حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے جلسہ سالانہ گنی کناکری ۲۰۲۴ء کے موقع پر بصیرت افروز پیغام کا اردو مفہوم
پیارے احباب جماعت احمدیہ گنی کناکری،
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مجھے اس بات کی بہت خوشی ہوئی ہے کہ آپ اپنا جلسہ سالانہ مورخہ ۲۸و۲۹؍دسمبر ۲۰۲۴ء کو منعقد کر رہے ہیں۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کے جلسہ کو عظیم کامیابی سے نوازے اور آپ سب غیر معمولی برکات حاصل کریں اور ہمارے مذہب اسلام کے بارے اپنے علم اور فہم کو بڑھائیں۔
اللہ تعالیٰ نے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام سے وعدہ فرمایا ہے: میں تجھے زمین کے کناروں تک عزت کے ساتھ شہرت دوں گا اور تیرا ذکر بلند کروں گا اور تیری محبت دلوں میں ڈال دوں گا۔ جَعَلْنَاکَ الْمَسِیْحَ ابْنَ مَرْیَمَ (ہم نے تجھ کو مسیح ابن مریم بنایا) ان کو کہہ دے کہ میں عیسیٰ کے قدم پر آیا ہوں۔ (تذکرہ صفحہ ۱۶۳، ایڈیشن ۲۰۲۳ء)
یقیناً گنی کناکری میں آپ کا جلسہ سالانہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃوالسلام کے اُس مسیح و مہدی ہونے کا معجزانہ ثبوت ہے جس کی بعثت کی خبر حضرت نبی کریم محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے دی تھی اور جس کی پیشگوئی قرآن کریم نے کی تھی۔ اگرچہ آپ قادیان سے ہزاروں میل کے فاصلے پر موجود ہیں جہاں حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے اپنا دعویٰ فرمایا تھا [اِس کے باوجود] نیک اور پاک جذبے لیے ہوئے احمدی مسلمان سینکڑوں کی تعداد میں اکٹھے ہوئے ہیں تاکہ اس جلسہ کے دوران آپؑ کی سچائی کی گواہی دیں اور آپؑ کے نام کو عزت، احترام اور محبت سے بلند کریں۔
اس لیے ہر احمدی کو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے مشن کی تکمیل کے لیے انتھک محنت کرنے کا عہد کرنا چاہیے جو یہ ہے کہ اول بنی نوع انسان کو ہمارے خالق واحد خدا کو پہچاننے اور اس کی عبادت کرنے کی طرف بلایا جائے اور دوم یہ کہ بنی نوع انسان کے حقوق کو پورا کیا جائے تاکہ اس دنیا میں امن اور ہم آہنگی قائم ہو سکے۔
حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا: ’’خدا تعالیٰ نے جو اس جماعت کو بنانا چاہا ہے تو اس سے یہی غرض ہے رکھی ہے کہ وہ حقیقی معرفت جو دنیا میں گم ہوچکی ہے اور وہ حقیقی تقویٰ و طہارت جو اس زمانہ میں پائی نہیں جاتی اسے دوبارہ قائم کرے۔‘‘ (ملفوظات جلد ۷صفحہ ۲۷۷-۲۷۸)
میں آپ کو اللہ تعالیٰ کے ساتھ ذاتی تعلق قائم کرنے کی تلقین کرتا ہوں اور بہترین احمدی مسلمان بننے کی کوشش کریں۔ اپنی پنجوقتہ نمازوں کو باقاعدگی سے باجماعت ادا کریں، اپنی دعاؤں میں اضافہ کریں اور اپنے دلوں میں ہمیشہ ذکر الٰہی کرتے رہیں۔
اس حوالے سے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا: ’’انسان کو چاہیئے کہ روحانی پانی کو تلاش کرے تو وہ اسے ضرور پالے گا۔ اور روحانی روٹی کو ڈھونڈے تو وہ اسے ضرور دی جائے گی۔ جیسا کہ ظاہری قانون قدرت ہے ویسا ہی باطن میں بھی قانون قدرت ہے لیکن تلاش شرط ہے جو تلاش کرے گا وہ ضرور پالےگا۔ خدا تعالیٰ کے ساتھ تعلق پیدا کرنے میں جو شخص سعی کرے گا خدا تعالیٰ اس سے ضرور راضی ہوجائے گا۔‘‘(ملفوظات جلد ۱۰صفحہ ۹۵)
تمام شرائط بیعت پر عمل کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں۔ یاد رکھیں کہ ہر ایک شرط بیعت اپنے اندر بے شمار حکمتیں رکھتی ہے۔ ایک احمدی مسلمان کو اپنے ایمان کو زندہ رکھنے کے لیے ان میں سے ہر ایک شرط پر غور کرتے رہنا چاہیے۔ یہ شرائط آپ کے لیے مشعل راہ ہونی چاہئیں اور اگر ان کے مطابق اپنی زندگی گزاریں گے اور خود احتسابی اور مستقل طور پر اپنے اعمال کے جائزے لیں گے تو آپ بہتر احمدی مسلمان بنیں گے اور دنیا میں ایک عظیم روحانی انقلاب پیدا کرسکتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو ایسا کرنے کی توفیق دے۔
میں آپ کو نصیحت کرتا ہوں کہ خلافت احمدیہ کے الٰہی نظام کو ہمیشہ اولین ترجیح دیں۔ خلیفۃ المسیح کے ساتھ ایک قریبی تعلق قائم کرنے کی کوشش کریں اور ہمیشہ وفادار رہیں۔ آپ کو ایم ٹی اے کثرت سے دیکھنا چاہیے اور اپنے اہل خصوصاً اپنے بچوں کو بھی اس کی تلقین کرتے رہیں۔ خصوصی طور پر آپ میرے خطبات جمعہ کو باقاعدگی سے سنیں اور دیگر تقریبات اور مواقع پر میری بیان کی گئی باتوں پر بھی عمل کریں۔
میں ہر ایک فرد جماعت کو تبلیغ کی اہمیت یاد دلاتا ہوں۔ مورخہ ۸؍ستمبر۲۰۱۷ء کے خطبہ جمعہ میں مَیں نے کہا تھا:’’ہمارے سے اگر پوچھا جائے گا تو صرف اتنا جو اللہ تعالیٰ نے ہم سے پوچھنا ہے کہ کیا ہم نے پیغام پہنچایا؟ یا پھر کیوں ہم نے اپنا تبلیغ کا فریضہ ادا نہیں کیا؟ اور کیوں اللہ تعالیٰ کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے نہیں کیا؟ ہمارا کام تبلیغ کرنا ہے۔ پیغام پہنچانا ہے۔ اسلام کی خوبیوں اور خوبصورت تعلیم کو دوسروں پر ظاہر کرنا ہے۔ اور یہ کام ہم نے کرتے چلے جانا ہے۔‘‘(خطبہ جمعہ فرمودہ ۸؍ستمبر۲۰۱۷ء)
لہٰذا میں ہر فرد جماعت کو تلقین کرتا ہوں تبلیغی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی ہر ممکن کوشش کریں۔ آپ باقاعدگی سے جماعتی پروگرام منعقد کریں اور دانشمندانہ منصوبہ بندی کریں، گنی کناکری کے تمام لوگوں تک اسلام احمدیت کے پرامن پیغام کو پھیلانے کے لیےہر وقت نئے طریقے اور ذرائع تلاش کرتے رہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اس عظیم مقصد کی تکمیل میں ہر طرح کی کامیابی عطا فرمائے۔ اللہ تعالیٰ آپ سب پر اپنا فضل فرمائے۔