حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز

رمضان: قبولیت دعا کا مہینہ

حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ فرماتے ہیں:

وَاِذَا سَاَلَکَ عِبَادِیْ عَنِّیْ فَاِنِّیْ قَرِیْبٌ اُجِیْبُ دَعْوَۃَ الدَّاعِ اِذَا دَعَانِ فَلْیَسْتَجِیْبُوْا لِیْ وَلْیُؤْمِنُوْا بِیْ لَعَلَّہُمْ یَرْشُدُوْنَ (البقرۃ:۱۸۷) اس آیت کا ترجمہ ہے: اور جب میرے بندے تجھ سے میرے متعلق سوال کریں تو یقیناً مَیں قریب ہوں۔ مَیں دعا کرنے والے کی دعا کا جواب دیتا ہوں جب وہ مجھے پکارتا ہے۔ پس چاہیے کہ وہ بھی میری بات پر لبیک کہیں اور مجھ پر ایمان لائیں تاکہ وہ ہدایت پائیں۔

اللہ تعالیٰ کے فضل سے رمضان کے مہینے سے ہم گزر رہے ہیں۔ یہ مہینہ دعاؤں کی قبولیت کا مہینہ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس مہینے میں خاص رحمت سے دعاؤں کو قبول کرنے کا اعلان فرما دیا ہے، اپنے فیضِ خاص کا چشمہ جاری فرما دیا ہے کیونکہ اس میں انسان اپنا ہر فعل خدا تعالیٰ کی رضا کے حصول کے لیے کرتا ہے۔ حتیٰ کہ کھانا پینا بھی اللہ تعالیٰ کے حکم سے اور ایک مقررہ وقت میں کرتا ہے۔ اس لیے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ جنت کے دروازے اس مہینے میں کھول دیے جاتے ہیں اوردوزخ کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں۔ اس مہینے میں شیطان کو جکڑ دیا جاتا ہے۔ (صحیح مسلم کتاب الصیام باب فضل شھر رمضان حدیث ۲۴۹۵)

پس یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ اللہ تعالیٰ ایسے سامان ہمارے لیے مہیا فرما دیتا ہے جس میں ہم اللہ تعالیٰ کا قرب پانے کا سامان کر سکتے ہیں۔یہ ہماری بدقسمتی ہو گی کہ ایسے حالات اللہ تعالیٰ کی طرف سے میسر آنے کے بعد بھی ہم اس سے فیض نہ پا سکیں۔

کیا دنیا میں رمضان کے مہینے میں زانی، ڈاکو، چور، فاسق ، فاجر اپنے کام نہیں کرتے؟ کرتے ہیں اور یقیناً کرتے ہیں۔ اگر ہر ایک کا شیطان جکڑ دیا جائے تو پھر وہ یہ شیطانی کام کیوں کریں۔ یہ نصیحت ہے مومنوں کو، اُن لوگوں کو جو اللہ تعالیٰ کا قرب پانا چاہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے رمضان کے مہینے میں اس لیے کہ تم میرے کہنے سے اپنے آپ کو جائز کام سے بھی روک رہے ہو تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ مَیں تمہیں خوشخبری دیتا ہوں کہ عام حالات میں جو شیطان کو کھلی چھٹی ہے جیسا کہ اس نے اللہ تعالیٰ سے مہلت مانگی تھی کہ دائیں بائیں آگے پیچھے سے انسان پر حملہ کرے اور اسے ورغلا کر اپنے پیچھے چلائے اسے آج میں نے ان لوگوں کے لیے جکڑ کر باندھ دیا ہے یا رمضان کے مہینے میں اسے باندھ دیا ہے اور ان لوگوں کو مکمل اپنی حفاظت کے حصار میں لے لیا ہے جو میری خاطر روزہ رکھ رہے ہیں، اپنے کھانے پینے کو کم کر رہے ہیں، اپنی روحانیت میں بڑھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جیسا کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰة والسلام نے فرمایا ہے کہ مادی خوراک کو کم کر کے روحانی خوراک میں اضافہ کر رہے ہیں یا کوشش کر رہے ہیں اور یہی رمضان کی روح ہے، روزے کی روح ہے۔(ماخوذ از ملفوظات جلد۹صفحہ۱۲۳)

(خطبہ جمعہ ۸؍ اپریل ۲۰۲۲ء مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل ۲۳ اپریل ۲۰۲۲ء)

مزید پڑھیں: رمضان میں تلاوت قرآن کریم

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button