ارشادِ نبوی
نقصان پر صبر کرنےکا اجر
حضرت صہیب بن سنانؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مومن کا معاملہ بھی عجیب ہے۔ اس کے سارے کام برکت ہی برکت ہوتے ہیں۔ یہ فضل صرف مومن کے لیے مختص ہے۔ اگر اس کو کوئی خوشی و مسرت و فراخی نصیب ہو تو وہ اللہ تعالیٰ کا شکر کرتا ہے اور اس کی شکر گزاری اس کے لیے مزید خیر و برکت کا موجب بنتی ہے۔ اور اگر اُس کو کوئی دُکھ اور رنج، تنگی اور نقصان پہنچے تو وہ صبر کرتا ہے اور اس کا یہ طرزِ عمل بھی اس کے لیے خیر و برکت کا ہی باعث بن جاتا ہے۔(مسلم۔ کتاب الزھد۔ باب المومن اَمرہ کلّہ خیر)
مزید پڑھیں: شہادت کی نیت کا اجر