داسا زومے (Dassa Zoume)، بینن میں پرائمری سکول کی تین نئی کلاسوں کی عمارت کا افتتاح
اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے بینن کے شہر داسا زومے (Dassa Zoume) میں ہیومینٹی فرسٹ کی طرف سے قائم پرائمری سکول میں تین کلاسز کی نئی عمارت کا افتتاح مورخہ ۱۵؍جنوری ۲۰۲۵ء کو ہوا۔

اس تقریب میں جہاں جماعتی عہدیداران شامل ہوئے وہاں حکومتی عہدیداران نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔ جماعتی نمائندگان میں مشنری انچار ج مکرم قمر احمد صاحب ،ڈاکٹر ولید سیٹھی صاحب نمائندہ ہیومینٹی فرسٹ باقاعدہ طور پر دارالحکومت کوتونو سے ۲۰۰؍کلومیٹر کا سفر کر کے اس تقریب کے لیے تشریف لائے۔ اس تقریب میں شہر کے میئر کے نمائندہ کے طور پر نائب میئر اول نے شمولیت کی۔ اس کے علاوہ صوبائی تعلیمی دفتر DDEMPکے نمائندہ نیز ضلعی تعلیمی ادارہ CCSکے سربراہ نے بھی پروگرام میں شمولیت اختیار کی۔اس کے علاوہ بھی حکومتی تعلیمی ادارہ کے چار ممبران شامل ہوئے۔
تقریب کا آغاز صبح ساڑھے دس بجے تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔بعد ازاں سکول کی پرنسپل YaYa Amadine Rekiaصاحبہ نے سکول کی مختصر رپورٹ پیش کی۔اس کے بعد خاکسار (ریجنل مشنری داسا) نے تمام شاملین کا اس پروگرام میں شامل ہونے پر شکریہ ادا کیا نیز جماعت احمدیہ کا مختصراً تعارف کرانے کی بھی توفیق ملی۔ بعدازاں مکرم رانا یاسر محمود صاحب (جن کی سربراہی میں یہ عمارت تعمیر ہوئی ہے) کو اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا موقع ملا۔ نیز ہیو مینٹی فرسٹ کے نمائندہ نے ہیومینٹی فرسٹ کا تعارف کرایا اور بینن میں ہیومینٹی فرسٹ کے تحت جاری پروگرام کا ذکر کیا۔

اس کے بعد میئر کے نمائندہ نے جماعت احمدیہ کی تعلیمی میدان میں خدمات کی تعریف کی اور شکریہ ادا کیا اور برملا اظہار کیا کہ اس سکول جیسا انفراسٹرکچر پورے شہر میں نہیں ہے۔ نیز یہ سکول خوبصورتی میں بھی اپنی مثال آپ ہے۔نیز اس بات کا بھی اظہار کیا کہ جماعت احمدیہ انسانیت کی خدمت کے لیے ہمیشہ آگے رہی ہے۔خاص طور پردُور دراز علاقوں جہاں پانی کے مسائل ہیں ، پانی کے پمپ لگانے نیز میڈیکل کیمپ لگانے کے لحاظ سے ہمیشہ جماعت احمدیہ نے خاص کام کیا ہے۔ اس کے بعد صوبائی حکومتی تعلیمی ادار ہ اور ضلعی حکومتی تعلیمی ادارہ کے نمائندگان نے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا اور جماعت احمدیہ کا شکریہ ادا کیا۔ ان کے بعد مشنری انچارج صاحب نے تقریر کی نیز فیتہ کا ٹ کر نئی تین کلاسوں کا افتتاح کیا اور دعا کروائی۔
اس تقریب میں ۲۵۰؍سے زائد افراد نے شمولیت کی جس میں دیگر شہروں سے آنے والے مہمانان کے علاوہ طلبہ کے والدین کی بڑی تعداد شامل تھی۔ علاوہ ازیں احمدی احباب بھی مختلف جماعتوں سے خاص طور پر شامل ہوئے۔آخر میں تمام حاضرین کی کھانے سے تواضع کی گئی۔
اللہ تعالیٰ یہ سکول پورے داسا شہر میں جماعت احمدیہ کا نام روشن کرنے والا بنائے اور اس سکول سے ایسے طلبہ نکلیں جو کہ ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرنے والے ہوں۔آمین
(رپورٹ:مبارک احمد منیر۔ریجنل مربی داسا زومے بینن)
مزید پڑھیں: شعبہ خدمت خلق مجلس خدام الاحمدیہ گیمبیا کے تحت مفت طبی کیمپس کا اہتمام