متفرق

علاماتُ المقرَّبین

انہیں ان کے ربّ کی طرف سے فصیح کلام عطا کیا جاتا ہے

امام الزماں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام مقربین الٰہی کی علامات بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:

ان کی ایک علامت یہ ہے کہ انہیں ان کے ربّ کی طرف سے فصیح کلام عطا کیا جاتا ہے کسی انسان کے لئے یہ ممکن نہیں ہوتا کہ ویسا کلام کر سکے اور نہ ہی ان کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے ۔ رحمان کے بندے فصیح کلام کی ایسی ہی آرزو رکھتے ہیں جیسے وہ عمدہ معارف کی تمنا کرتے ہیں ، پس وہ جو بھی طلب کرتے ہیں انہیں دیا جاتا ہے۔ اللہ کی اپنے اولیاء کی بابت یہ عادت جاری ہے کہ (پاک) دل کی طرح انہیں (فصیح) زبان بھی عطا کی جاتی ہے ۔ اللہ ہی انہیں بلواتا ہے اور وہ اس کے بلانے سے بولتے ہیں اور جس طرح ایک عورت کو بحالت حمل کسی کھانے کی شدید اشتہا ہوتی ہے ، تو اس کا خاوند اس کے لئے اس کی خواہش کے مطابق وہ کھانا مہیا کرتا ہے بعینہٖ اسی طرح ان مقربین الٰہی کے اندر بھی جب روح پھونکی جاتی ہے تو اللہ کی طرف سے ان کے اندر خواہشات پیدا کی جاتی ہیں نہ کہ نفس امارہ کی طرف سے اور ان کی خواہشات انہیں عطا کی جاتی ہیں اور وہ محروم نہیں کئے جاتے۔ اسی طرح مجھے ا للہ کی طرف سے کلام عطا کیا گیا ہے اگر تم شک کرتے ہوتو لائو ہماری اس کتاب کی مثل پیش کرو۔

(علامات المقربین مترجم اردو صفحہ ۸۴)

مزید پڑھیں: نماز کو آنکھوں کی ٹھنڈک کیسے بنایا جا سکتا ہے؟

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button