اطلاعات واعلانات
نوٹ: اعلانات صدر؍ امیر صاحب حلقہ؍جماعت کی تصدیق کے ساتھ آنا ضروری ہیں
سانحہ ہائے ارتحال
نوید الرحمٰن صاحب نمائندہ الفضل انٹرنیشنل بنگلہ دیش تحریر کرتے ہیں:
٭…مورخہ ۲۴؍جنوری ۲۰۲۵ء کو مکرم محمد سکندر حیات صاحب ابن صوفی سقیم الدین احمد صاحب مرحوم بھیٹ کھالی جماعت سندربان حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے ۸۳؍ سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ انا للہ و انا الیہ راجعون
اسی روز بھیٹ کھالی میں مرحوم کی نماز جنازہ انیس الاسلام صاحب مربی سلسلہ نے پڑھائی۔ جماعت سندربان میں مرحوم کے بیٹے نصیر احمد صاحب نے دوسری نماز جنازہ پڑھائی اور سندربان میں شہداء قبرستان میں تدفین عمل میں آئی۔ پسماندگان میں اہلیہ، تین بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔ آپ کے بڑے بیٹے نور الدین صاحب ۱۹۹۹ء کے کھُلنا میں بم دھماکہ کی وجہ سے شہید ہو گئے تھے۔
مرحوم پیدائشی احمدی اور موصی تھے۔ آپ کے والد صاحب سندربان علاقہ کے پہلے احمدی تھے۔ مرحوم نے بھٹ کھالی جماعت کے صدر کے طور پر خدمات سرانجام دینے کی توفیق پائی۔ پُر جوش داعی الیٰ اللہ اور دیانتدار انسان تھے۔
٭…مورخہ ۲۵؍جنوری ۲۰۲۵ء کو جماعت احمدیہ ڈھاکہ کے مظہرالاسلام بھوئیاں صاحب ابن الاسلام بھوئیاں صاحب شہید سٹروک (stroke) کے باعث وفات پا گئے۔ انا للہ و انا الیہ راجعون
مورخہ ۲۸؍ جنوری کو شیخ مستفیض الرحمٰن صاحب مربی سلسلہ نے میرپور مسجد میں نماز جنازہ پڑھائی اور میرپور کے ایک قبرستان میں تدفین عمل میں آئی۔ مرحوم نے پیشہ کی خاطر زندگی کا اکثر حصہ چٹاگنگ میں گزارا۔ چٹاگنگ جماعت کے سیکرٹری تعلیم، سیکرٹری تربیت، سیکرٹری رشتہ ناطہ، سیکرٹری وقف جدید اور سیکرٹری نو مبائعین کے طور پر خدمات سرانجام دینے کی توفیق پائی۔ علاوہ ازیں ذیلی تنظیموں کے تحت بھی مختلف خدمات سرانجام دینے کی توفیق پائی۔ پسماندگان میں اہلیہ اور دو بیٹے یاد گار چھوڑے ہیں۔
٭…عابد محمود بھٹی صاحب نائب امیر و پرنسپل جامعۃالمبشرین تنزانیہ تحریر کرتے ہیں کہ مورخہ ۲۲؍فروری ۲۰۲۵ء کو خاکسار کے بڑے بھائی شاہد محمود بھٹی صاحب بعمر ۵۷؍برس بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ انا للہ و انا الیہ راجعون
آپ ۹۸؍شمالی سرگودھا کے رہائشی تھے۔ آپ کے لواحقین میں بیوہ، دو بیٹے، تین بیٹیاں اور ۹؍بہن بھائی ہیں۔ آپ حضرت غلام حسین صاحب بھٹی صحابی حضرت اقدس مسیح موعودؑ کے پوتے تھے۔ والد محترم محمود احمد بھٹی صاحب کی وفات کے بعد آپ نے سب بہن بھائیوں کی والد کی طرح کفالت کی۔ آپ نہایت ملنسار اور خوش مزاج طبیعت کے مالک تھے۔
تدفین مورخہ ۲۳؍فروری کو بعد نماز ظہر ۹۸؍شمالی سرگودھا میں مقامی قبرستان میں ہوئی۔ مکرم امیر صاحب سرگودھا نے نماز جنازہ پڑھائی اور دعا کرائی۔
٭…حافظ مسرور احمد صاحب تحریر کرتے ہیں کہ خاکسار کے خسر چودھری نصیراحمد صاحب ولد چودھری بشیراحمد مرحوم (آف چودھری والا فیصل آباد) حلقہ اسلامیہ کالج امارت کریم نگر فیصل آباد مورخہ ۶؍فروری ۲۰۲۵ء کو وفات پا گئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون
اسی روز ان کی نماز جنازہ کریم نگر میں پڑھائی گئی۔ اگلے روز ۷؍فروری کو ربوہ میں آپ کی نمازجنازہ ہوئی، اور بہشتی مقبرہ میں تدفین عمل میں آئی۔ مرحوم خدا کے فضل سے موصی تھے اور بہت سی خوبیوں کے مالک تھے۔ نماز تہجد اور پنجوقتہ نمازوں کے پابندتھے۔ آپ بہت دعاگو، ہمدرداور مہمان نوازتھے، باقاعدگی سے تلاوت قرآن کریم کرنے والے تھے۔ آپ جماعتی رسائل و کتب کامطالعہ کرتے رہتے، جماعتی پروگراموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے، چندوں کی ادائیگی باقاعدگی سے کرتے اور ہر تحریک میں بھرپور حصہ لیتے، نظام جماعت اور خلافت کا بہت احترام تھا۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خطبہ جمعہ باقاعدگی سے سنتے، گھر میں ہر وقت MTA لگا رہتا اور ہر وقت اس کی نشریات دیکھتے رہتے تھے۔ ان کی یہ خوبی تھی کہ نمازوں کا بہت اہتمام کرتے اور ایک نماز کے بعد اگلی نماز کے انتظار میں تیاری کرتے رہتے۔ آخری عمر کے حصے میں بھی تکلیف اور سردی کے باوجود پورا وضو کرکے ہی نماز پڑھتے۔ آپ جماعتی خدمات میں پیش پیش رہتے۔ آپ کو بطور زعیم اعلیٰ انصاراللہ دارالنور فیصل آباد خدمت کی توفیق بھی ملی۔ آپ پیشے کے اعتبار سے سکول ٹیچر تھے اور ہیڈماسٹر ریٹائر ہوئے۔
آپ نے بہت سے بچوں کی دینی و دنیاوی تعلیم و تربیت کی۔ آپ کے شاگرد بہت سے اعلیٰ عہدوں پر فائز ہوئے۔ مرحوم نے ایک بیٹا ناصرندیم احمد، ٹیکسٹائل انجینئر اور پانچ بیٹیاں روبینہ تنویراہلیہ تنویر احمد باجوہ جرمنی، منورہ ناہیداہلیہ محمد سلیمان نعیم گوجرانوالہ، نائلہ جلیل اہلیہ جلیل احمد، عطیہ مسرور اہلیہ خاکسار اور نویدہ سعید اہلیہ سعید انور یادگار چھوڑے ہیں۔
احباب جماعت سے تمام مرحومین کی مغفرت اور بلندیٔ درجات کے لیے دعا کی درخواست ہے نیز اللہ تعالیٰ ان کی نیکیاں ان کے بچوں کو بھی جاری رکھنے کی توفیق عطا فرمائے اورسب لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ آمین
اعلانات ولادت
نوید الرحمٰن صاحب نمائندہ الفضل انٹرنیشنل بنگلہ دیش تحریر کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے خاص فضل و کرم سے جماعت احمدیہ بنگلہ دیش کے ان احباب کو بچوں کی نعمت سے نوازا ہے:
٭…مورخہ ۲۶؍جنوری کو محمد فضل الٰہی صاحب اور تنویہ اختر صاحبہ کے ہاں ایک بیٹی پیدا ہوئی۔ بچی کا نام جاثیہ اسلام رکھا گیا ہے۔
٭…مورخہ ۲۶؍ جنوری کو سرور عالم صاحب اور ناہید سلطانہ صاحبہ کے ہاں ایک بیٹا پیدا ہوا۔ بیٹے کا نام احمر احمد رکھا گیا ہے۔ بچہ وقف نو کی بابرکت سکیم میں شامل ہے۔
٭…مورخہ ۳۰؍جنوری کو شعیب احمد خندقار صاحب مربی سلسلہ اور عنیقہ یاسمین صاحبہ کے ہاں پہلا بیٹا پیدا ہوا۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے از راہ شفقت بچہ کا نام حُضَیر احمد رکھا ہے۔ بچہ وقف نو کی بابرکت سکیم میں شامل ہے۔
احباب جماعت سے ان بچوں کی دینی اور دنیوی کامیابی کے ليے دعا کی درخواست ہے۔
٭…٭…٭