رسول اللہ ﷺ نے آج سے چودہ سو سال پہلے مزدُور کےحقوق قائم فرما دئیے
رسول اللہ ﷺ نے آج سے چودہ سو سال پہلے مزدُور کےحقوق قائم فرما دئیے
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں کہ پھر جذبات کے احترام کا سوال پیدا ہوتا ہے تو اس میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا کوئی ثانی نہیں۔ باوجود اس علم کے کہ آپؐ سب نبیوں سے افضل ہیں، یہودی کے جذبات کے احترام کے لئے آپؐ فرماتے ہیں کہ مجھے موسیٰ پر فضیلت نہ دو۔ (صحیح البخاری کتاب فی الخصومات باب مایذکر فی الاشخاص و الخصومۃ…حدیث نمبر2411)
غرباء کے جذبات کا خیال ہے اور اُن کے مقام کی اس طرح آپؐ نے عزت فرمائی کہ ایک دفعہ آپؐ کے ایک صحابی جو مالدار تھے وہ دوسرے لوگوں پر اپنی فضیلت ظاہر کر رہے تھے۔ رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات سن کر فرمایا کہ کیا تم سمجھتے ہو کہ تمہاری یہ قوت اور طاقت اور تمہارا یہ مال تمہیں اپنے زورِ بازو سے ملے ہیں؟ ایسا ہرگز نہیں ہے۔ تمہاری قومی طاقت اور مال کی طاقت سب غرباء ہی کے ذریعہ سے آتے ہیں۔ (صحیح البخاری کتاب الجھاد و السیرباب من استعان بالضعفاء و الصالحین فی الحرب۔ حدیث2896)
آزادی کے یہ دعویدار، آج غرباء کے حقوق قائم کرتے ہیں۔ اُن کے حقوق کے تحفظ کیلئے کوشش کرتے ہیں اور یہ اعلان کرتے ہیں لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آج سے چودہ سو سال پہلے یہ کہہ کریہ حقوق قائم فرما دئیے کہ مزدور کی مزدوری اُس کا پسینہ خشک ہونے سے پہلے دو۔(سنن ابن ماجہ کتاب الرھون باب اجر الأجراء حدیث نمبر2443)
پس یہ اُس محسنِ انسانیت کا کہاں کہاں مقابلہ کریں گے۔ بے شمار واقعات ہیں۔ ہر پہلو خُلق کا آپ لے لیں، اس کے اعلیٰ نمونے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات میں نظر آئیں گے۔
(خطبہ جمعہ 21؍ستمبر2012ء)