حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز

مومن کی دنیاوی مجلس بھی اللہ تعالیٰ کے ذکر سے خالی نہیں ہوتی

حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ فرماتے ہیں:

ایک مومن کا کام ہے چاہے اس کے گھر کی مجلس ہے، بیوی بچوں کے ساتھ ہے یا گھر سے باہر کی مجالس ہیں، ان میں اس کی یہ کوشش رہے کہ ہم نے اللہ تعالیٰ کی رضا کو کس طرح حاصل کرنا ہے اور اپنی روحانیت کو کس طرح سنبھالنا اور بہتر کرنا ہے۔ اپنی اور مومنوں کی حالت کو کس طرح بہتر کرنا ہے۔ ایک مومن کی بظاہر دنیاوی مجلس بھی اللہ تعالیٰ کے ذکر سے خالی نہیں ہوتی۔ دنیاوی کاموں کو کرتے ہوئے بھی لغویات سے وہ پرہیز کرنے والا ہوتا ہے۔ دل اگر دنیاوی کاموں میں مصروف ہے تو اللہ تعالیٰ کی یاد اور ذکر اسے نہیں بھولتا۔ مومن کی دنیاوی کاموں کی مجالس میں بھی دھوکہ اور دوسروں کے حقوق غصب کرنے کے لئے باتیں نہیں ہوتیں چاہے وہ دنیاوی کام کر رہا ہے۔ جیسا کہ آجکل کی سیاسی اور دنیاداروں کی مجالس میں باتیں ہوتی ہیں۔ بلکہ اللہ تعالیٰ کے خوف اور تقویٰ کو ہر وقت مدّنظر رکھا جاتا ہے اور یہی ایک مومن سے توقع رکھی جاتی ہے کہ ان باتوں کو وہ ہر وقت مدّنظر رکھے۔ قرآن کریم میں بھی اللہ تعالیٰ نے مومنوں کو جو مجالس کے بارے میں ہدایت فرمائی ہے وہ یہی ہے کہ مومنوں کی مجالس سرکشی اور بغاوت سے پاک، گناہوں سے پاک، رسول کی نافرمانی سے بچنے والی اور تقویٰ پر چلنے والی ہونی چاہئیں۔ لیکن افسوس کہ آجکل مسلمانوں کی اکثر مجالس اس کے بالکل خلاف ہیں اور مسلمان مسلمان کو تباہ کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ منصوبہ بندی کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ تو فرماتا ہے کہ یٰٓاَیُّھَاالَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اِذَا تَنَاجَیْتُمْ فَلَا تَتَنَاجَوْا بِالْاِثْمِ وَالْعُدْوَانِ وَمَعْصِیَتِ الرَّسُوْلِ وَتَنَاجَوْا بِالْبِرِّ وَالتَّقْوٰی وَاتَّقُوا اللّٰہَ الَّذِیْ اِلَیْہِ تُحْشَرُوْنَ۔(المجادلۃ: 10) کہ اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو! جب تم باہم خفیہ مشورے کرو تو گناہ سرکشی اور رسول کی نافرمانی پر مبنی مشورے نہ کیا کرو۔ ہاں نیکی اور تقویٰ کے بارے میں مشورے کیا کرو۔ اور اللہ سے ڈرو جس کے حضور تم اکٹھے کئے جاؤ گے۔

اللہ تعالیٰ کا بڑا فضل ہے کہ جماعت کو ایسے مواقع میسّر آ جاتے ہیں اور آتے رہتے ہیں۔ دنیا میں ہر جگہ ہی کئی جماعتیں جلسے بھی منعقد کرتی ہیں، اجتماع بھی منعقد ہوتے ہیں، ان میں ایسے پروگرام ہوتے ہیں جو تربیت کے لئے بھی ہوتے ہیں۔ علم بڑھانے کے لئے بھی ہوتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کی یاد اور ذکر کے لئے بھی ہوتے ہیں۔ … اپنی مجالس میں بجائے اِدھر اُدھر کی باتیں کرنے اور فضول گفتگو کرنے کے تعمیری گفتگو کریں اور لغو باتوں سے ہمیشہ پرہیز کریں اور اپنا وقت اس سے ضائع ہونے سے بچائیں۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک موقع پر فرمایا کہ جو لوگ کسی مجلس میں بیٹھتے ہیں اور وہاں ذکر الٰہی نہیں کرتے وہ اپنی مجلس کو قیامت کے دن حسرت سے دیکھیں گے۔ (مسند احمد بن حنبل جلد 2 صفحہ 724 حدیث 7093 مسند عبد اللہ بن عمرو بن العاص مطبوعہ عالم الکتب بیروت 1998ء)

(خطبہ جمعہ ۲۲؍ستمبر۲۰۱۷ء، مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل ۱۳؍اکتوبر ۲۰۱۷ء)

مزید پڑھیں: خطبہ جمعہ بطرز سوال و جواب (خطبہ جمعہ ۲؍فروری ۲۰۲۴ء)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button