افریقہ (رپورٹس)

جماعت احمدیہ لیسوتھو اور حکومت کی جانب سے ۱۰۰؍ضرورت مند خاندانوں میں راشن کی تقسیم

اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ لیسوتھو کو مورخہ ۸؍مارچ ۲۰۲۵ء کو ۱۰۰؍ضرورت مند خاندانوں میں راشن کے پارسل تقسیم کرنے کی توفیق ملی۔ اس وقت ملک میں راشن کی قلت اور بارشوں کی کمی کے باعث قحط جیسی صورتحال درپیش ہے جس کے نتیجے میں اجناس کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اور کم آمدنی والے افراد کے لیے اپنے گھروں کا نظام چلانا دشوار ہو گیا ہے۔


رمضان المبارک کے مہینے میں جماعت احمدیہ لیسوتھو کو اس کارِ خیر میں حصہ لینے کی سعادت حاصل ہوئی۔ اس موقع پر لیسوتھو کے وزیر قانون و انصاف جناب رچرڈ رامولیٹسی مہمانِ خصوصی تھے۔ علاوہ ازیں سرکاری ادارہ Disaster Management Authorityبھی اس فلاحی مہم میں شریک تھا۔
راشن کی خریداری ملک کے دارالحکومت ماسرو سے کی گئی۔ جماعت احمدیہ کی جانب سے کوکنگ آئل اور ملی میل پیک فراہم کیا گیا جبکہ گورنمنٹ کی طرف سے چینی، آٹا اور نمک راشن پیک میں شامل کیا گیا۔ یہ راشن پیک پانچ افراد کے خاندان کے لیے ڈیڑھ سے دو ماہ تک کافی تھا۔
اس پروگرام کے لیے پہلے جناب وزیر قانون و انصاف سے ان کے دفتر میں ملاقات کی گئی جس میں انہیں اس پروگرام کے بارے میں تفصیلاً آگاہ کیا گیا اور اجازت حاصل کی گئی۔ دوران ملاقات انہیں جماعت احمدیہ کا تعارف بھی کرایا گیا۔ وزیر موصوف پہلے بھی جماعت احمدیہ کے فلاحی کاموں سے آگاہ تھے اور اس مرتبہ انہوں نے دارالحکومت سے تقریباً ۲۰۰؍کلومیٹر دور ضلع Mohale’s Hoek کے گاؤں Mikaling Teraeshareng میں راشن تقسیم کرنے کی تجویز دی۔ انہوں نے جماعت کی نافع الناس خدمات کو سراہتے ہوئے ان سرگرمیوں کو مزید وسعت دینے اور ملکی سطح پر تعاون بڑھانے کی درخواست کی۔


۸؍مارچ ۲۰۲۵ء کو صبح گیارہ بجے راشن کی تقسیم کا باقاعدہ آغاز ہوا۔ اس موقع پر علاقے کے ڈی سی، اے سی، چیف، ممبر آف پارلیمنٹ، کونسلر اور دیگر معزز مہمانان بھی موجود تھے۔ تقریب میں جماعت احمدیہ کا تعارف پیش کیا گیا اور خاکسار (مبلغ سلسلہ و صدر جماعت) نے جماعت احمدیہ کے پیغامِ امن، رمضان المبارک میں انفاق فی سبیل اللہ، دوسروں کی تکالیف کو محسوس کرنے اور ان کی مدد کرنے کے اسلامی احکامات پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر اسلام کے بارے میں پھیلائی جانے والی غلط فہمیوں کا بھی ازالہ کیا گیا اور جماعت کا ماٹو ’’محبت سب کے لیے، نفرت کسی سے نہیں‘‘ اجاگر کیا گیا۔
راشن وصول کرنے والوں کے چہروں پر خوشی اور تشکر کے جذبات نمایاں تھے جنہیں الفاظ میں بیان کرنا ممکن نہیں۔ مقامی ثقافتی انداز میں انہوں نے دلی شکریہ ادا کیا۔ بعض افراد نے اس بات کا اعتراف کیا کہ اسلام کی سب سے بڑی خوبی یہی ہے کہ یہ انسانیت کی فلاح و بہبود کو ترجیح دیتا ہے اور معاشرے میں اتحاد اور یکجہتی کو فروغ دیتا ہے۔
اللہ تعالیٰ جماعت احمدیہ لیسوتھو کے فلاحی کاموں میں برکت عطا فرمائے اور آئندہ بھی خدمتِ انسانیت کی توفیق بخشتا رہے۔ آمین

(رپورٹ: محمد احسان نور۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

٭…٭…٭

مزید پڑھیں: ساؤٹومے کے مختلف سیاستدانوں اور وزراء سے جماعت احمدیہ کے وفد کی ملاقاتیں

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button