مکتوب

مکتوب ایشیا (جنوری ۲۰۲۵ء)

(ابو سدید)

(بر اعظم ایشیا کےتازہ حالات و واقعات کا خلاصہ)

غزہ جنگ بندی معاہدے کی توثیق

اسرائیل کی سیکیورٹی کابینہ نے غزہ جنگ بندی معاہدے کی توثیق کردی۔غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے دفتر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی کابینہ نے حکومت کو جنگ بندی معاہدہ قبول کرنے کی سفارش کردی ہے۔خبررساں ایجنسی کے مطابق جنگ بندی معاہدے کی حکومتی منظوری کے لیے مکمل کابینہ کا اجلاس طلب کیا جائے گا۔ خیال رہے کہ ۱۵؍جنوری ۲۰۲۵ء کو قطری وزیر اعظم نے اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ جنگ بندی معاہدہ طے پانے کا اعلان کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے کا آغاز ۱۹؍جنوری سے ہوگا۔تاہم اسرائیل کی جانب سے اب تک جنگ بندی کے حوالے سے کوئی باضابطہ بیان نہیں دیا گیا۔ جنگ بندی اعلان کے بعد اسرائیلی حکومتی اتحاد میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے تھے اور نیتن یاہو کے انتہائی دائیں بازو کے اتحادیوں نے حکومت سے الگ ہونے کی دھمکی دی ہے۔یہ خبر بھی سامنے آئی ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدہ امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کےلیے نمائندے اسٹیون وٹکوف کے نیتن یاہو پر براہ راست دباؤ کے بعد ممکن ہوا۔ تاہم بعض حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ جنگ بندی عارضی نوعیت کی ہے۔

غزہ میں سوا سال سے اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ، جس میں صیہونی افواج نے سنگین جنگی جرائم کا ارتکاب کرتے ہوئے شہری آبادی کو وحشیانہ فضائی اور زمینی حملوں کا نشانہ بنا کر عورتوں بچوں سمیت پچاس ہزار نہتے فلسطینی مسلمانوں کو شہید اور ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں سمیت رہائشی بستیوں کو ملبے کا ڈھیر بنادیا، بالآخر جنگ معاہدے کے نتیجے میں بند ہوئی ۔چھ ہفتوں پر محیط جنگ بندی کے ابتدائی مرحلے میں وسطی غزہ سے اسرائیلی افواج کا بتدریج انخلا اور بے گھر فلسطینیوں کی شمالی غزہ میں واپسی شامل ہے۔

پاکستان میں تیار کردہ پہلا الیکٹرو آپٹیکل سیٹلائٹ خلا میں روانہ

پاکستان کی قومی خلائی ایجنسی پاکستان کمیشن برائے خلائی و بالا فضائی تحقیق (سپارکو) نے چین کے جیوچھوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر (جے ایس ایل سی )کے تعاون سے پاکستان کے پہلے مقامی طور پر تیار کردہ الیکٹرو آپٹیکل سیٹلائٹ (EO-1) کو۱۷؍جنوری کو کامیابی سے خلا میں لانچ کردیا۔سپارکو سے جاری بیان کے مطابق سیٹلائٹ قدرتی وسائل کی موثر نگرانی اور انتظام، آفات سے نمٹنے، شہری منصوبہ بندی اور زرعی ترقی کے نظام کی مدد کرے گا۔ اس اہم موقع پر سپارکو کے چیئرمین یوسف خان کا کہناتھاکہ سیٹلائٹ مختلف شعبوں میں کارآمد رہے گا ، یہ زراعت ، کاشتکاری، آبپاشی کے انتظام اور فصل کی پیداوار کی پیشگوئی میں مدد کرے گا ۔

سعودی عرب پاکستان کے ریکوڈک منصوبے میں حصص خریدے گا

سعودی عرب نےپاکستان کے ۲۵؍کھرب۹؍ارب روپے (۹؍بلین ڈالر) مالیت کےسونے اور تانبے کے ذخائر ریکوڈک منصوبے میں دس سے بیس فی صد شیئرخریدنےکے لیے رضامندی ظاہر کردی۔برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کے مطابق سعودی عرب کا سرمایہ کاری مائننگ فنڈ پاکستان کے ریکوڈک پراجیکٹ میں حصص خریدنے کے لیے تیار ہے، ایک اور متعلقہ پیشرفت میں، ریکوڈک منصوبے کی نظرثانی شدہ قیمت کا تخمینہ مکمل کر لیا گیا ہے اور دونوں فریق منصوبے کی باریکیوں کو حتمی شکل دینے کے مرحلے میں ہیں جو ایک بار مکمل ہونے کے بعد دنیا کی سب سے بڑی تانبے کی کانوں میں سے ایک ہوگی۔ دونوں فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ غیر ملکی زرمبادلہ پاکستان میں لایا جائے گا اور اس سلسلے میں ایک وسیع معاہدہ طے پا گیا ہے۔

منارا منرلز کمپلیکس کا ۱۰سے۲۰؍فیصد حصہ خریدنے کا ارادہ رکھتی ہے،جسے کینیڈا کی ’بیرک گولڈ‘ نامی کمپنی تیار کر رہی ہے، مائننگ فنڈ حکومت پاکستان سے ایکویٹی حصص خریدے گا، جو کہ منصوبے کی ۲۵؍ فیصد یعنی پانچ سو ملین سے ایک ارب ڈالر تک کی مالک ہے۔ بیرک کے چیف ایگزیکٹو مارک برسٹو نے جنوری کے دوسرےہفتےمیں ریاض میں کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان کی معیشت کو بدل دے گا۔ سعودی عرب کی طرف سے سرمایہ کاری پورے منصوبے کے لیے اچھی ہو گی۔پاکستان کے وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے بتایا کہ انہیں اگلے چھ ماہ کے اندر معاہدے کی توقع ہے۔سعودی عرب کے وزیر صنعت و معدنیات بندر الخورائف نے اس بات پر زور دیا کہ اس سے مملکت کی دھاتوں کی مانگ کو پورا کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

پاکستان کی اقتصادی ترقی میں پیش رفت پانڈا بانڈز کا اجرا

حالیہ برسوں میں پاکستان جن شدید معاشی مشکلات سے دوچار ہے، اس کا اندازہ ،۲۰۲۳ء کے وسط میں ۳۸؍فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچنے والی مہنگائی سے لگایا جاسکتا ہے، جس سے عام آدمی کی قوت خرید تو کجا، اس کے لیےدو وقت کی روٹی کا حصول بھی مشکل ہوگیا۔ مارچ ۲۰۲۴ء میں حکومت نے آئی ایم ایف پروگرام کے تحت معاشی اصلاحات پروگرام شروع کیا، جس کی بدولت دسمبر تک مہنگائی چار اعشاریہ ایک فیصدتک کم ہوگئی،جس سے روزمرہ اشیائے ضروریہ کے حصول میں غریب آدمی کو کسی قدر ریلیف ملا۔

وفاقی وزیرخزانہ نے گذشتہ برس اپنے دورہ چین کے دوران حکومت پاکستان کی طرف سے پانڈا بانڈز کے اجرا کا عندیہ دیا تھا اور اب،۱۹؍جنوری کو ہانگ کانگ کے ٹی وی نیوز چینل سے گفتگو کے دوران انہوں نے جون۲۰۲۵ءسے اس کے اجرا کا اعلان کیا ہے۔وزیرخزانہ کے مطابق اس اقدام سے چین کے ساتھ مالی تعلقات کو ایک نئی جہت ملے گی،توقع ہے کہ پانڈا بانڈز کے اجرا سے چینی سرمایہ کارپاکستان میں سرمایہ کاری کی طرف راغب ہوںگے۔چین کی کیپٹل مارکیٹوں کے لیےجاری کیے جانے والےپانڈا بانڈز کی خاص بات،اس کی اپنی کرنسی یوآن میں ۲۰۰؍ملین ڈالرز کا ہدف پورا کرنا ہے،جس سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر متنوع بنانے میں مدد ملے گی۔وزیرخزانہ کے متذکرہ بیان کی روشنی میں یہ بات بجا ہے کہ پانڈا بانڈ کا اجرا امریکی ڈالر پر دارومدار کم کرنے میں مدد دے گا۔امید ہے کہ اس اقدام کی روشنی میں پاکستان چین کے لیےاپنی برآمدات کا حجم خاطر خواہ بڑھانے کی بھی سعی کرے گا۔

نیو گوادرانٹرنیشنل ایئر پورٹ مکمل فعال

نیو گوادر انٹرنیشنل ایئر پورٹ جس کا ۱۴؍اکتوبر۲۰۲۴ء کو چینی وزیراعظم لی چیانگ کے دورہ پاکستان کے دوران وزیراعظم پاکستان اور ان کے چینی ہم منصب نے علامتی افتتاح کیا تھاوہ اب باقاعدہ طور پر ۲۱؍جنوری کو فعال ہوگیا۔پی آئی اے کی گوادر کے لیےپہلی کمرشل پرواز پی کے۳۰۵کراچی سے۴۶؍مسافروں کو لے کر گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچ گئی ۔پہلی پرواز کے اترنے کے ساتھ ہی نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ مکمل طورپرفعال ہوگیا ایئرپورٹ پر ایئربس اور بوئنگ طیارے بھی اتر سکیں گے۔ پروجیکٹ کی سالانہ گنجائش چار لاکھ مسافروں کی ہےجبکہ اس کا رن وے ۳.۶؍کلومیٹرطویل ہے ۔ وزیر اعظم نے ایئرپورٹ کی تعمیر کے لیے انتھک محنت پرعسکری قیادت ودیگرشعبہ جات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ گوادر کو وسطی و مشرقی ایشیا اور مشرق وسطیٰ و خلیجی ممالک کے درمیان ایک اہم رابطہ بنانے کے لیےایک اور سنگ میل عبور کرلیا گیا ۔ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس کے ذریعے بڑی عالمی منڈیوں تک اضافی رسائی ہوگی اور سمندری خوراک ،معدنیات اور دیگر برآمدات میں سہولتیں اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہو گا۔ یاد رہے کہ یہ رقبے کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا ہوائی اڈہ ہے جو ۴۳۰۰؍ایکڑ پر گوادر شہر سے ۲۶؍کلو میٹر دور گورنڈانی کے مقام پر قائم کیا گیا ہے۔ رن وے ۳۶۵۸؍ میٹر طویل اور ۷۵؍میٹر چوڑا ہے جس پر ایئر بس ۳۸۰؍اور بوئنگ ۷۴۷؍جیسے بڑے طیارے بھی اتر سکیں گے۔ اس منصوبے پر ۵۵؍ارب روپے لاگت آئی ہے جس میں چین اور عمان کی گرانٹ بھی شامل ہے۔

بھارتی سپریم کورٹ کی یاسین ملک مقدمےکے لیے ویڈیو کانفرنسنگ کی ہدایت

بھارتی سپریم کورٹ نئی دہلی نے جموں و کشمیر ہائی کورٹ اور دہلی ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرلز کو جیل میں بند جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کے مقدمے کی سماعت کے لیےمناسب ویڈیو کانفرنسنگ کی سہولیات کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ جسٹس ابھے ایس او کا اور جسٹس اجل بھویان پر مشتمل بنچ نےمؤثر جرح کی سہولت فراہم کرنے کے لیےایک قابل اعتماد نظام کی ضرورت پر زور دیا۔اور ہدایت کی کہ وہ جموں کی خصوصی عدالت کے جج کے خدشات کو دُور کریں اور ایک مناسب ویڈیو کانفرنس سسٹم نصب کریں اور ۱۸؍فروری تک رپورٹ پیش کریں۔ اسی طرح دہلی ہائی کورٹ کے آئی ٹی رجسٹرار کو یہ کام سونپا گیا ہے کہ وہ تہاڑ جیل میں ویڈیو کانفرنسنگ کی سہولیات کو یقینی بنائیں تاکہ مقدمے کی ضروریات کو پورا کیا جائے۔یہ کیس دسمبر ۱۹۸۹ء میں روبیہ سعید کے اغوا اور جنوری ۱۹۹۰ء میں سرینگر میں بھارتی فضائیہ کے چار اہلکاروں کے قتل سے متعلق ہے۔ یاسین ملک اس وقت ایک جھوٹے کیس میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

٭…٭…٭

مزید پڑھیں: مکتوب افریقہ (جنوری۲۰۲۵ء)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button