بچوں کا الفضل

کیوں؟

پیارے بچو! ایک دلچسپ سوال کے ساتھ حاضر ہیں۔ آج کا سوال ہے کہ

ہمیں کھانسی کیوں آتی ہے؟

بچو! کھانسی ایک ایسا عمل ہے جس کے ذریعے سانس کی نالیوں،پھیپھڑوں اور گلے میں جمع ہونے والے مواد کی صفائی ہوتی ہے۔

بچو! آپ جانتے ہیں کہ کھانسی ایک بہت عام سی بات سمجھی جاتی ہے، ہمارے ارد گرد کوئی نہ کوئی کھانستا ضرور ہے۔کھانسی اس وقت ہوتی ہے جب کوئی چیز آپ کے گلے میں جلن کرتی ہے۔ یہ صرف ایک اضطراری چیز ہے جو ہمارے گلے کو صاف رکھتی ہے۔ سانس لینے کے راستے سے ہوا کا فوری اخراج بیکٹیریا کو صاف کرنے میں مدد کرتا ہے۔ بہت سے لوگ اپنے گلے کو صاف کرنے کے لیے باقاعدگی سے کھانسی کرتے ہیں کیونکہ ان کے پھیپھڑوں میں بیکٹیریا شامل ہوجاتے ہیں۔

بچو! پرانے زمانے میں رات کے وقت لوگ چھتوں پر پانی کا چھڑکاؤ کرکے سوتے تھے جس کی وجہ سے سارے دن کی جلتی سڑتی چھت پر پانی چھڑکنے سے گرمی کی حدت باہر آجاتی ہے اور ٹھنڈک پیدا ہوتی ہے لیکن اس کا ایک فائدہ یہ بھی تھا کہ اس چھڑکاؤ سے بہت سے جراثیم بھی سرگرم نہیں ہوتے تھے اور کھانسی کا دورہ بھی نہیں پڑتا تھا۔

یہاں ایک اور سوال پیدا ہوتا ہے کہ کھانسی رات کو زیادہ کیوں ہوجاتی ہے؟تو بچو! رات کو شدید ہونے والی کھانسی کی وجہ کشش ثقل ہے۔ جیسے ہی ہم لیٹتے ہیں تو معدے کی تہ جسے میوکس (Mucus)کہتے ہیں کشش ثقل کی وجہ سے گلے کی طرف آتی ہے تو کھانسی شروع ہوتی ہے۔ دوسری بڑی وجہ کمرے کا خشک ماحول ہوتا ہے جس میں ہم سوتے ہیں۔ خشک ماحول میں کھانسی کے وائرس یا بیکٹیریا سرگرم ہوجاتے ہیں ۔کھانسی سے بچنے کے لیے پانی زیادہ پینا چاہیے تاکہ گلا خشک نہ ہو اور کھانسی نہ آئے ۔

کھانسی کی اقسام: 1:خشک کھانسی خارش آور ہوتی ہے جس میںکوئی بلغمی مادہ پیدا نہیں ہوتا۔2: سینے سے اٹھنے والی کھانسی کا مطلب یہ ہے کہ بلغمی مادہ پیدا ہوتا ہے جو آپ کے تنفس کے راستوں کو صاف کر دیتا ہے۔3: گیلی کھانسی نتیجہ خیز ہوتی ہے، یعنی یہ پھیپھڑوں سے بلغم نکالتی ہے۔ یہ سردی، فلو، نمونیا، یا الرجی کی وجہ سے ہو سکتی ہے۔4:کالی کھانسی دراصل بیکٹیریل انفیکشن کی وجہ سے ہوتی ہے ۔ یہ سنگین ہوسکتی ہے اور نمونیا یا دیگر پیچیدگیوں کا باعث بن سکتی ہے۔

تو بچو! اس سے پہلے کہ آپ کھانسی کو برا سمجھیں یا یہ سوچ لیں کہ کھانسی دراصل آپ کو تازہ ہوا اور خالص آکسیجن پہنچانے کی وجہ بنتی ہے ۔ اس کے علاوہ یہ میوکس کی مرمت(repair) بھی کرتی ہے۔

تو بچو! آپ کوآج کاسوال اور اس کا جواب کیسالگا؟ اگر آپ کے ذہن میں کوئی سوال ہو تو آپ بھی پوچھ سکتے ہیں۔

ان شاءاللہ اگلے سوال اور اس کے جواب کے ساتھ پھر حاضر ہوں گا۔ آپ کا بھائی۔ خلیق احمد شرجیل(جرمنی)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button