نحیف کا

زاہدؔ کسی کے دل پہ کرے گا اثر ضرور
ہے قافیہ کثیف گو میری ردیف کا

(سید طاہر احمد زاہد)

مزید پڑھیں: نمازِ عقیدت میں مارے گئے ہیں

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button