صنعت وتجارت
ارشاد حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز
امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:’’پس آج کل کے بحران کا حل مومنوں کے پاس ہے اور تمام مسلمانوں اور مسلمان ملکوں کو اس بحران سے نکلنے اور نکالنے کے لیے پہل کرنی چاہیے۔ پس اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَاۡکُلُوا الرِّبٰۤوا اَضۡعَافًا مُّضٰعَفَۃً ۪ وَاتَّقُوا اللّٰہَ لَعَلَّکُمۡ تُفۡلِحُوۡنَ (آل عمران: 131) اے وہ لوگو! جو ایمان لائے ہو سو د در سود نہ کھایا کرو اور اللہ کا تقویٰ اختیار کرو تا کہ تم کامیاب ہو جاؤ۔
پس اللہ کرے کہ فلاح پانے کے لیے کم از کم مسلمان دنیا کو یہ تقویٰ حاصل ہو جائے اور خاص طور پر امیر مسلمان ممالک کو جنہوں نے سُود کی کمائی کے لیے اپنی رقمیں لگائی ہوئی ہیں۔ لیکن اس کے لیے اللہ تعالیٰ کی اس آواز کو بھی سننا ہو گا جو اس کے مسیح و مہدی کے ذریعہ ہم تک پہنچی کیونکہ اس کے بغیر اس زمانے میں کوئی نجات نہیں ، کوئی تحفظ نہیں، کوئی ضمانت نہیں ۔‘‘
(خطبہ جمعہ فرمودہ ۳۱؍اکتوبر ۲۰۰۸ء / خطبات مسر ور جلد ششم صفحہ ۴۵۶)
(مرسلہ: وکالت صنعت و تجارت)
مزید پڑھیں: دورۂ یورپ ۱۹۲۴ء کے ثمرات