خبرنامہ(اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)
٭…فرانسیسی مصنفہ اور تجزیہ کار الیگزینڈر اشوارتزبرود کا کہنا ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کم کرنے، تنازعات کے خاتمے اور فلسطینی ریاست کے قیام میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔ فرانسیسی ویب سائٹ کے مطابق، انہوں نے ٹی وی چینل Public Sénatسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ولی عہد واحد شخصیت ہیں جو خطے میں استحکام لانے اور امریکہ و اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کے قیام کے بدلے میں آزاد فلسطینی ریاست کی شرط درحقیقت دو ریاستی حل کے تصور کی جانب اشارہ ہے۔ الیگزینڈر اشوارتزبرود نے اس بات پر زور دیا کہ سعودی عرب کے پاس وہ وسائل اور صلاحیتیں موجود ہیں جن کے ذریعے وہ واشنگٹن اور تل ابیب پر دباؤ ڈال سکتا ہے تاکہ خطے میں امن قائم ہو اور آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ممکن بنایا جا سکے۔ یاد رہے کہ سعودی وزارت خارجہ نے گذشتہ اتوار کو جاری ایک بیان میں فلسطینی عوام اور ان کے جائز حقوق کی حمایت سے متعلق اپنے تاریخی اور مستقل موقف کا اعادہ کیا تھا۔ اسی طرح بدھ کے روز ایک اور بیان میں سعودی عرب نے واضح کیا کہ وہ فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات استوار نہیں کرے گا۔
٭…امریکی محکمہ خارجہ نے ایلون مسک کی کمپنی ٹیسلا کے لیے ۴۰۰؍ملین ڈالر کے معاہدے کی منظوری دے دی ہے، حالانکہ جس ’’آرمڈ ٹیسلا‘‘ گاڑی کے لیے یہ معاہدہ کیا جا رہا ہے، وہ تاحال وجود میں نہیں آئی۔ یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ایلون مسک کی ایک اور کمپنی ’’اسپیس ایکس‘‘ کو پیر کے روز ۳۸.۸؍ملین ڈالر کا نیا سرکاری کنٹریکٹ دیا گیا، جس پر کئی حلقوں میں تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ مسک نے سرکاری کنٹریکٹس اور مفادات کے ٹکراؤ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کمپنیاں ہمیشہ بہترین بولی لگاتی ہیں اور عوامی مفاد کو ترجیح دیتی ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ایلون مسک کی نگرانی میں ’’ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی‘‘(DOGE) مختلف سرکاری اداروں کے اخراجات کم کرنے کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔
٭…بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے بیرون ملک روانگی سے قبل ان کے طیارے کو بم دھماکے سے اُڑانے کی دھمکی دی گئی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ممبئی پولیس کو ایک دھمکی آمیز فون کال موصول ہوئی، جس میں کہا گیا کہ امریکی دہشت گرد مودی کے طیارے کو دھماکے سے تباہ کر دیں گے۔ کال کرنے والے نے دعویٰ کیا کہ یہ وہی گروہ ہے جس نے چھ ماہ قبل امریکہ میں ایک طیارے کو نشانہ بنایا تھا، جس میں چھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ تاہم، طیارے کی تلاشی کے بعد پرواز کو کلیئرنس دے دی گئی۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ اسی نمبر سے ماضی میں بھی پولیس کو ۱۴۰۰؍سے زائد کالیں موصول ہو چکی تھیں۔ بعد ازاں، پولیس نے کال کرنے والے شخص کو گرفتار کر لیا، جس کا ذہنی توازن درست نہیں پایا گیا۔ تاہم، تفتیش مکمل ہونے تک اسے حراست میں رکھا جائے گا۔
٭…٭…٭
مزید پڑھیں: سپورٹس بلیٹن