نمازِ جنازہ حاضر و غائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۵؍اپریل ۲۰۲۵ء بروز ہفتہ بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم اصغر علی بھنڈر صاحب ابن مکرم چودھری برکت علی صاحب (مورڈن۔ یوکے) اور مکرم دانیال احمد صاحب ابن مکرم مبارک احمد صاحب (برمنگھم ویسٹ۔ یوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور چھ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جنازہ حاضر
۱۔مکرم اصغر علی بھنڈر صاحب ابن مکرم چودھری برکت علی صاحب (مورڈن۔یوکے)
یکم اپریل 2025ء کو 62 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے خاندان میں احمدیت کا نفوذ مکرم چودھری محمدبوٹا خاں صاحب (المعروف چودھری اروڑا سنگھ) کے ذریعہ سے ہوا جنہوں نے حضرت مصلح موعودؓ کے ہاتھ پر بیعت کرکے جماعت میں شمولیت اختیار کی تھی۔ مرحوم صوم و صلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کے پابند، ہمدرد،غریب پرور، دینی غیرت اورخلافت سے گہری عقیدت رکھنے والے مخلص انسان تھے۔ ہمیشہ اپنا چندہ وقت پر ادا کرتے۔ تنگی اور آسائش دونوں حالتوں میں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے رہے۔ پاکستان میں قیام کے دوران جماعتی خدمت میں ہمیشہ پیش پیش رہتے۔ محلہ کی ڈیوٹیاں بھی شوق سے دیتے تھے۔ ا ٓپ کو تبلیغ کا بڑاشوق تھا۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹے شامل ہیں۔آپ مکرم فاتح الدین احمد وقاص صاحب …کے والد اور مکرم مرزا نصیر احمد صاحب چٹھی مسیح (استادجامعہ احمدیہ یوکے) کے سمدھی تھے۔
۲۔مکرم دانیال احمد صاحب ابن مکرم مبارک احمد صاحب (برمنگھم ویسٹ۔یوکے)
29؍مارچ 2025ء کو 32 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کا تعلق حضرت محمد یار صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے خاندان سے تھا۔ مرحوم کو پیدائشی طور پرMuscular Dystrophy کی بیماری تھی۔ مرحوم پنجوقتہ نمازوں کے پابند تھے۔ جب بھی موقع ملتا جماعتی پروگراموں میں شامل ہوتے۔ جلسہ سالانہ میں بھی با قاعدگی کے ساتھ شرکت کیا کرتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں والدین کے علاوہ ایک بھائی اور دو بہنیں شامل ہیں۔ آپ مکرم ثاقب کامران صاحب مرحوم (مربی سلسلہ) اور مکرم سہیل احمد ثاقب صاحب (مربی سلسلہ) کے نسبتی بھائی تھے۔
نماز جنازہ غائب
۱۔مکرم رحمت اللہ خان شاہد صاحب (ریٹائرڈمربی سلسلہ۔لاہور)
11؍مارچ 2025ء کو 96 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے خاندان میں احمدیت آپ کے والد مکرم خان میر خان صاحب کے ذریعہ آئی۔ جن کا تعلق کابل سے تھا اور وہ حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ کے باڈی گارڈ تھے۔ مرحوم نے ابتدائی تعلیم مدرسہ احمدیہ سے اور شاہد کی ڈگری جامعہ احمدیہ قادیان سے حاصل کی۔ بعدازاں پنجاب یونیورسٹی سے مولوی فاضل کی ڈگری بھی حاصل کی۔ جب دفاتر تحریک جدید اور دفاتر انجمن احمدیہ ربوہ کا سنگ بنیاد رکھا گیا تو حضرت مصلح مو عود رضی اللہ عنہ کے ارشاد پر آپ کو افغان قوم کی نمائندگی میں اینٹ ر کھنے کی سعادت ملی۔آپ نے 1951ء میں میدان عمل میں آنے کے بعد لاہور، راولپنڈی، اوکاڑہ، خانیوال، بہاولپور اور گجرات کے علاوہ پاکستان کے بعض اورشہروں میںبھی بحیثیت مربی سلسلہ خدمت کی توفیق پائی۔ کچھ عرصہ پشاور میں رہ کر جماعتی کتب کا پشتو ترجمہ بھی کرتے رہے۔ 1972ء میں آپ کو اسیر راہ مولیٰ ہونے کی سعادت بھی ملی۔مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند،تہجدگزار، سلسلہ کا درد رکھنے والے ایک نیک اور مخلص بزرگ تھے۔ آپ کی خلافت سے محبت اور عقیدت مثالی تھی۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ چار بیٹے شامل ہیں۔
۲۔مکرمہ رضیہ نعیم صاحبہ اہلیہ مکرم رفیق احمد نعیم صاحب مرحوم (ربوہ )
18؍مارچ 2025ء کو 50سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند، صابرہ وشاکرہ،پرہیز گار، عبادت گزار، دینی خدمت کے جذبہ سے سرشار، خلافت سے گہرا عقیدت کا تعلق رکھنے والی مخلص خاتون تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں ایک بیٹا شامل ہے۔
۳۔مکرم چودھری محمد عالم صاحب ابن مکرم چودھری مولا بخش صاحب مرحوم (دارالذکر۔لاہور)
27؍جنوری 2025ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کے پابند، تہجد گزار، ہمدرد، ملنسار، غریب پرور اور مخلص انسان تھے۔ خلافت کے ساتھ والہانہ عقیدت کا تعلق تھا۔ جماعتی پروگراموں میں ہر قسم کی خدمت کے لیے ہمہ وقت تیار رہتے۔ آپ نے اپنے حلقہ دارالذکر میں جماعتی اور انفرادی طور پر بھرپور مالی قربانی کی بھی توفیق پائی۔ آپ کا حلقہ احباب کافی وسیع تھا۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں دو بیٹیاں اور تین بیٹے شامل ہیں۔
۴۔مکرمہ امۃالعزیز جدران صاحبہ (نواب شاہ سندھ)
20؍جنوری2025ء کو 89 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مولوی رحیم بخش صاحب رضی اللہ عنہ آف تلونڈی جھنگلاں صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی پوتی، مکرم مولوی عبد الرحمان صاحب مرحوم مولوی فاضل مربی سلسلہ کوٹ احمد یہ سندھ کی بیٹی اور شہداء نواب شاہ مکرم ڈاکٹر عبدالقدیر صاحب شہید اور ڈاکٹر عبد القدوس صاحب شہید کی بھتیجی تھیں۔ مرحومہ پارٹیشن کے بعد اپنی والدہ کے ساتھ نواب شاہ میں آکرآباد ہوئیں۔ ماسٹرز کرنے کے بعد شعبہ تعلیم سے منسلک ہو ئیں اور 68 سال تک ضلع نواب شاہ اورسندھ کے بعض دوسرے شہروں میں ٹیچر اور ہیڈ مسٹریس اور پرنسپل کے عہدہ پر بھی فائز رہیں۔ صوم و صلوٰۃ کی پابند، تہجد گزار، متوکل علی اللہ، صابرہ وشاکرہ ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ حضور انور کے خطبات سننے کا اہتمام کرتیں۔ خلافت اور نظام جماعت کے ساتھ والہانہ عشق تھا۔ جماعتی میٹنگز اور اجلاسات میں باقاعدہ شامل ہو تیں اور مفید مشورے بھی دیتیں۔ نواب شاہ میں احمدیت کی مخالفت کے باوجود اپنا کام بڑی دلیری اور ہمت سے سر انجام دیتی رہیں۔ احمدی اور غیر احمدی سب آپ کی بہت عزت کرتے تھے۔ کئی غرباء کی مالی امداداورتعلیمی اخراجات میں معاونت کیا کرتی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں ایک بہن اور تین بھائی شامل ہیں۔آپ مکرم ڈاکٹر عبد المومن جدران صاحب (آف یوکے) کی ہمشیرہ تھیں۔
۵۔مکرم رشید احمد بھٹی صاحب( معلم وقف جدید۔حال کینیڈا)
20؍جنوری 2025ء کو 84 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم واقف زندگی تھے۔ آپ نے 35 سال بطور معلم وقف جدید پاکستان کی مختلف جماعتوں میں خدمت کی توفیق پائی۔ بہت کامیاب داعی الی اللہ تھے۔ آپ کے ذریعہ کئی افراد کو احمدیت میں شامل ہونے کی توفیق ملی۔مرحوم صوم و صلوٰۃ کے پابند، عبادت گزار، دعا گو، غریب پرور، مہمان نواز،نیک اوراطاعت گزار انسان تھے۔ خلافت سے گہرا وفا اور اطاعت کا تعلق تھا۔ بے شمار بچوں اور بچیوں کو قرآن کریم پڑھایا۔ آپ کو عمرہ کرنے کی سعادت بھی حاصل ہوئی۔ پسماندگا ن میں تین بیٹیاں اور پانچ بیٹے شامل ہیں۔آپ مکرم صباح الظفر بھٹی صاحب (نائب صدر مجلس خدام الاحمدیہ کینیڈا) کے نانا تھے۔
۶۔مکرم ظفر اقبال صاحب ابن مکرم حاجی منظور احمد صاحب درویش قادیان (سکاٹ لینڈ۔یوکے)
31؍جنوری 2025ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت مستری نظام الدین صاحب رضی اللہ عنہ (آف سیالکوٹ) کے پوتے اور مکرم ماسٹر نثار احمد صاحب (درویش قادیان) کے نواسے اور مکرم چودھری منور علی خان صاحب (درویش قادیان) کے داماد تھے۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، کم گو، شفیق، عاجز، سادہ مزاج، خوش اخلاق،نیک اور مخلص انسان تھے۔ دبئی میں قیام کے دوران اپنی فیکٹری جماعتی پروگراموں کے لئے پیش کرتے رہے۔اسی طرح وہاں ابتدائی طور پر اپنے گھر remote control ڈش انٹینا لگوایا جس کے ذریعہ احباب جماعت اور خواتین ایم ٹی اے سے استفادہ کیا کرتے تھے۔ مرحوم نے جامعہ احمدیہ یوکے میں زیر تعلیم اپنے جوان بیٹے عزیزم مظہر احسن کی وفات کا صدمہ بڑے صبر وحوصلہ سے برداشت کیا۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹیاں شامل ہیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین
٭…٭…٭