جماعت احمدیہ ہالینڈ کے ۴۳ویں جلسہ سالانہ کا دوسرا دن
(ہفتہ ۳؍مئی ۲۰۲۵ء) جماعت احمدیہ ہالینڈ کے ۴۳ویں جلسہ سالانہ کے دوسرے دن کا آغاز نماز تہجد سے ہوا۔ اس کے بعد نماز فجر ادا کی گئی اور درس ہوا۔
اسکے بعد ۹ بجے شاملین جلسہ کے لیے ناشتہ کا اہتمام کیا گیا۔ اس دوران ہفتہ والے دن آنے والے احباب جماعت نے اپنی رجسٹریشن کروائی۔

آج کے دن کے اجلاس کی کارروائی صبح ساڑھے دس بجے شروع ہوئی جس کی صدارت مکرم حامد کریم محمود صاحب مربی سلسلہ نے کی۔ تلاوت قرآن کریم و نظم کے بعد مکرم سفیر احمد صدیقی صاحب مربی سلسلہ نے معاشرے کے غلط رسم و رواج اور ان سے حفاظت کے عنوان سے اپنی گذارشات پیش کیں۔ ایک نظم کے بعد خاکسار (مربی سلسلہ) نے فضائل قرآن کے عنوان سے اپنی گذراشات پیش کیں۔ اعلانات کے بعد کھانے کا وقفہ ہوا۔
نماز ظہر و عصر دوپہر ساڑھے چار بجے ادا کی گئیں۔ اس کے بعد ڈچ زبان میں مہمانوں کے لیے اجلاس ہوا۔ تلاوت قرآن کریم کے بعد مکرم ہبۃ النور فرحاخن صاحب امیر جماعت احمدیہ ہالینڈ نے سب مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور جماعت کا تعارف کروایا۔
اس کے بعد مکرم عبد الحمید فن در فیلڈن صاحب نے عفو اور دنیا کے امن کے حوالے سے اپنی گذارشات پیش کیں۔ پھر مکرم تھامس صاحب جو کہ وکیل ہیں نے اپنی تقریر میں عفو اور دنیا کے موجودہ حالات کا ذکر کیا۔ اس کے بعد مہمانوں کو سوالات کرنے کا موقع دیا گیا۔ اس اجلاس کے دوران مہمانوں کو جماعتی کتابیں بطور تحفہ دی گئیں۔

اس دوران دوسری مارکی میں عرب مہمانوں کے لیے عربی زبان میں ایک اجلاس ہوا جس میں مکرم ایمن اودے صاحب نے جماعت احمدیہ کا تعارف کروایا۔ پھر سوال و جواب کی نشست ہوئی۔ اس کے بعد پروگرام اختتام کو پہنچا۔
اس کے بعد مہمانوں کے لیے عشائیہ کا انتظام تھا۔ اس دوران باقی شاملین جلسہ کو بھی شام کا کھانا پیش کیا گیا۔
شام ساڑھے آٹھ بجے ایک سیمینار منعقد ہوا جس میں شعبہ وقف نو، شعبہ تعلیم اور شعبہ صنعت وتجارت نے اپنے اپنے شعبہ کے حوالے سے گزارشات پیش کیں۔ بعد ازاں احباب کے سوالات کے جواب دیے گئے۔ اس کے بعد نماز مغرب وعشاء ادا کی گئیں اور پھر چند اعلانات ہوئے۔
پروگرام جلسہ گاہ مستورات لجنہ
نیشنل صدر لجنہ اماء اللہ ہالینڈ محترمہ عطیہ اسلم صاحبہ تحریر کرتی ہیں کہ خدا تعالیٰ کے فضل سے لجنہ اماءللہ ہالینڈ کو مورخہ ۳؍مئی بروز ہفتہ مستورات کا اجلاس منعقد کرنے کی توفیق ملی جس کی صدارت خاکسار (صدر لجنہ اماء اللہ) کو کرنے کی سعادت ملی۔

تلاوت قرآن کریم عزیزہ ماہ روش غالب اور اردو ترجمہ محترمہ نبیلہ عمران صاحبہ نے پیش کیا۔ منظوم کلام حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے چند اشعار، محترمہ امۃ المجیب صاحبہ نے خوبصورت آواز میں پیش کیے۔ پروگرام کی پہلی تقریر آنحضرت صل اللہ علیہ وسلم بطور عظیم داعی الی اللہ کے موضوع پر محترمہ حنان بورک صاحبہ(سیکرٹری تحریک جدید و وقف جدید) نے ڈچ زبان میں پیش کی جس کا اردو خلاصہ محترمہ امۃ القیوم مظفر صاحبہ نے پیش کیا۔ دوسری تقریر اسلامی اخلاق اور وسعت حوصلہ کی تعلیمات کے عنوان پر محترمہ صبوحی عطاء صاحبہ( نائب صدر و نیشنل سیکرٹری تربیت) نے پیش کی اسکے بعد محترمہ فوزیہ ربانی صاحبہ اور تین ناصرات(عطیہ رانا، ماریہ نصیر اور حبۃالبصیر) کے گروپ نے خوبصورت آوازوں سے قصیدہ حضرت مسیح موعودعلیہ السلام یا عین فیض اللہ ولعرفان پڑھ کر سُنایا۔ بعد ازاں میرا احمدیت تک کا سفر کے عنوان پر محترمہ صابریہ احمدصاحبہ کی بیعت کی داستان انکی بیٹی عزیزہ واحین نے پڑھ کر سنائی۔ جسکا اردو خلاصہ محترمہ ثنا چوہدری صاحبہ نے پیش کیا۔ اختتامی تقریر خاکسار (نیشنل صدر لجنہ اماءللہ ہالینڈ) نے خلافت اور جماعت کے درمیان باہمی پیار کا تعلق کے موضوع پر کی۔ علاوہ ازیں شعبہ تعلیم کی طرف سے تیار کردہ قرآن کریم کی تلاوت کے دوران جوابی کلمات پر مشتمل معلوماتی فولڈر کا مختصر تعارف کروایا۔ دعا کے بعد ہالینڈ کے چھ ریجنز کی طرف سے لجنہ و ناصرات نےڈچ، اردو، پنجابی، عربی، اورانگلش زبانوں میں خوبصورت ترانے پیش کیے۔ اس کے ساتھ ہی مستورات کا اجلاس اختتام پزیر ہوا۔ الحمدللہ
لجنہ و ناصرات کی حاضری ۱۲۰۰ تھی.