ارشادِ نبوی
غیر مسلم ہمسائے سے حسن سلوک
حضرت مجاہدؓ سے روایت ہے کہ میں سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کے پاس تھا اور ان کا غلام بکری کی کھال اتار رہا تھا۔ انہوں نے فرمایا: اے لڑکے! جب اس کام (گوشت وغیرہ بنانے) سے فارغ ہو جائے تو سب سے پہلے ہمارے یہودی ہمسائے کو گوشت دینا۔ حاضرین قوم میں سے کسی آدمی نے کہا: یہودی! (کو ہدیہ دلا رہے ہیں)، اللہ آپ کی اصلاح کرے۔ سیدنا عبداللہؓ نے فرمایا: یقیناً میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو پڑوسی کے متعلق وصیت کرتے ہوئے سنا حتٰی کہ ہمیں خدشہ پیدا ہو گیا یا ہمیں خیال گزرا کہ آپؐ ضرور اسے وارث قرار دے دیں گے۔
(الادب المفرد ،كتاب الْجَارِ، بَابُ جَارِ الْيَهُودِيِّ: ۱۲۸)
مزید پڑھیں: مشورہ کی اہمیت