ادبیات

ملفوظات حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام اور فارسی ادب(قسط نمبر۱۸۷)

(محمود احمد طلحہ ۔ استاد جامعہ احمدیہ یو کے)

ایک مولوی صاحب کو اپنے لڑکے کی وفات پر ہستی باری تعالیٰ پر شبہات پیدا ہوگئے۔ انہوں نے اصلاح کی تدبیردریافت کی، جس پر فرمایا:’’…دیکھو آنحضرت ﷺ کے ۱۱؍ بچے فوت ہوئے۔ایمان تو وہ ہوتا ہے جس میں لغزش نہ ہو اور ایسے ایمان والا خدا تعالیٰ کو بہت محبوب ہوتا ہے۔ہاں اگر بچہ خدا سے زیادہ محبوب ہے تو میں نہیں سمجھ سکتا کہ ایسا شخص خدا تعالیٰ پر ایمان کا دعویٰ کر سکے۔اور وہ کیوں ایسا دعویٰ کرتا ہے۔ ہم نہیں جان سکتے کہ ہماری اولادیں کیسی ہوں گی۔صالح ہوں گی یا بدمعاش ۔اور نہ اُن کے ہم پر کوئی احسان ہیں اور خدا تعالیٰ کے تو ہم پر لاکھوں لاکھ احسان ہیں۔پس سخت ظالم ہے وہ شخص کہ اس خدا سے تعلق توڑ کر اولاد کی طرف تعلق لگاتا ہے۔ ہاں خد اتعالیٰ کے حقوق کے ساتھ مخلوق کے حقوق کا بھی خیال رکھو۔اگر خدا پر تمہار اکامل ایمان ہو تو پھر تو تمہارا یہ مذہب ہونا چاہیے کہ ؎

ہر چہ از دوست میرسد نیکوست

اور اس ایمان والے کے شیطان قریب بھی نہیں آتا۔وہ بھی تو وہاں ہی آجاتا ہے جہاں اُس کو تھوڑی سی گنجائش مل جاتی ہے۔جب خدا تعالیٰ کو مقدم رکھاجائے تو برکات کا نزول ہوتا ہے۔‘‘(ملفوظات جلد ہفتم صفحہ ۲۴۷-۲۴۸)

مقدمہ کے ذکر پر فرمایا:’’خواہ کچھ ہی ہو ہم تو سب کچھ اللہ تعالیٰ کی طرف سےسمجھتے ہیں اوراس پر راضی ہیں

؎ ہرچہ از دوست میرسد نیکوست

لیکن ہمارا ایمان جیسے خدا تعالیٰ کے ملائکہ اور کتب اور رسل پر ہے ایسے ہی اس بات پر بھی ہے کہ انجام کار ہم ہی کامیاب ہوں گےاگرچہ ایک دنیا ہماری مخالف کیوں نہ ہو۔‘‘(ملفوظات جلد ہفتم صفحہ۲۵۳)

تفصیل: اوپرکی ملفوظات کے دونوں حوالوں میں فارسی کی ایک ہی ضرب المثل ہَرْچِہْ اَزْ دُوْست مِیْرَسَدْ نِیْکُوْست آئی ہے۔ جس کا اردو ترجمہ ہے: دوست جو بھی سلوک کرے بجا ہے ۔

لغوی بحث: ہَرْچِہْ(جوبھی) اَزْدُوْست(دوست سے) مِیْرَسَد (پہنچتاہے) رسیدن (پہنچنا) مصدرسے مضارع اخباری سوم شخص مفرد۔ نِیْکُوْست(اچھاہے)

٭…٭…٭

مزید پڑھیں: ’’سچے ہو کر جھوٹے کی طرح تذلّل کرو‘‘

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button