نماز جنازہ حاضر و غائب

نمازِ جنازہ حاضر و غائب

مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۲۷؍مارچ ۲۰۲۵ء بروز بدھ بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ عصمت خاتون صاحبہ اہلیہ مکرم ملک محمود الرحمٰن صاحب (سیکرٹری نو مبائعین حلقہ بیت الفتوح۔ لندن) کی نماز جنازہ حاضر اور پانچ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔

نماز جنازہ حاضر

مکرمہ عصمت خاتون صاحبہ اہلیہ مکرم ملک محمود الر حمٰن صاحب (سیکرٹری نو مبائعین حلقہ بیت الفتوح۔لندن )

23؍مارچ 2025ء کو 66 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ مکرم مولوی اللہ دتہ مبشر صاحب مرحوم ( سابق معلم وقف جدید )کی بیٹی تھیں۔ مرحومہ نماز اور روزہ کی پابند، مہمان نواز، خلافت سے گہری عقیدت رکھنے والی مخلص خاتون تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں شوہر کے علاوہ ایک بیٹی اور چار بیٹے شامل ہیں۔

نماز جنازہ غائب

۱۔مکرم ملک فیض احمد صاحب (35 شمالی ضلع سرگودھا)

3؍مارچ کو 68 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم پنجوقتہ نمازوں کے پابند، تہجد گزار، چندوں میں باقاعدہ، منکسر المزاج، غریب پرور، ہمدرد، نیک اورمخلص انسان تھے۔ لمبا عرصہ اپنی جماعت میں لوکل سیکرٹری مال کے علاوہ نائب صدر اور زعیم انصاراللہ کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم علاقہ میں نیک شہرت رکھتے تھے۔ واقفین زندگی کا بہت احترام کرتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں ایک بیٹا اور چھ بیٹیاں شامل ہیں۔

۲۔مکرمہ محمودہ کوثر صاحب اہلیہ مکرم نعیم احمد صاحب (دارالبرکات ربوہ)

22؍جنوری 2025ء کو 51 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ کے دادا چودھری نعمت اللہ صاحب نے 1907ءمیں تحریری بیعت کی تھی۔ مرحومہ نے مقامی سطح پر سیکرٹری وقف جدید اور سیکرٹری خدمت خلق کے علاوہ متفرق شعبوں میں خدمت کی توفیق پائی۔ لجنہ ہال میں ڈیوٹیاں بھی دیتی رہیں۔ مرحومہ خوش اخلاق، ملنسار، غریبوں کا درد رکھنے والی ایک مخلص اور باوفا خاتون تھیں۔ پسماندگان میں والدہ اور میاں کے علاوہ ایک بیٹااورایک بیٹی شامل ہیں۔آپ مکرم رانا وجاہت احمد صاحب …کی خالہ تھیں۔

۳۔مکرم محمد اقبال ڈار صاحب ابن مکرم ڈاکٹر طفیل احمد ڈار صاحب (تنزانیہ۔ حال برمنگھم۔یوکے)

2؍مارچ کو 80 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم نے موروگور و تنزانیہ میں صدر جماعت اور زعیم انصاراللہ کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ جب ٹانگانیکا اور زنجبار دونوں ملکوں کا الحاق ہوا تو قومی طور پر اس نئے ملک کا نام تجویز کرنے کے لیے مقابلہ ہواجس میں مرحوم نے بھی حصہ لیا اور تنزانیہ نام تجویز کیاجو حکومت نے منظور کیا۔اس پر آپ کو ایوارڈز دیے گئے۔ مرحوم نے دارالسلام مسجد کی تعمیر میں گرانقدر عطیات پیش کیے نیز 1965ء میں یوکے آنےکے بعدآپ کو تنزانیہ میں 9 مساجد تعمیر کروانے کی توفیق ملی۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، جماعت کے فدائی اور ہنس مکھ طبیعت کے مالک ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔

۴۔مکرم عبدالمنان صاحب ابن مکرم عبدالغنی صاحب (دار الرحمت شرقی بشیر ربوہ)

19؍مئی 2022ء کو 57 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کے پڑنانا حضرت لیکڑھ خان صاحب رضی اللہ عنہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی تھے۔ مرحوم جماعتی کاموں میں حصہ لینے کا بہت شوق رکھتے تھے۔ کافی عرصہ مقامی سطح پر سیکرٹری وقف نَو کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ نصرت جہاں کالج اور سکول میں 30 سال تک کام کیا اورادارہ کے اوّلین کارکنان میں سے تھے۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کے پابند، محنتی، عاجز، ملنسار اور مخلص انسان تھے۔ ماتحتوں سے بہت نرمی اور شفقت سے پیش آتے اور اپنا کام بڑی ذمہ داری سے کیا کرتے تھے۔ خلافت سے بے پناہ محبت تھی۔ بچوں کی اچھی تربیت کی۔ پسماندگان میں تین بیٹے شامل ہیں۔آپ مکرم عبدالرشید انور صاحب مبلغ انچارج کینیڈا کے چھوٹے بھائی تھے۔

۵۔مکرم را نا عبد الوحید صاحب ابن مکرم غلام سرور صاحب (بہاولنگر)

16؍مارچ 2025ء کو 39سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کا تعلق چک نمبر 166 مرادتحصیل چشتیاںضلع بہاولنگر سے تھا۔ وفات سے چند روز قبل آ پ کے گاؤں میں احمدی گھروں کے خالی ہونے کی وجہ سے کچھ شر پسندوں نے گھروں کا قیمتی سامان لوٹ لیا اور گھروں میں توڑ پھوڑ کر کے کافی نقصان پہنچایا۔ ان میں مرحوم کا گھر بھی شامل تھا۔آپ نے ان مخالفانہ حالات کو بڑی ثابت قدمی اور حوصلہ کے ساتھ برداشت کیا۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند،سلسلہ کا درد رکھنے والے ایک مخلص انسان تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ بڑی بیٹی حافظہ قرآن ہے اور تینوں بچے اللہ تعالیٰ کے فضل سے وقف نو کی تحریک میں شامل ہیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button