متفرق شعراء
میرے تو رات دن کا سجدہ سنور رہا ہے

میرے تو رات دن کا سجدہ سنور رہا ہے
رمضان آپ سب کا کیسا گزر رہا ہے
سحری کا ہر نوالہ اک مائدہ ہے لگتا
صد شکر اپنے رب کا وہ پیٹ بھر رہا ہے
افطار کی جو بولوں افطار تو ہے ایسا
تسکین لے کے خود میرا رب اتر رہا ہے
اور میں کہ شہر رمضاں کی سیر کر رہی ہوں
پر کام میرے سارے رب میرا کر رہا ہے
قرآن دل کو دیتا ہے روشنی عجب سی
ہر لفظ کھل رہا ہے ہر دن نکھر رہا ہے
بچپن کے طاقچے پر جو تھی دعائیں رکھیں
اس عمر کے دریچے پر کوئی دھر رہا ہے
ہر اشک رنج و غم کا لے کر دیا ہوں بیٹھی
عشرہ ہے آخری اور دل پھر سے ڈر رہا ہے
(دیا جیم۔فجی)
مزید پڑھیں: رمضان المبارک