عالمی خبریں

دنیائے احمدیت میں سال نو کے آغاز پر باجماعت نماز تہجد اور مثالی وقار عمل کے حوالے سے ایک رپورٹ (قسط دوم)

سالِ نو پر نمازِ تہجد اور وقارِ عمل کے پروگرامز کی رپورٹ الفضل ۱۸؍جنوری ۲۰۲۵ء میں یکجائی طور پر شائع ہوئی۔ اس کے بعد بھی چند ممالک کی رپورٹس موصول ہوئیں جنہیں یکجا کر کے اب پیش کیا جا رہا ہے۔

لائبیریا

اللہ تعالیٰ کے فضل سے لائبیریا میں سال نو کا آغاز نماز تہجد اور وقار عمل سے ہوا۔ موصولہ رپورٹس کے مطابق کُل ۱۳ جماعتوں میں نماز تہجد ادا کی گئی۔ جس میں ۲۴۴؍احباب شامل ہوئے، جس کے بعد مجلس خدام الاحمدیہ کے تحت ملک کی ۱۰ مختلف مجالس میں وقار عمل ہوئے، جن میں کُل حاضری ۲۷۷ رہی۔

Monrovia, Tubmanburg, Sonoya, Ganta, Gohn اور Voinjama کی جماعتوں میں مثالی وقار عمل ہوئے۔ یہاں پر مساجد کے علاوہ راستوں کی صفائی ستھرائی کے لیے مثالی وقارعمل کا اہتمام کیا گیا۔ اسی طرح Monrovia میں خدام کو چار بڑی مرکزی شاہراہوں Lynch St., Carey St., Capitol By Pass اور UN Drive کی صفائی کرنے کی توفیق ملی۔اس موقع پر میڈم Faith-Joy Mah صاحبہ Director Public Waste موجود تھیں جنہوں نے خدام کی خدمات کو بہت سراہا۔

(رپورٹ: فرخ شبیر لودھی۔ نمائندہ الفضل انٹر نیشنل)

قزاقستان

اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ قزاقستان نے امسال بھی دیگر جماعتوں کی طرح نئے سال کی ابتدا عبادات و نوافل سے کی۔ چنانچہ مورخہ یکم جنوری ۲۰۲۵ء بروز بدھ قزاقستان کی بڑی و چھوٹی جماعتوں میں نماز تہجد ادا کی گئی۔ الماتی (Almaty) میں ۲۷، سیمی (Semey) میں ۱۲، اقتاؤ (Aktau) میں ۱۴، پاولادار (Pavlodar) میں ۷، تاراز (Taraz) میں ۴، اتراؤ (Atrau) اور قاراغندہ (Karaghanda) میں دو دو احباب نے نئے سال کا آغاز نماز تہجد سے کیا۔ یاد رہے کہ جماعت احمدیہ قزاقستان کی ۹۹فیصد تعداد مقامی احباب اور نومبائعین پر مشتمل ہے۔ نمازِ فجر و درس کے بعد جماعتوں میں مجالس سوال و جواب منعقد ہوئیں۔ مبلغین اور معلمین سلسلہ نے احباب جماعت کے سوالوں کے جواب دیے۔ بعد ازاں احباب جماعت کے لیے ریفریشمنٹ کا انتظام کیا گیا تھا۔

مشن ہاؤسز میں آنے والے احباب نے بعد از ریفریشمنٹ وقار عمل میں بھرپور حصہ لیا۔ اس طرح احباب جماعت نے نئے سال کے پہلے ہی دن باطنی پاکیزگی کے ساتھ ساتھ ظاہری پاکیزگی کے بھی سامان کیے۔

(رپورٹ: عطاء الرب چیمہ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

چیک رپبلک

خدا کے فضل سے مورخہ یکم جنوری ۲۰۲۵ء کو جماعت احمدیہ چیک رپبلک کو ملک بھر میں نمازِ تہجد اور نمازِ فجر ادا کرنے کی توفیق ملی۔ اسی طرح مرکز پراگ سے خاکسار (مربی سلسلہ) نے آن لائن درس دینے کی توفیق پائی جس میں ۳۰؍افراد نے شرکت کی۔

گذشتہ برسوں کی طرح امسال بھی پراگ سے تقریباً ۱۰۰ کلومیٹر کے فاصلے پر ایک پہاڑی پر وقارِ عمل کیا گیا۔ اس پہاڑی کے اپر نئے سال کی صبح لوگ اپنی فیملیوں کے ساتھ چڑھتے ہیں۔ اسی طرح پراگ شہر کے وسط میں بھی وقارِ عمل کیا گیا۔ وقارِ عمل کے بعد ناشتہ کا انتظام تھا۔

(رپورٹ: کاشف احمد جنجوعہ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

امریکہ

جماعت احمدیہ امریکہ نے سال ٢٠٢٥ء کا آغاز نماز تہجد اور فجر کے ساتھ کیا۔ ملک بھر میں ۵۰ سے زائد مقامات پر اجتماعات کا انعقاد ہوا اور ۲۰ جماعتوں سے موصول شدہ رپورٹس کے مطابق تقریباً ۳۰۰۰ممبران نے شرکت کی۔ ان میں تقریباً ۱۴۰۰مردحضرات، ۱۱۲۰خواتین اور ۵۰۰ بچے شامل تھے۔ جماعت کے نوجوانوں نے نماز تہجد اور فجر کے بعد اپنے علاقوں میں وقار عمل کیا جن میں تقریباً ۲۰۰-۲۵۰ شرکاء نے حصہ لیا۔ اس کے علاوہ، متعدد مقامات پر کھیلوں کا انعقاد بھی کیا گیا جن میں تقریباً ہرمقام پرحاضرین کی ناشتے سے تواضع کی گئی۔

٭…میامی میں ۳۵مردوں اور ۲۵خواتین نے تہجد، فجر اور درس القرآن میں شرکت کی۔ ۲۰ خدام نے رات مسجد میں گزاری۔ تمام شاملین کو نماز کے بعد ناشتہ فراہم کیا گیا۔ ممبران نے وقار عمل میں بھی حصہ لیا اور تین انصار نے نماز کے بعد سائیکل چلائی۔

(رپورٹ: سید شمشاد احمد ناصر۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

گھانا

جماعت احمدیہ گھانا گذشتہ نصف صدی سے بھی زائد عرصے سے ملک بھر میں سال نو کا آغاز اجتماعی تہجد سے کرتی چلی آرہی ہے جس میں نہ صرف خدام و انصار شامل ہوتے ہیں بلکہ بچے اطفال ناصرات اور لجنہ اماء اللہ کی ممبرات بھی مذہبی جوش و جذبہ سے شامل ہوتی ہیں۔ اور ملک بھر میں شاذ ہی کوئی احمدیہ مسجد ہوگی جس میں اجتماعی تہجد کا اہتمام نہ کیا جا سکے۔

گذشتہ برسوں کی طرح امسال بھی سال نو کا آغاز اجتماعی نماز تہجد سے ہوا۔ موصولہ رپورٹس کے مطابق ملک بھر کے ۱۶؍ریجنز کے ۳۹ زون کی سینکڑوں مساجد، نماز سنٹرز میں انفرادی اور اجتماعی تہجد ادا کی گئی۔ جس میں دین اسلام کی اشاعت و تبلیغ نیزحضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی صحت و تندرستی والی فعال زندگی اور درازیٔ عمر کے لیے دعائیں کی گئیں۔ ملک و قوم کی ترقی و بلندی اور امن عامہ کےلیے اجتماعی دعائیں کی گئیں۔

نماز تہجد و فجر کے بعد درس قرآن بھی ہوا۔ بعض مقامات پر اجتماعی وقار عمل ہوئے، بعض مقامات پر مساجد کی صفائی کی گئی۔ بعض مقامات پر اجتماعی ناشتہ کے پروگرامزہوئے۔ بعض مقامات پر نماز فجر کے بعد قبرستانوں میں جاکر دعائیں کی گئیں، بعض مقامات پر عیادت مریضاں کی گئی اور بعض مقامات پر مستحقین میں کھانا تقسیم کیا گیا۔ اسی طرح بعض مقامات پر سیر کا اہتمام بھی کیا گیا۔

(رپورٹ: احمد طاہر مرزا۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button