متفرق شعراء
نذرِ غالب

(غالب کی زمین میں)
کس نے بدلا نقشِ کُہنہ دہر کی تصویر کا
یہ مکافاتِ عمل ہے یا لکھا تقدیر کا!
جو کہو گے دل پہ لکھا جائے گا، سو اَلْحَذَر!
حرف تک مٹتا نہیں دل پر لکھی تحریر کا
داستانِ عشق میری ہے زمانے سے جدا
کوئی لیلیٰ کی کہانی ہے نہ قصہ ہیر کا
میں اسیرِ زلفِ جاناں، مجھ کو آزادی کہاں
سلسلہ در سلسلہ ہے سلسلہ زنجیر کا
جس طرف دیکھوں جمالِ یار ہے جلوہ فروز
آئنہ در آئنہ عکس ایک ہی تصویر کا
اے دلِ صد چاک! افسردہ و پژمردہ نہ ہو
حسرتوں کے دن گئے، اب وقت ہے تعمیر کا
قافیہ پیمائیاں مقصودِ تُک بندی نہیں
دل میں ہے اک عزم تیرے نام کی تشہیر کا
(میر انجم پرویز، مربی سلسلہ عربک ڈیسک)
مزید پڑھیں: مرے دل میں اچانک یہ خلِش کیا!