افریقہ (رپورٹس)

جماعت احمدیہ ٹوگو کے چودھویں جلسہ سالانہ ۲۰۲۴ء کا کامیاب و بابرکت انعقاد

٭… علمی اور تربیتی موضوعات پر تقاریر

٭… ایک ہزار ۴۸۷؍احباب کی شمولیت

محض اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ ٹوگو کو اپنا چودھواں جلسہ سالانہ مورخہ ۲۷تا۲۹؍دسمبر ۲۰۲۴ء کو بمقام مہدی آباد منعقد کرنے کی توفیق ملی۔الحمدللہ

۲۱؍دسمبر۲۰۲۴ء کو جماعت احمدیہ کی ٹوگو میں رجسٹریشن کو ۲۵؍سال مکمل ہوگئے ہیں۔ چنانچہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی منظوری سے جماعت احمدیہ ٹوگو اس سلسلے میں سلور جوبلی پروگرامز کا انعقاد کر رہی ہے۔ ان تقریبات کا آغاز جلسہ سالانہ ٹوگو ۲۰۲۴ء کے انعقاد سے کیا جانا تھا اس ليے امسال جلسہ سالانہ ایک خاص اہمیت کا حامل تھا اور احباب جماعت میں جلسے میں شمولیت کے ليے پہلے سے بڑھ کر جوش وخروش تھا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے اس سال جلسے کی حاضری میں تقریباً ۵۰؍فیصد کا اضافہ ہوا۔

اس جلسے کا مرکزی موضوع ’’جماعت احمدیہ کے ٹوگو میں ۲۵؍سال‘‘رکھا گیا تھا۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے مکرم الحاج حافظ محمد بن صالح صاحب امیر و مبلغ انچارج گھانا کو مرکزی نمائندہ مقرر فرمایا، مکرم محمد لقمان بصیرو صاحب امیر جماعت احمدیہ بینن اور مکرم ڈاکٹر محمد اطہر زبیر صاحب چیئرمین ہیومینٹی فرسٹ جرمنی کی بطور مہمانان ازبیرون ملک منظوری عطا فرمائی۔

جلسہ سالانہ کی تیاری ماہ ستمبر میں کمیٹی جلسہ سالانہ کی میٹنگ کے ساتھ شروع کی جاچکی تھی جبکہ تیاری جلسہ گاہ کے ليے ۲۱؍دسمبر کو نماز تہجد اور دعا کے ساتھ ڈیوٹیز کا باقاعدہ آغاز ہوا۔ مختلف جماعتوں سے آنے والے خدام نے وقار عمل کے ذریعے نہایت محنت کے ساتھ زمین کی صفائی کی اور زمین کو ہموار کیا۔ مردانہ اور مستورات کی جلسہ گاہ، رہائش گاہیں، نظامتوں کے ٹینٹ، راستوں اور جلسہ گاہ کی تزئین و آرائش کے ليے بینرز اور جھنڈیاں لگانے کا کام جمعرات کو مکمل کیا جاچکا تھا۔ اس کے ساتھ جلسہ گاہ کا ایک خوبصورت داخلی دروازہ بنا کر اس پر لائیٹنگ کی گئی جو جلسہ گاہ کے انٹرنیشنل شاہراہ پر واقع ہونے کی وجہ سے دُور سے ہی ایک خوبصورت منظر پیش کر رہی تھی۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے امن، پیار اور محبت کے متعلق اقتباسات کو حضور انور کی تصاویر کے ساتھ مختلف بینرز کی صورت میں سڑک کے کنارے نصب کیا گیا تھا جس کو گزنے والے لوگ رک رک کر پڑھتے رہے اور جماعت احمدیہ کے متعلق معلومات حاصل کرتے رہے۔ ۲۶؍دسمبر بعد دوپہر قافلوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہوا اوراگلے دن صبح تک جاری رہا۔

پہلا دن

۲۷؍دسمبر بروز جمعۃ المبارک: جلسے کے پہلے دن کا آغاز باجماعت نماز تہجد سے ہوا جو مکرم حافظ منور احمد قمر صاحب نیشنل صدر و مبلغ انچارج ٹوگو نے پڑھائی۔ نماز فجر کے بعد مکرم حسن میکائیل صاحب نے ’’نماز باجماعت کی اہمیت‘‘ کے موضوع پر درس دیا۔

افتتاحی اجلاس: جلسہ سالانہ کا باقاعدہ آغاز صبح ساڑھے دس بجے حسب پروگرام پرچم کشائی کی تقریب سے ہوا۔ لوائے احمدیت مکرم امیرصاحب گھانا نمائندہ مرکز اور ملکی پرچم مکرم نیشنل صدر صاحب ٹوگو نے لہرایا۔ قومی ترانے اور پرجوش نعروں کے بعد مکرم امیر صاحب گھانا نےدعا کروائی۔ اس موقع پرآنی اے(Anié) ڈسٹرکٹ کے چیف، شہر کے میئرصاحب اور دیگر مقامی اتھارٹیز بھی موجود تھیں۔ اس کے ساتھ ہی جلسے کے پہلے اجلاس کا آغازبصدارت مکرم امیرصاحب گھانا ہوا۔ تلاوت قرآن کریم کے بعد حضرت مسیح موعودؑ کا منظوم کلام پیش کیا گیا۔ بعد ازاں مکرم نیشنل صدر صاحب نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا شاملین جلسہ ٹوگو کے نام خصوصی پیغام پڑھ کر سنایا۔

اس کے بعد صدر اجلاس نے افتتاحی تقریر کی اور میئر صاحب آنی اے اور چیف کو اظہار خیال کی دعوت دی۔ ہر دو شخصیات نے جلسہ سالانہ کے انعقاد کے مقاصد کو سراہا اور کہا کہ تمام دنیا کو اسلام کے اس امن کے پیغام کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ اس کے بعد صدراجلاس نے دعا کروائی اور پہلے اجلاس کا اختتام ہوا۔

جماعت احمدیہ ٹوگو کی ویب سائٹ: اجلاس کے اختتام پرمکرم امیر صاحب گھانا نے جماعت احمدیہ ٹوگو کی ویب سائٹ کو لانچ کیا اور دعا کروائی۔ بعدازاں میڈیا کے نمائندگان نے مکرم امیر صاحب اور دیگر مہمانان نیز جلسے کی انتظامیہ کے انٹرویوز ليے اور لوکل اتھارٹیز سے بھی جلسے کے بارے میں تاثرات جانے۔

دوپہر ساڑھے بارہ بجے نماز جمعہ و عصر کی ادائیگی کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خطبہ جمعہ براہ راست سنا گیا۔

دوسرا اجلاس: دوسرےاجلاس کی کارروائی کا آغاز سہ پہر ساڑھے تین بجے مکرم صالح میکائیل صاحب صدر مجلس انصار اللہ ٹوگو کی زیر صدارت ہوا۔ تلاوت قرآن کریم اورمنظوم کلام حضرت مسیح موعودؑ کے بعد جلسہ سالانہ کے مرکزی موضوع کی مناسبت سے پہلی تقریر مکرم کریم عبدل الامین صاحب معلم سلسلہ ٹوگو نے کی۔ اس کے بعد مکرم آلیمسو وہاب صاحب(محاسب) نے ’’احمدیت کی انسانی خدمات‘‘ اور مکرم دوتی یوسف صاحب نے ’’شادی کیوں ضروری ہے‘‘ کے موضوعات پر تقاریر کیں۔ اس کے ساتھ دوسرےاجلاس کی کارروائی مکمل ہوئی۔

بعد از نماز مغرب و عشاء مکرم امیر صاحب گھانا کے ساتھ ’صحبت صالحین‘ کی مجلس منعقد ہوئی جس میں آپ نے اپنی زندگی کے سفر میں تائیدات الٰہیہ کے ایمان افروز واقعات کو بیان کرتے ہوئے ثبات قدم کے ساتھ ایمان پر قائم رہنے کی نصائح کیں۔ اس کے ساتھ ہی جلسے کے پہلے دن کا اختتام ہوا۔

دوسرا دن

۲۸؍دسمبر بروز ہفتہ: جلسے کے دوسرے دن کا آغاز بھی باجماعت نماز تہجدسے ہوا۔ بعد از نماز فجر مکرم سنسامو جمیل صاحب نے ’’تلاوت قرآن کریم کی اہمیت‘‘ پر درس دیا۔

تیسرا اجلاس: جلسے کے تیسر ے اجلاس کی صدارت مکرم بولاتیتو ادریس صاحب نیشنل سیکرٹری تربیت نے کی۔ تلاوت قرآن کریم اور نظم کے بعد مکرم صدر صاحب مجلس انصار اللہ ٹوگو نے ’’احمدیت کی طرف سفر‘‘ اور مکرم وسیم احمد ظفر صاحب ریجنل مبلغ نے آنحضورﷺ کا ازواج مطہرات سے حسن سلوک‘‘ کے موضوعات پر تقاریر کیں۔ اس کے بعد اطفال نے قصیدہ پیش کیا۔ تیسری تقریر مکرم آدم احمد صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ ٹوگو نے ’’احمدیت، نوجوانوں کی اصلاح کا مرکز‘‘ اور پھر اجلاس کی آخری تقریر مکرم لامبونی عبدالرزاق صاحب ریجنل مبلغ نے ’’حضرت مسیح موعودؑ کا عشق رسول ﷺ‘‘ کے موضوع پر پیش کی۔ اس کے ساتھ ہی تیسرااجلاس برخاست ہوا۔

اجلاس مستورات: جلسے کے دوسرے دن صبح کے وقت مستورات اپنا الگ اجلاس منعقد کرتی ہیں۔ چنانچہ اس اجلاس میں مستورات کی طرف سے درج ذیل چار تقاریر پیش کی گئیں: حضرت مسیح موعودؑ کا عشق رسولﷺ، علم حاصل کرنے کی اہمیت، والدین کا عزت واحترام اور گھریلو زندگی میں عورت کا کردار۔

اس جلسے میں صدر لجنہ اماءاللہ گھانا ودس رکنی وفد نیز لجنہ اماءاللہ بینن کا چھ رکنی وفد بھی شامل ہوا۔ تقاریر کے بعد صدر صاحبہ لجنہ اماءاللہ گھانا اور نمائندہ لجنہ اماءاللہ بینن کو بھی اظہار خیال کا موقع دیا گیا۔

تقریب نکاح وآمین: بعد از نماز ظہر و عصر نیشنل صدر صاحب نے دو نکاحوں کے اعلان کیے۔ اس کے بعد نیشنل تقریبِ آمین منعقد ہوئی۔ مکرم امیر صاحب بینن نے ۱۹؍اطفال و خدام سے قرآن کریم کا کچھ حصہ سنا اور ان میں تحائف تقسیم کیے۔ دعا کے ساتھ اس تقریب کا اختتام ہوا۔

چوتھا اجلاس: اجلاس کی کارروائی کاآغاز صدر صاحب جماعت ٹوگو کی زیر صدارت ہوا۔ تلاوت قرآن کریم اور نظم کے بعد ’’خلیفۃالمسیح، حبل اللہ‘‘ پر مکرم ڈاکٹر محمد اطہر زبیر صاحب اور مکرم امیر صاحب بینن نے ’’درود شریف اور استغفار کی اہمیت‘‘کے موضوعات پر تقاریر کیں اور یوں یہ اجلاس برخاست ہوا۔

نماز مغرب و عشاء کی ادائیگی کےبعد مکرم ڈاکٹر اطہر زبیر صاحب کے ساتھ ’صحبت صالحین‘ کی مجلس ہوئی جس میں آپ نے حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے حوالے سے چند واقعات کا تذکرہ کیا جو کہ احباب جماعت نہایت دلچسپی سے سنتے رہے۔ یہ مجلس دو گھنٹے جاری رہی۔

تیسرا دن

۲۹؍دسمبر بروز اتوار: جلسے کے تیسرے دن کا آغاز باجماعت نماز تہجد سے ہوا اور بعد از نماز فجر’’سلام کی اہمیت‘‘ کے موضوع پر درس دیا گیا۔

اختتامی اجلاس: اجلاس کی کارروائی زیر صدارت مکرم امیر صاحب گھانا شروع ہوئی اور تلاوت قرآن کریم و فرانسیسی ترجمہ کے بعد حضرت مسیح موعودؑ کا منظوم کلام پیش کیا گیا۔ بعد ازاں مکرم طاہر جداما صاحب معلم سلسلہ نے ’’اسلام کے ستارے، مالی قربانی کے ليے مشعل راہ‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ اس کے بعد صدر اجلاس نے اختتامی تقریر پیش کی اور دعا کروائی۔

جلسہ سالانہ قادیان میں براہ راست شمولیت:حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا جلسہ سالانہ قادیان سے اختتامی خطاب براہ راست سنا گیا۔ اس دوران جلسہ سالانہ ٹوگو کے مناظر بھی براہ راست ایم ٹی اے پر گاہےبہ گاہے دکھائے جاتے رہے۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکے خطاب کے بعد پہلےقادیان اور پھرلجنہ وناصرات ٹوگو کی طرف سے بھی ترانہ پیش کیاگیا۔ یہ منظر احباب جماعت ٹوگو کے ليے ایک تاریخی منظر تھا اور ان کے جذبات اور خوشی دیدنی تھی۔

جلسہ سالانہ قادیان کے اس اجلاس کے ساتھ ہی جلسہ سالانہ ٹوگو کا بھی اختتام ہوا۔ نمازوں کی ادائیگی کے بعد ایک نکاح کا اعلان ہوااوردوپہر کے کھانے کے بعد احباب جماعت جلسے کی برکات اور حضرت مسیح موعودؑ کی دعاؤں کے وارث بننے کی امید ليے جلسہ گاہ سے رخصت ہوئے۔

میڈیا کوریج:امسال جلسہ سالانہ کی کوریج کے ليے مقامی اخبارات، ٹی وی چینلز اور ریڈیو سٹیشنز کے نمائندگان کی بڑی تعداد موجود تھی۔ اس کے علاوہ جلسے سے قبل جماعت کے سوشل میڈیاپلیٹ فارمز سے جلسے کی مشہوری کی جاتی رہی جو جلسے کے بعد بھی جاری رہی۔ اس طرح میڈیا کے ذریعے جماعت کا پیغام لاکھوں افراد تک پہنچا۔ الحمدللہ

حاضری:الحمدللہ، امسال جلسہ سالانہ ٹوگو میں گھانا، بینن، جرمنی اور مالی کے نمائندگان شامل ہوئے اور جلسے کی حاضری ایک ہزار ۴۹۷؍رہی جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً ۵۰؍فیصد زیادہ ہے۔

اللہ تعالیٰ تمام شاملین جلسے کا حامی و ناصر ہو، سب کو جلسہ سالانہ کی برکات سے مستفید ہونےاور حضرت مسیح موعودؑ کی دعاؤں کا وارث بننے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

(رپورٹ:شکیل احمد۔ افسر جلسہ سالانہ)

٭…٭…٭

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکے جلسہ سالانہ ٹوگو۲۰۲۴ء کے موقع پر بصیرت افروز پیغام کا اردو مفہوم

پیارے احباب جماعت احمدیہ ٹوگو،

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ

مجھے اس بات کی بے حد خوشی ہے کہ آپ اپنا جلسہ سالانہ مورخہ ۲۷، ۲۸ اور ۲۹؍دسمبر ۲۰۲۴ء کو منعقد کر رہے ہیں۔ نیز آپ ٹوگو میں جماعت احمدیہ کے قیام پر پچیسویں جوبلی منارہے ہیں۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کے پروگرامز کو بڑی کامیابی سے نوازے اور آپ سب اللہ تعالیٰ کے بے انتہا فضلوں کے وارث ہوں اور آپ اسلام کے متعلق اپنا علم و فہم بڑھانے والے ہوں۔

یقیناً جلسہ سالانہ ٹوگو حضرت مسیح موعودؑ کے دعویٰ کی سچائی کا ایک عظیم نشان ہے۔ جن کی آمد کی خبر آنحضورﷺ نے دی تھی اور قرآن کریم میں بھی اس کی پیشگوئی موجود ہے۔ گو آپ قادیان سے ہزاروں میل دور ہیں جہاں حضرت مسیح موعودؑ نے دعویٰ کیا تھا، لیکن نیکی اور تقویٰ کے جذبات سے پُر احمدی مسلمان سینکڑوں کی تعداد میں حضرت مسیح موعودؑ کی سچائی کی گواہی دینے کےلیے یہاں آپ کے جلسے میں جمع ہیں اور آپؑ کا نام انتہائی عزت و تکریم اور محبت سے لیتے ہیں۔

یقیناً اللہ تعالیٰ نے حضرت مسیح موعودؑ سے وعدہ کیا تھا کہ میں تجھے زمین کے کناروں تک عزت کے ساتھ شہرت دوں گا اور تیرا ذکر بلند کروں گا اور تیری محبت دلوں میں ڈال دوں گا۔ جَعَلْنَاکَ الْمَسِیْحَ ابْنَ مَرْیَمَ (ہم نے تجھ کو مسیح ابن مریم بنایا) ان کو کہہ دے کہ میں عیسیٰ کے قدم پر آیا ہوں۔ (تذکرہ صفحہ ۱۶۳، ایڈیشن ۲۰۲۳ء)

لہذا اس بات میں کوئی بھی شک نہیں ہے کہ جماعت احمدیہ مسلمہ کے جلسہ ہائے سالانہ، چاہے وہ دنیا کے کسی بھی کونے میں منعقد ہو رہے ہوں، وہ اس الٰہی وعدہ کے پورا ہونے کا عظیم نشان ہیں، اور آپ سب جو اس جلسے میں شامل ہیں وہ اس حقیقت کے شاہد ہیں۔

حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا: ‘‘خدا تعالیٰ نے جو اس جماعت کو بنانا چاہا ہے تو اس سے یہی غرض رکھی ہے کہ وہ حقیقی معرفت جو دنیا میں گم ہوچکی ہے اور وہ حقیقی تقویٰ و طہارت جو اس زمانہ میں پائی نہیں جاتی اسے دوبارہ قائم کرے۔’’(ملفوظات جلد ۷صفحہ ۲۷۷-۲۷۸)

اس لیے ہر احمدی کو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے مشن کی تکمیل کے لیے انتھک محنت کرنے کا عہد کرنا چاہیے۔ آپ اللہ تعالیٰ کے ساتھ ایک ذاتی تعلق پیدا کریں اوربہترین احمدی بننے کی کوشش کریں۔ ہر روز باجماعت پنجوقتہ نمازیں ادا کریں اور اپنی دعاؤں میں اضافہ کریں اور ہر وقت اللہ کو یاد کریں اور دل میں اس کی حمدوثنا کریں۔

میں آپ کو نصیحت کرتا ہوں کہ خلافت احمدیہ کے الٰہی نظام کو ہمیشہ اولین ترجیح دیں۔ خلیفۃ المسیح کے ساتھ ایک قریبی تعلق قائم کرنے کی کوشش کریں اور ہمیشہ وفادار رہیں۔ آپ کو ایم ٹی اے کثرت سے دیکھنا چاہیے اور اپنے اہل خصوصاً اپنے بچوں کو بھی اس کی تلقین کرتے رہیں۔ خصوصی طور پر آپ میرے خطبات جمعہ کو باقاعدگی سے سنیں اور دیگر تقریبات اور مواقع پر میری بیان کی گئی باتوں پر بھی عمل کریں۔

میں ہر فرد جماعت کو تلقین کرتا ہوں کہ تبلیغی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی ہر ممکن کوشش کریں۔ آپ باقاعدگی سے جماعتی پروگرام منعقد کریں اور دانشمندانہ منصوبہ بندی کریں، ٹوگو کے تمام لوگوں تک اسلام احمدیت کے پرامن پیغام کو پھیلانے کے لیےہر وقت نئے طریقے اور ذرائع تلاش کرتے رہیں۔

تبلیغ کی اہمیت کے بارے میں میں نے احباب جماعت کو یہ تلقین کی تھی کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے ہمارے ذمے یہ کام لگایا ہے کہ ہم اسلام کی سچائی اور اس کا پُر امن پیغام دنیا کے ہر کونے تک پھیلائیں۔ پس لوگ اسے قبول کریں یا نہ کریں ہمیں اپنے عزم میں کبھی کمزوری نہیں دکھانی چاہیے تاکہ ہم اس بات کو یقینی بنا سکیں کہ اسلام کا حقیقی پیغام دنیا کے ہر ملک کے ہر ایک فرد تک پہنچے۔ یہ ایک بہت بڑا کام ہے جو حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے ہمارے ذمہ لگایا ہے۔ (اختتامی خطاب جلسہ سالانہ بیلجیم ۱۷؍ اگست ۲۰۱۸ء )

اب جبکہ آپ نے پچیس سال کا تاریخی سنگ میل طے کر لیا ہے۔آپ کو چاہیے کہ آپ خود کو مضبوط عزم و ہمت اور پوری لگن کے ساتھ جماعت کےلیے وقف کر دیں۔آپ کواپنی تاریخ میں اس سنگ میل تک رسائی پر ہی خوش ہو کر بیٹھ نہیں جانا چاہیے بلکہ خود سے سوال کرنا چاہیے کہ ہم نے کیا حاصل کیا اور ہم کیسے تیزی کے ساتھ آگے بڑھ سکتے ہیں اور مزید ترقی کر سکتے ہیں اور کیسے ہم اپنی کمزوریاں دور کر سکتے ہیں۔صرف وہی قومیں ہی فتح یاب ہوتی ہیں جو مستقل خود کو بہتر کرنے کی کوشش کرتی ہیں اور مزید آگے بڑھنے کے لیے نئے منصوبے بناتی ہیں۔

لہٰذا آپ کو تبلیغ کےلیے اور احباب جماعت کی تربیت کےلیے نئے منصوبے بنانے چاہئیں۔ تا کہ آپ مزید ترقی کریں اور آنے والے سالوں میں جماعت کی ترقی اور بہتری کئی گنا زیادہ ہو جائے۔ ان پروگراموں کو لاگو کرنے کی ذمہ داری صرف عہدیداروں ہی کی نہیں بلکہ ضروری ہے کہ سب احباب جماعت پوری طرح اس میں شامل ہوں اور ان پاک مقاصد کے حصول کے لیے مزید محنت کریں۔ اللہ آپ کو ایسا کرنے کی توفیق دے۔ اللہ آپ سب پر فضل فرمائے۔

مزید پڑھیں: نائیجیریا کے شہر الورین میں مجلس خدام الاحمدیہ کی چار روزہ تبلیغی مہم

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button