کلام امام الزمان علیہ الصلاۃ والسلام

اگر استغفار نہ ہو تو یقیناً یاد رکھو کہ توبہ کی قوّت مر جاتی ہے

استغفار اور توبہ دو چیزیں ہیں۔ ایک وجہ سے استغفار کو توبہ پر تقدم حاصل ہے۔ کیونکہ استغفار مدد اور قوت ہے جوخدا سے حاصل کی جاتی ہے۔ اور توبہ اپنے قدموں پر کھڑا ہونا ہے۔ عادت اللہ یہی ہے کہ جب اللہ تعالیٰ سے مدد چاہے گا تو خداتعالیٰ ایک قوت دے دے گا اور پھر اس قوت کے بعد انسان اپنے پاؤں پر کھڑا ہو جاوے گا۔ او رنیکیوں کے کرنے کے لئے اس میں ایک قوت پیدا ہو جاوے گی۔ جس کا نام تُوْبُوْا اِلَیْہِ (ھود:۴)ہے اس لئے طبعی طور پر بھی یہی ترتیب ہے۔ غرض اس میں ایک طریق ہے جو سالکوں کے لئے رکھا ہے کہ سالک ہر حالت میں خدا سے استمداد چاہے۔ سالک جب تک اللہ تعالیٰ سے قوت نہ پائے گا کیا کر سکے گا۔ توبہ کی توفیق استغفار کے بعدملتی ہے۔ اگر استغفار نہ ہو تو یقیناً یاد رکھو کہ توبہ کی قوت مر جاتی ہے۔ پھر اگر اس طرح پر استغفار کرو گے اور پھرتوبہ کرو گے تو نتیجہ یہ ہو گا یُمَتِّعُکُمْ مَتَاعًا حَسَنًا اِلٰٓی اَجَلٍ مُّسَمًّی(ھود:3)سنت اللہ اسی طرح پر جاری ہے کہ اگر استغفار اور توبہ کرو گے تو اپنے مراتب پا لو گے۔ ہر ایک حس کے لئے ایک دائرہ ہے جس میں وہ مدارجِ ترقی کو حاصل کرتا ہے۔

(ملفوظات جلد دوم صفحہ ۶۸، ۶۹، ایڈیشن ۱۹۸۴ء)

اپنے اعمال کو صاف کرواور خدا تعالیٰ کا ہمیشہ ذکرکرواورغفلت نہ کرو۔ جس طرح بھاگنے والاشکار جب ذرا سست ہو جا وے تو شکاری کے قابومیں آ جاتا ہے۔ اسی طرح خدا تعالیٰ کے ذکر سے غفلت کر نے والاشیطان کا شکار ہو جاتا ہے۔ توبہ کو ہمیشہ زندہ رکھواور کبھی مردہ نہ ہو نے دو۔ کیونکہ جس عضو سے کا م لیا جاتا ہے وہی کام دے سکتا ہے اور جس کو بیکارچھوڑ دیا جا وے پھر وہ ہمیشہ کے واسطے نا کارہ ہو جا تا ہے۔ اسی طرح تو بہ کو بھی متحرک رکھو تا کہ وہ بیکا رنہ ہو جا وے۔ اگر تم نے سچی تو بہ نہیں کی تو وہ اس بیج کی طرح ہے جو پتھرپربویا جا تا ہے اور اگر وہ سچی توبہ ہے تو وہ اس بیج کی طرح ہے جو عمدہ زمین میں بویا گیا ہے اور اپنے وقت پر پھل لاتا ہے۔ آج کل اس تو بہ میں بڑی بڑی مشکلات ہیں… ہمارے غالب آنے کے ہتھیار استغفار، توبہ، دینی علوم کی واقفیت، خدا تعالےٰ کی عظمت کو مدنظررکھنا اور پا نچوں وقت کی نمازوں کو ادا کرنا ہیں۔ نماز دعا کی قبولیت کی کنجی ہے۔ جب نما ز پڑھوتو اس میں دعا کرو اور غفلت نہ کرو۔ اور ہرایک بدی سے خواہ وہ حقوق الٰہی کے متعلق ہو خواہ حقوق العباد کے متعلق ہو، بچو۔

(ملفوظات جلد پنجم صفحہ ۳۰۳، ایڈیشن ۱۹۸۴ء)

مزید پڑھیں: کھانے پینے میں بے جا طور پر کوئی زیادت کیفیت یا کمیت کی مت کرو

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button