قرارداد تعزیت

قرارداد تعزیت بروفات مکرم ومحترم شیخ مبارک احمد صاحب (ناظر دیوان صدر انجمن احمدیہ پاکستان)

از طرف ممبران عاملہ مجلس خدام الاحمدیہ پاکستان

مجلس خدام الاحمدیہ پاکستان کی مرکزی عاملہ اپنے غیر معمولی اجلاس منعقدہ مورخہ ۳۱؍جنوری۲۰۲۵ء میں سلسلہ کے نہایت مخلص اوردیرینہ خادم مکرم و محترم شیخ مبارک احمد صاحب ناظر دیوان صدر انجمن احمدیہ پاکستان کی وفات پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتی ہے۔ آپ مورخہ ۱۱؍جنوری ۲۰۲۵ء کی صبح ۷۷؍سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ انا للہ و انا الیہ راجعون

مکرم و محترم شیخ مبارک احمدصاحب مورخہ ۲؍نومبر ۱۹۴۷ء کو مغلپورہ لاہور میں پیدا ہوئے۔ آپ کے خاندان میں احمدیت کا نفوذ آپ کے دادا مکرم شیخ محمد الدین صاحب کے ذریعے ہوا جنہوں نے ۱۹۳۸ء میں احمدیت قبول کرنے کی توفیق پائی۔مکرم و محترم شیخ مبارک صاحب کے والد صاحب نے ۱۹۴۰ء میں بیعت کی۔ اس طرح شیخ مبارک احمد صاحب پیدائشی احمدی تھے۔

مکرم و محترم شیخ مبارک احمد صاحب نے ابتدائی تعلیم ربوہ سے حاصل کی اور میٹرک کا امتحان بھی ربوہ سے پاس کیا۔ آپ نے ۱۹۶۹ء میں بی اے اور ۱۹۷۱ء میں بی ایڈ کی ڈگری حاصل کی ۔حصول تعلیم کے ساتھ ساتھ آپ کوجنوری ۱۹۶۶ء تا ۱۹۸۱ء تقریباً پندرہ سال تعلیم الاسلام ہائی سکول ربوہ میں بطور استاد تدریسی فرائض سر انجام دینے کی توفیق ملی ۔

مکرم و محترم شیخ مبارک احمد صاحب نے حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ تعالیٰ کی خدمت میں اپنی زندگی وقف کرنے کی درخواست کی ۔حضورنے جنوری ۱۹۸۲ء میں آپ کا وقف منظور فرمایا۔ ۱۹۸۲ء میں حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو نائب سیکرٹری دفتر صدسالہ جوبلی مقرر فرمایا۔ اکتوبر ۱۹۸۹ء میں آپ کا تقرر بطور نائب وکیل المال اول تحریک جدید ہوا۔ مارچ ۱۹۹۴ء تا فروری ۲۰۰۲ء آپ کو بطور ایڈیشنل ناظر بیت المال آمد اوربعد ازاں فروری ۲۰۰۲ء تا اگست ۲۰۱۷ءبطور ناظر بیت المال آمد خدمت کی توفیق ملی۔ اگست ۲۰۱۷ء میں حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے آپ کو ناظررشتہ ناطہ مقرر فرمایا۔بعد ازاں فروری ۲۰۲۲ء تادم آخرآپ بطور ناظر دیوان صدر انجمن احمدیہ پاکستان خدمت کی توفیق پاتے رہے۔

مکرم و محترم شیخ مبارک احمد صاحب کو ذیلی تنظیمات میں بھی گراں قدر خدمات سرانجام دینے کی توفیق ملی۔ مجلس عاملہ خدام الاحمدیہ مرکزیہ میں آپ کا عرصہ خدمت پندرہ سال پر محیط ہے۔اس دوران آپ نے بطور مہتمم صنعت و تجارت ، مہتمم مال ، مہتمم تجنید مہتمم امور طلبہ ، مہتمم تحریک جدید اور بطور محاسب خدمت کی توفیق پائی۔

مجلس انصار اللہ مرکزیہ میں بطور قائد وقف جدید اور قائد تجنید خدمت کی توفیق پائی نیز آپ کو لمبے عرصے تک ناظم سپلائی جلسہ سالانہ کے طور پر خدمات بجالانے کی توفیق ملی۔

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے خطبہ جمعہ فرمودہ ۱۷؍ جنوری ۲۰۲۵ءمیں مکرم شیخ مبارک احمد صاحب کا ذکرِخیر کرتے ہوئے بیان فرمایا کہ ’’اللہ تعالیٰ کے فضل سے وقف کو انہوں نے خوب نبھایاہے،میں نے بھی دیکھا ہے،میرے ساتھ بھی انہوں نے کام کیا ہے ،میں بھی جب انجمن میں تھا، ہمیشہ ایک مثال تھے دین کو دنیا پر مقدم رکھنےکی،سادہ رہنا،سادگی سے زندگی گزارنا اور اپنا وقت پورا دینا۔اکثر یہ ہوتا تھا کہ دورہ کیا ہے اور دورہ کر کے واپس آئے ہیں ،دفتر بھی اٹینڈ کیا اور شام کو پھر دورہ پر چلے گئے اور یہی کوشش ہوتی تھی کہ مجھے خدمت کا موقع ملتا رہے۔ ان کے بچوں میں سے کبھی کسی نے آرام کا مشورہ دیا،بیچ میں بیمار بھی ہو گئے تھے ،تو انہوں نے کہا کہ میری ریٹائر منٹ میری وفات پر ہی ہوگی۔جماعتی قواعد اور ضوابط کا ان کو بہت زیادہ علم تھا اور فیصلہ لینے کی قوت بھی تھی۔ اللہ تعالیٰ نے ان کو صلاحیتوں سے نوازا ہوا تھا۔… اللہ تعالیٰ ان سے مغفرت اور رحم کا سلوک فرمائے۔‘‘

ہم جملہ ممبران عاملہ مجلس خدام الاحمدیہ پاکستان مکرم ومحترم شیخ مبارک احمد صاحب کے انتقال پُرملال پر حضر ت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت اقدس میں اپنے دلی رنج و غم کا اظہارکرتے ہیں۔ نیز مرحوم کےجملہ پسماندگان سےدلی تعزیت اور اظہار افسوس کرتے ہوئے دعاگو ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرماتے ہوئے، جنت الفردوس میں جگہ دےاور پسماندگان کو صبرجمیل عطا فرمائے اور ان کا حافظ و ناصر ہو۔ اللہ تعالیٰ جماعت اور خلافت احمدیہ کو ایسےباوفا، مخلص، معاون و مددگار خادم ہمیشہ عطا فرماتا چلا جائے۔ آمین

٭…٭…٭

مزید پڑھیں: قرارداد تعزیت بروفات مکرم عبدالباری طارق صاحب(آڈیٹر مجلس انصاراللہ پاکستان)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button