بشیر احمد،شریف احمداور مبارکہ کی آمین(قسط ۸)
۷۱۔ بہار آئی ہے اِس وقتِ خزاں میں
لگے ہیں پھول میرے بوستاں میں
بوستاں bostaaN: باغ Garden
اسلام پر زوال اور انحطاط کا دور ہے مگر تُو نے اپنی رحمت سے اس دور میں اسلام کا احیا کرکےخزاں کو بہار سے بدل دیا ہے۔ جو باغ باغیچہ میرے وجود سے لگا ہے اس میں بہت پھول کھل کر بہار دے رہے ہیں۔
۷۲۔ملاحت ہے عجب اس دلستاں میں
ہوئے بدنام ہم اُس سے جہاں میں
دلستاں dilsetaaN: دل چھین لینے والا، خوبصورت، محبوب Captive of heart, beloved, beautiful
ملاحت malaahat:نمکینی، حسن، دلفریبی، Beauty, excellence, delicacy, elegance, charm
ہمارے محبوب خدا میں عجیب دلربا خوبصورتی ہے۔ ہم بے خود ہوکر اس کی محبت میں اس طرح مبتلا ہو گئے ہیں کہ دنیا میں ہماری عشقِ الٰہی میں دیوانگی کے چرچے ہو رہے ہیں۔ اور دنیا کےلوگ ہمارا مذاق اڑاتے ہیں، اچھے الفاظ میں ذکر نہیں کرتے۔
۷۳۔عدُو جب بڑھ گیا شور و فُغاں میں
نہاں ہم ہو گئے یارِ نہاں میں
عدو adoo : دشمنEnemy
شوروفغاں shor-o-fughaaN: شور شرابا، غصہ، دشمنی Outburst
نہاں nehaaN: چھپا ہوا، پوشیدہ Hidden
When my enemy became more vociferous in his outbursts of anger against me, I quietly hid myself under the protective shield of my Lord
ہمارا دشمن جب دشمنی میں سب حدیں پار کرگیا اور ہر طرح کا شور شرابا عروج پر پہنچادیا تو ہم نے اپنی آنکھوں سے بظاہر نظر نہ آنے والے مگر شہ رگ سے قریب ہزار ماؤں سے بڑھ کر پیار کرنے والے محبوب خدا کی گود میں خود کو چھپا لیا۔ کیوں کہ وہ ایسی محفوظ پناہ گاہ ہے کہ کوئی بدخواہ وہاں نقصان نہیں پہنچا سکتا۔
اِنَّمَاۤ اَشۡکُوۡا بَثِّیۡ وَحُزۡنِیۡۤ اِلَی اللّٰہِ (یوسف:۸۷)میں تو اپنے رنج واَلَم کی صرف اللہ کے حضور فریاد کرتا ہوں
۷۴۔ہؤا مجھ پر وہ ظاہر میرا ہادی
فَسُبحَانَ الَّذِی اَخزَی الْاَعَادِی
ظاہر zaahir: نمودار Manifest,evident
ہادی haadi: راستہ دکھانے والا، ہدایت دینے والا Guide
فَسُبحَانَ الَّذِی اَخزَی الْاَعَادِی fasub-haan-al-lazee akhz-al-a`aadi: پاک ہے وہ خدا جس نے دُشمنوں کی پکڑ کی۔
Holy is He Who has disgraced and humiliated the opponents
سیدھا راستہ دکھا نے والے اللہ تعالیٰ نے مجھے اپنی صفات کا جلوہ دکھایا ہے۔ میں نے اسے جانا اور پہچانا ہے۔ اس کی ہستی کے اسرا ر مجھ پر کھل گئے ہیں۔ پس پاک ہے وہ ذات جو میرے دشمنوں کو زیر کرتی ہے۔
۷۵۔کروں کیونکر ادا میں شُکرِ باری
فِدا ہو اُس کی رہ میں عمر ساری
باری Baari: پیدا کرنے والا، خالق، اللہ تعالیٰ کا صفاتی نام Creator, God (An attribute of God)
فدا fedaa: قربان To sacrifice
میں اپنے پیدا کرنے والے اللہ تعالیٰ کے احسانات کا شکر کیسے ادا کرسکتا ہوں۔ یہی تمنا ہے کہ اپنی ساری عمر اس کی راہ میں قربان کردوں۔
۷۶۔مرے سَر پر ہے مِنّت اس کی بھاری
چلی اُس ہاتھ سے کشتی ہماری
منتminnat:
Favour, kindness مہربانی، احسان
کشتی Kashti, kishti: ناؤ، سفینہ، بجرا Boat
میرے سر پر اس کے بھاری احسانات ہیں۔جس مشن کی تکمیل ہمارے پیش نظر ہے اس کی کامیابی کے سب سامان وہی کرتا ہے۔ اسی کی تائید سے اس دنیا کے سمندر میں ہماری کشتی چل رہی ہے۔ ہمارے مقاصد میں کامیابی اسی کے فضل سے ہوتی ہے۔
۷۷۔مری بگڑی ہوئی اُس نے بنا دی
فَسُبحَانَ الَّذِی اَخزَی الْاَعَادِی
بگڑی بنانا bigree banaanaa:خراب کام سنوارنا To set right, to mend, to repair
ہمارے سارے بگڑے کام وہی سنوارتا ہے۔ ہماری غفلتوں اور کوتاہیوں سے اگر کوئی کام بگڑ جائے تو وہ پردہ پوشی فرماتے ہوئے اسے سنوار دیتا ہے۔ پس پاک ہے وہ ذات جس نے میرے بد خواہوں کو سزا دی ہے۔
(امۃ الباری ناصر۔امریکہ)
٭…٭…٭
مزید پڑھیں: بنیادی مسائل کے جوابات(قسط ۹۰)