متفرق شعراء
شب برات
غیروں کے جو قریب ہیں، اپنوں سے دُور ہیں
حیرانیوں میں غرق ہوں، کیسی یہ بات ہے
یوں تو تمام عمر ہی ظلم و ستم کیے
کیا اک شب برات ہی معافی کی رات ہے
(اطہر حفیظ فراز )
مزید پڑھیں: ساغرِ حُسن تو پُر ہے کوئی مَے خوار بھی ہو
غیروں کے جو قریب ہیں، اپنوں سے دُور ہیں
حیرانیوں میں غرق ہوں، کیسی یہ بات ہے
یوں تو تمام عمر ہی ظلم و ستم کیے
کیا اک شب برات ہی معافی کی رات ہے
(اطہر حفیظ فراز )
مزید پڑھیں: ساغرِ حُسن تو پُر ہے کوئی مَے خوار بھی ہو