نمازِ جنازہ حاضر و غائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۲۵؍مارچ ۲۰۲۵ء بروز منگل بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ زکیہ مرزا صاحبہ اہلیہ مکرم سلیم احمد مرزا صاحب مرحوم (ساؤتھ فیلڈز۔ یوکے)کی نماز جنازہ حاضر اور چھ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جنازہ حاضر
مکرمہ زکیہ مرزا صاحبہ اہلیہ مکرم سلیم احمد مرزا صاحب مرحوم (ساؤتھ فیلڈز۔ یوکے)
15؍مارچ 2025ء کو 86 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ قادیان میں پیدا ہوئیں۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت سید قاضی امیر حسین صاحب بھیروی رضی اللہ عنہ کی نواسی تھیںجنہوں نے پادری عبدا للہ آتھم کے ساتھ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا مباحثہ دیکھ کر احمدیت قبول کی تھی۔ اس کے بعد وہ قادیان آ گئے اور مدرسہ احمدیہ میں حدیث پڑھاتے رہے۔ مرحومہ کی فیملی 1960ء کے شروع میں مسجد فضل کے پاس منتقل ہوئی۔ آپ کے شوہر نے مکرم ڈاکٹر ولی شاہ صاحب کے ساتھ ضیافت ٹیم میں اور جلسہ سالانہ کے موقع پر خدمت کی توفیق پائی۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ کی پابند، تہجد گزار، مالی قربانی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والی ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ بہت سے بچوں بچیوں کو قرآن کریم بھی پڑھاتی رہیں۔ 2006ء میں آپ کو عمرہ کرنے کی سعادت بھی حاصل ہوئی۔ پسماندگان میں ایک بیٹا اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔
نماز جنازہ غائب
۱۔مکرم محمد اقبال صاحب ابن مکرم محمد اسحاق صاحب (کینیڈا)
18؍جنوری2025ء کو 70سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت مولوی قطب الدین صاحب رضی اللہ عنہ کے پڑپوتے، حضرت بابو فخر الدین صاحب رضی اللہ عنہ کے پوتے اورحضرت بھائی عبد الرحیم صاحب قادیانی رضی اللہ عنہ کے نواسے تھے۔ باجماعت نمازوں کے پابند تھے۔ نماز تہجد بھی باقاعدگی سے پڑھتے تھے۔آپ نے عمرہ کی سعادت بھی حاصل کی۔ آپ نے تقریباً بیس سال مختلف جماعتوں میں بحیثیت سیکرٹری مال خدمت کی توفیق پائی۔ اڑھائی سال صدر جماعت وان ایسٹ رہے۔ بوقت وفات نائب صدر اور سیکرٹری مال حدیقہ احمد کے طور پر خدمت کی توفیق پارہے تھے۔ ان کی یہ خوبی تھی کہ چندوں کی یاد دہانی بڑے مؤثر انداز میں کروایا کرتے تھے اور اپنی اس خصوصیت کی وجہ سے بڑے ہر دل عزیز تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹے، دو بہنیں اور پانچ بھائی شامل ہیں۔ آپ مکرم فرحان اقبال صاحب (مربی سلسلہ آٹوا ویسٹ۔ کینیڈا) کے والد تھے۔
۲۔مکرم افتخارالدین قمر صاحب (چک چٹھہ ضلع حافظ آباد)
5؍جنوری 2025ءکو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت مستری نظام الدین صاحب رضی اللہ عنہ کے پوتے اور مکرم حاجی منظور احمد صاحب مرحوم (درویش قادیان ) کے بھتیجے تھے۔مرحوم نے سیکرٹری مال، صدر جماعت اور زعیم انصاراللہ چک چٹھہ ضلع حافظ آباد کے طورپرخدمت کی توفیق پائی۔ پنجوقتہ نمازوں کے پابند، تہجدگزار، بڑے صائب الرائے، نیک، مخلص اور خدمت گزار انسان تھے۔ خلافت سے بے پناہ محبت اور احترام کا تعلق تھا۔ مرکزی مہمانوں کی ہرطرح کی ضروریات کا خیال رکھتے۔شدید مخالفت کے باوجود ہمیشہ ثابت قدم رہے۔کہیں سے بھی کوئی آمد ہوتی تو سب سے پہلے چندے ادا کیا کرتے تھے۔ احبا ب جماعت کے گھریلو جائیداد کے معاملات بھی نپٹاتے۔ نیز احمدی اور غیراحمدی احباب اپنی امانتیں بھی آپ کے پاس رکھوایا کرتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹی اور چار بیٹے شامل ہیں۔ آپ کے ایک بیٹے مکرم محمد طلحہ قمر صاحب…اور دوسرے بیٹے مکرم احیاءالدین صاحب جماعت کینیڈا میں قاضی کے طوپر خدمت کی توفیق پارہےہیں۔
۳۔مکرم علی اصغر صاحب ابن مکرم عالم خان صاحب(چک نمبر ۳۰ ج ب۔ فیصل آباد)
28؍نومبر2024ء کو74 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کے والد نے ہندوستان کے ضلع گورداسپور میں احمدیت قبول کی تھی اور پاکستان بننے کے بعد ہجرت کرکے فیصل آباد میں آباد ہوئے۔ مرحوم نے مقامی سطح پر زعیم انصاراللہ اور صدر جماعت کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ پنجگانہ نماز وں کا التزام کرتے۔ روزانہ تلاوت کرتے اور باقاعدگی سے روزے رکھا کرتے تھے۔ مرحوم ایک نیک، مخلص اور شریف النفس انسان تھے۔ حضورانو رکا خطبہ جمعہ باقاعدگی سے سنتے اورحضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتب کا مطالعہ بھی کیا کرتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ 2بیٹیاں اور 6بیٹے شامل ہیں۔
۴۔مکرمہ ڈاکٹر زینت خاتون صاحبہ (دارالکرامہ خواتین۔ ربوہ)
4؍مارچ2025ء کو 93 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے والد چودھری رحیم داد صاحب چیچیاں والے اپنے علاقہ کے معروف آدمی تھے۔ کہتے ہیں کہ ان کا قبیلہ چیچنیا روس سے ہجرت کر کے اس علاقہ میں آباد ہوا تھا اور ان کے گاؤں کا نام اسی نسبت سے چیچیاں کہلاتا ہے۔ آپ طویل عرصہ اپنی ملازمت کے سلسلے میں بغداد ( عراق) میں مقیم رہے۔ یہ خاندان ہری پور ہزارہ میں پہلا احمدی گھرانہ تھا۔ مرحومہ نے 1962ء میں فاطمہ جناح میڈیکل کالج لاہور سے ایم بی بی ایس کرکے گورنمنٹ جاب کی اور پاکستان میں مختلف شہروں میں تعینات رہیں۔ جماعت سے ہمیشہ مضبوط تعلق رکھا۔ پنشن کے بعد ہری پور میں پرائیویٹ پریکٹس کرتی رہیں۔ مرحومہ کا تمام عمر دین کو دنیا پر مقدم رکھنے کا عملی نمونہ مثالی رہا۔ آپ نے آخری ایام ربوہ میں گزارنے کو ترجیح دی اور تقریباً 2008ء سے دارالکرامہ میں مقیم تھیں۔ نماز اورروزہ کی پابند، پروقار اور متحمل طبیعت کی مالک ایک نیک خاتون تھیں۔ دین کی خاطر ہر تکلیف کو برداشت کیا اور ہمیشہ ثابت قدم رہیں۔ دارالکرامہ کے ماحول کو آسودہ اور بہتر رکھنے میں ان کا کردار قابل تعریف تھا۔ مرحومہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے موصیہ تھیں۔
۵۔ مکرم ملک مبارک احمد خان صاحب (Budingen۔ جر منی)
15؍دسمبر 2024ء کو 79 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ ابتدائی زندگی پنجاب عارف والا میں گزری۔ حالات خراب ہونے کی وجہ سے 1974ء میں کراچی چلے گئے اور پھر 2017ء میں ہجرت کرکے جرمنی آگئے اور تب سے جماعت Budingen میں رہائش پذیر تھے۔مرحوم اچھے اخلاق کے مالک، خوش مزاج، ملنسار اور مخلص انسان تھے۔ پسماندگان میں دو بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔
۶۔عزیزم محمد مبرور ابن مکرم محمد محمود صاحب (فیکٹری ایریا اسلام ربوہ)
12؍جنوری 2025ء کو15 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگیا۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم وقف نو کی بابرکت تحریک میں شامل تھا۔ بوقت وفات سیکرٹری وقف نو اور سیکر ٹری مال اطفال کے طور پر خدمت کی توفیق پارہا تھا۔ عزیز نمازوں کا پابند، بہت نیک فرمانبردار اور اطفال الاحمدیہ کا ایک فعال ممبر تھا۔ پسماندگان میں والدین کے علاوہ تین بہنیں شامل ہیں جوکہ مربیان سے بیاہی ہوئی ہیں۔ مرحوم مکرم چودھری محمدابراہیم صاحب مرحوم (سابق پبلشر رسالہ انصارالله پاکستان) کا پوتا تھا۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین
٭…٭…٭