بدتر بنو ہر ایک سے اپنے خیال میں
سب سے اوّل آدم نے بھی گناہ کیا تھا اور شیطان نے بھی۔مگر آدم میں تکبر نہ تھا اس لیے خدا تعالیٰ کے حضور اپنے گناہ کا اقرار کیا اور اس کا گناہ بخشا گیا۔اسی سے انسان کے واسطے توبہ کے ساتھ گناہوں کے بخشا جانے کی امید ہے۔لیکن شیطان نے تکبر کیا اور وہ ملعون ہوا جو چیز کہ انسان میں نہیں، متکبر آدمی خواہ مخواہ اپنے لیے اس چیز کے دعوے کے واسطے تیار ہوجاتا ہے ۔انبیاء میں بہت سے ہنر ہوتے ہیں ان میں سے ایک ہنر سلب خودی کا ہوتا ہے ان میں خودی نہیں رہتی وہ اپنے نفس پر ایک موت وارد کرلیتے ہیں۔کبریائی خدا کے واسطے ہے جو لوگ تکبر نہیں کرتے اور انکساری سے کام لیتے ہیں وہ ضائع نہیں ہوتے۔
(ملفوظات جلد ۹ صفحہ۱۷۳،ایڈیشن ۲۰۲۲ء)
بدتر بنو ہر ایک سے اپنے خیال میں
شاید اسی سے دخل ہو دارالوصال میں
چھوڑو غرور و کبر کہ تقویٰ اسی میں ہے
ہو جاؤ خاک مرضیٔ مولیٰ اسی میں ہے
(براہین احمدیہ حصہ پنجم، روحانی جلد ۲۱ صفحہ ۱۸)
مزید پڑھیں: حکمت اور نیک نصیحتوں کے ساتھ بحث کر جو نرمی اور تہذیب سے ہو