از مرکز

احمدیہ ہال کراچی پر حملے اور وہاں ہونے والی شہادت کے پیش نظر دعاؤں کی تلقین، ’ہمارا ہتھیار تو صرف دعائیں ہیں‘ (حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ)

(ادارہ الفضل انٹرنیشنل)

حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے خطبہ جمعہ فرمودہ ۱۸؍اپریل ۲۰۲۵ء میں پاکستان میں احمدیوں کی حالیہ مخالفانہ لہر کے پیش نظر دعاؤں کی تحریک کرتے ہوئے فرمایا:

اس وقت میں پاکستان کے احمدیوں کے لیے بھی خاص طور پہ دعا کے لیے کہنا چاہتا ہوں۔ خود پاکستانی احمدی بھی اپنے لیے دعا کریں، اور جیسا کہ میں نے کہا تھا کہ درود کی طرف توجہ کریں اور دو سو مرتبہ پڑھا کریں

سُبْحَانَ اللہ وَبِحَمدہ سُبحانَ اللہ العظیم اَلّٰھم صَلِّ علیٰ محمد واٰل محمد۔

اس وقت اس طرف جتنی توجہ کرسکتے ہیں ہونی چاہیے۔ اگر ہم دعا کا حق ادا کرتے ہوئے دعاؤں کی طرف توجہ دیں گے تو پھر ہی کامیابی ہے۔۔۔ جتنی توجہ دینی چاہیے تھی وہ توجہ دی نہیں جارہی۔ …ہمارا ہتھیار تو صرف دعائیں ہیں اس بارے میں مَیں کئی بار بیان کرچکا ہوں۔ حضرت مسیح موعودؑ کے اقتباسات بیان کرچکا ہوں۔ …دعائیں ہی ہیں جو ہماری کامیابی کا حل ہیں۔ اللہ تعالیٰ سب کو اس کی توفیق بھی دے اور ہم دعا کا حق ادا کرنے والے بنیں۔

آج کراچی میں ایک واقعہ بھی ہوا ہے۔ بلوائیوں نے، دہشتگردوں نے، اسلام کے نام پر ہیں لیکن ہیں دہشتگرد ہی، ہماری مسجد پہ حملہ کیا ہے اور ایک احمدی کو شہید بھی کردیا ہے۔ انا لِلّٰہ وانا الیہ راجعون۔ اس کی پوری تفصیل تو ابھی نہیں ملی۔ تفصیل آئے گی تو بیان بھی ہوجائے گی انشاء اللہ۔

اللہ تعالیٰ ان ظالموں کی پکڑ کے جلد سامان فرمائے۔

پریس ریلیز :

احمدیہ ہال کراچی کے باہر مشتعل ہجوم کے بہیمانہ تشدد سے ایک احمدی لئیق احمد چیمہ جاں بحق

جمعہ کی عبادت کے لئے مقامی احمدی حسب معمول جمع ہوئے۔ ایک مشتعل ہجوم نے عبادت گاہ کا گھیراؤ کر لیا

احمدیوں پر قاتلانہ حملوں ، عبادت گاہوں،قبروں کی مسلسل بے حرمتی اور احمدیوں کے خلاف بے بنیاد مقدمات سے وطن عزیز کا نام عالمی برادری میں گہنا رہا ہے: ترجمان جماعت احمدیہ


چناب نگر :( پریس ریلیز ) آج 18 اپریل کو تھانہ پریڈی کی حدود میں احمدیہ ہال کراچی کے باہر ایک احمدی لئیق احمد چیمہ بعمر46سال کو ہجوم نے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجہ میں وہ موقع پر جان کی بازی ہار گئے۔ تفصیلات کے مطابق احمدی عبادتگاہ میں مقامی احمدی حسب معمول جمعہ کی عبادت کے لیے جمع ہوئے۔ اس موقع پر تحریک لبیک سے وابستہ ایک متشدد ہجوم نے احمدیہ عبادت گاہ کا گھیراؤ کر لیااور نعرے بازی شروع کر دی۔ اس دوران لئیق احمد چیمہ صاحب جو عبادت گاہ سے تقریباً 150 میٹر دور تھے، ان کو مشتعل ہجوم نے پہچان کر ان پر اینٹوں اور ڈنڈوں سے حملہ کر دیا۔ بہیمانہ تشدد کے نتیجہ میں وہ موقع پر جاں بحق ہو گئے۔ ان کی عمر 46سال تھی۔ ان کے پس ماندگان میں دو بیوہ ،تین بیٹے اور چار بیٹیاں شامل ہیں۔

ترجمان جماعت احمدیہ پاکستان عامر محمود نے جمعہ کے روز متشدد ہجوم کے ظالمانہ تشدد سے لئیق احمد چیمہ صاحب کے قتل پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے شدید مذمت کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سماج میں احمدیوں کے خلاف مسلسل نفرت پھیلائی جا رہی ہے اور کھلے عام احمدیوں کے قتل کے فتوے دیئے جاتے ہیں۔گذشتہ چند ماہ سے تحریک لبیک کے شرپسند عناصر احمد ی عبادتگاہوں کا گھیراؤ کر رہے ہیں اور انتظامیہ ان کے لایعنی مطالبات پر چار دیواری کے اندرعبادت کرنے والے احمدیوں کو مقدمات درج کر کے احمدیوں کو بلاوجہ گرفتار کر رہی ہے۔یاد رہے کہ مذکورہ احمدیہ ہال کراچی پر 2 فروری 2023اور4ستمبر2023کو شرپسند عناصر نے حملہ کر کے اس کے میناروں کو مسمار کر دیا تھا۔ترجمان جماعت احمدیہ نے کہا کہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 20میں شہریوں کی مذہبی آزادی کو تسلیم کرتے ہوئے اس کی ضمانت دی گئی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ محب وطن احمدیوں کے خلاف مسلسل اس طرح کے گھناؤنے اقدامات سے وطن عزیز کا چہرہ عالمی برادری میں گہنا رہا ہے۔مذہب کے مقدس نام پر مذموم مفادات کے لئے شر پسند عناصر پاکستان میں احمدیوں کے خلاف اپنی کارروائیوں میں شدت لا رہے ہیں اور انتظامیہ احمدیوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام نظر آرہی ہے۔ترجمان نے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ لئیق احمد چیمہ صاحب کے قاتلوں کو فوری گرفتار کر کے قانون کے مطابق سزا دی جائے۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button