افریقہ (رپورٹس)

جماعت احمدیہ گھانا کے صد سالہ تاریخی اکانوےویں(۹۱)جلسہ سالانہ ۲۰۲۴ء کا کامیاب و بابرکت انعقاد

٭… امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا اختتامی اجلاس سے برا ہ راست روح پرور اور دل نشین خطاب
٭… متعدد ملکی افسران و معززین، دیگر مذاہب کے راہنماؤں کی شمولیت اور تہنیتی پیغامات
٭… ۱۱؍ممالک سے۱۳۲؍نمائندگان و مہمانان گرامی سمیت ۳۹؍ہزار۱۴۶؍احباب کی شرکت

محض اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم کے ساتھ جماعت احمدیہ گھانا کو اپنے قیام کے۱۰۳؍سال بعد اپنا صدسالہ تاریخی اکانوےواں(۹۱)جلسہ سالانہ ’’گھانا میں احمدیت: اسلام کی نشأۃ ثانیہ کی ایک صدی‘‘کے مرکزی موضوع پر مورخہ ۲۲تا۲۴؍فروری۲۰۲۴ء کو جماعت کی زمین ’’باغ احمد‘‘، پوماڈزے وینیبا(Pomadze Winneba)، سینٹرل ریجن میں منعقد کرنے کی توفیق ملی۔

مکرم الحاج عیسیٰ وہاب صاحب نائب امیر اوّل گھانا و افسر جلسہ نے بتایا کہ جلسہ سالانہ کی تیاری کے لیے تین ہزار سے زائدکنوپیاں و مارکیاں نیز سائبانوںکا انتظام کیا گیا تھا جن میں قیام و طعام، ایم ٹی اے، انتظامیہ، نمائش ایریا، مارکیٹس و بازار، شعبہ نمائش، رہائش گاہیں اور جلسہ گاہ شامل ہیں۔

پہلا دن

مورخہ ۲۲؍فروری بروز جمعرات صبح چار بجے نماز تہجد کے بعد درس دیا گیا۔ نماز فجر کی ادائیگی کے بعد مکرم نور محمد بن صالح صاحب امیر و مبلغ انچارج گھانا نے جلسے کے حوالے سے چند ہدایات دیں اور دیگر ضروری امور پر روشنی ڈالی۔ باجماعت نماز تہجدو فجر میں ۱۲؍ہزار سے زائد احباب شامل ہوئے۔ بعدازاں وقفہ برائے ناشتہ و آرام ہوا۔

صبح دس بج کر دس منٹ پر تقریب پرچم کشائی منعقد ہوئی جس میں مکرم امیر صاحب نے لوائے احمدیت اور گھانا کے نائب صدر ڈاکٹر محمودو باؤومیا صاحب نے قومی پرچم لہرایا اور اجتماعی دعا ہوئی۔ اس موقع پر خدام نے گارڈ آف آنر پیش کیا اور گھانا کا قومی ترانہ بجایا گیا جس کے احترام میں حاضرین جلسہ نے کھڑے ہوکر قومی ترانہ دہرایا۔

دس بج کر چالیس منٹ پر افتتاحی اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ جامعہ احمدیہ انٹرنیشنل گھانا کے طالب علم عزیزم حافظ عبدالصمد بواٹینگ نے تلاوت قرآن کریم و ترجمہ پیش کیا۔ پھر ایک اَور طالب علم عزیزم الیاس آدم نے نظم اور چند خدام نے ترانے پیش کیے۔

مکرم امیر صاحب نے اپنی افتتاحی تقریر میں تمام مہمانان کو خوش آمدید کہا اور جماعت احمدیہ گھانا کے ابتدائی مبلغین کرام کی قربانیوں اور جلسوں کی تاریخ کا ذکر کیا۔

بعدہٗ مکرم عباس بن ولسن صاحب نیشنل جنرل سیکرٹری نےمعزز مدعووین جلسہ کا تعارف کرایا جن میں برکینافاسو، ٹوگولینڈ، نائیجیریا، یوگنڈا اور اٹلی جماعت کے امراء و دیگر جماعتی عہدیداران جو اس جلسہ میں شامل تھے کا تعارف کرایا۔ جناب نائب صدر گھانا نے اپنی تقریر میں جماعت احمدیہ گھانا کی صدسالہ تعلیمی، طبی، سماجی اور رفاہی خدمات کو سراہا اور اس بات کا برملا اظہار کیا کہ گھانا کی تاریخ جماعت احمدیہ گھانا کی خدمات کا اعتراف کیے بغیر ادھوری ہے۔ ان کے بعد بعض اَور معزز مہمانان کرام نے بھی اپنے پیغامات پیش کیے۔

مکرم امیر صاحب نے ذیلی تنظیموں کو درخواست کی کہ ایام جلسہ میں زیادہ سے زیادہ احباب عطیات خون کی مہم میں حصہ لیں تا نیشنل بلڈ سروس گھانا کی ضرورت ایک حدتک پوری کی جاسکے۔ چنانچہ احباب جماعت نے اس پرلبیک کہا اور جلسہ کے اختتام تک قریباً ایک ہزار بلڈیونٹس عطیات کی صور ت میں جمع ہوگئے۔ فالحمدللہ علیٰ ذالک

دوپہر کے کھانے کے بعد ساڑھے تین بجے نماز ظہر و عصر جمع کرکے ادا کی گئیں۔ بعدہٗ احباب جماعت اپنی اپنی قیام گاہوں کی طرف روانہ ہوگئے۔ اس دوران ہزاروں افراد نے جلسہ پر لگائے گئے مختلف شعبہ جات کے سٹالز اور نمائشوں کا بھی دورہ کیا۔

عشائیہ کے بعد نماز مغرب و عشاء ساڑھے سات بجے جمع کرکے ادا کی گئیں۔ نمازوں کے بعد شبینہ اجلاس شروع ہوا جس میں مولوی ابو بشیر ڈونکور (Donkor) صاحب زونل مبلغ ڈبواسی سینٹرل ریجن نے ’’آئندہ صدی میں داخل ہونے کےليے ایک مثالی اور صحت مند طرز زندگی کو برقرار رکھنا‘‘ کے موضوع پر نصف سے زائد گھنٹے کا درس دیا جس میں قرآن و حدیث اور خلفائے کرام کے ارشادات کی روشنی میں صحت کو برقرار رکھنے کےليےتجاویز پیش کیں۔ اور یوں جلسہ کا دوسرا اجلاس ساڑھے آٹھ بجے شب اختتام پذیر ہوا۔

دوسرا دن

مورخہ ۲۳؍فروری بروز جمعۃ المبارک: جلسہ سالانہ کے دوسرے دن کا آغاز بھی نماز تہجد سے ہوا۔ درس اور نماز فجر کی ادائیگی کے بعد امیر صاحب نے چند ضروری ہدایات دیں۔

صبح نو بج کر ۵۰؍منٹ پر جلسہ سالانہ کے دوسرے دن کے پہلے اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم و انگریزی ترجمہ سے ہوا جو مکرم عمر فاروق عبدالحکیم کارکن ایم ٹی اے گھاناوہاب آدم سٹوڈیونے کی۔ جامعۃ المبشرین کے ایک طالبعلم عبدالعزیز Ba نے حضرت مسیح موعودؑ کے منظوم کلام ’’ہر طرف فکر کو دوڑا کے تھکایا ہم نے‘‘سے چند اشعار مع ترجمہ پیش کیے۔

بعدازاں مکرم الحاج احمد سلیمان اینڈرسن نائب امیر ثانی نے ’’اسلام کی نشأۃ ثانیہ کی گھانا میں ایک صدی‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ اسی دوران سابق صدر مملکت گھانا جناب جان درامانی مہاما، موجودہ NDC پارٹی کے سربراہ کی آمد ہوئی۔ تقریر کے بعد جلسہ میں آمدہ مختلف سیاسی سماجی تعلیمی شخصیات کا تعارف کروایا گیا۔ بعدازاں معزز مہمانوں نے حاضرین جلسہ کے سامنے اپنے اپنے خیرسگالی کے پیغامات پیش کیے اور جماعت احمدیہ کی دینی، تعلیمی، طبی اور سماجی خدمات کو سراہا۔ بعد ازاں سابق صدر مملکت گھانا نے اپنے خطاب میں سب سے پہلے شاملین جلسہ کے پُرجوش استقبال کا شکریہ ادا کیا نیز رویت ہلال کمیٹی گھانا، بین المذاہب ہم آہنگی نیز نام نہاد غیر اسلامی جہاد کے تدارک پر جماعت احمدیہ گھانا کی خدمات کو سراہا۔ مکرم امیر صاحب نے جناب موصوف کا شکریہ ادا کیا اور یہ اجلاس ساڑھے بارہ بجے اپنے اختتام کو پہنچا۔

وقفہ برائے تیاری جمعہ کے بعد تمام شاملین جلسہ نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خطبہ جمعہ براہ راست سنا اور دیکھا۔ دو بج کر دس منٹ پر مکرم امیر صاحب نے مقامی خطبہ جمعہ دیا اور نماز جمعہ و عصر جمع کرکے ادا کی گئیں۔ نمازوں کے بعد شاملین جلسہ کی خدمت میں مختلف مارکیوں اور خیمہ جات میں ظہرانہ پیش کیا گیا۔

جلسہ سالانہ کے دوسرے روز کا دوسرا اجلاس شام ساڑھے سات بجے نماز مغرب و عشاء کے بعد شروع ہوا۔ اس اجلاس میں مولوی عمر فاوق یحییٰ صاحب ایڈمنسٹریٹر احمد یہ مسلم مشن ہیڈکوارٹرز اکرا نے ’’رسول کریمﷺکی تعلیمات کی روشنی میں عائلی زندگی کے ليے زریں اصول‘‘کے موضوع پر تقریر کی۔ اس کے بعد حافظ اسماعیل احمد ایڈوسئی صاحب کوآرڈینیٹر ایم ٹی اے گھانا نے ’’ایم ٹی اے افریقہ، وہاب آدم اسٹوڈیو، احمدیہ مسلم مشن گھانا: تبلیغ و تربیت کے میدان میں ایک نیا باب‘‘ کے موضوع پر تقریر کی جس میں آپ نے وہاب آدم سٹوڈیو واقع بستان احمد گھانا کی مختصر کارکردگی رپورٹ اور اس کےدُوررس نتائج و فوائد پر روشنی ڈالی۔

اس شبینہ اجلاس میں ہزاروں احباب و خواتین شامل ہوئے اور یہ اجلاس ساڑھے آٹھ بجے شب اختتام پذیر ہوا۔

تیسرا روز

مورخہ ۲۴؍فروری بروز ہفتہ بھی دن کا آغاز نماز تہجد، درس اور نماز فجر سے ہوا۔

جماعت احمدیہ گھانا کے اکانوےویں جلسہ سالانہ ۲۰۲۴ءکا اختتامی اجلاس حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی اسلام آباد، برطانیہ سے براہ راست شرکت کی وجہ سے غیر معمولی اہمیت کا حامل تھا۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ چار بج کر چار منٹ پر ایوان مسرور میں رونق افروز ہوئے۔ تلاوت قرآن کریم کی سعادت مکرم نا صر کوناڈو صاحب کو حاصل ہوئی۔ اس کا انگریزی ترجمہ مکرم بلال بونسوصاحب کو پیش کرنے کی سعادت حاصل ہوئی۔ بعد ازاں مکرم احسان احمد صاحب کو حضرت مسیح موعودؑ کے منظوم کلام میں سے منتخب اشعار خوش الحانی کے ساتھ پیش کرنے کی سعادت ملی جبکہ مکرم علی موانڈا صاحب نے منظوم کلام کا انگریزی ترجمہ پیش کیا۔

اس کے بعد حضورِانور نے انگریزی زبان میں بصیرت افروز اور پُرمعارف خطاب فرمایا۔ (خطاب کے خلاصہ کے لیے ملاحظہ ہو الفضل انٹرنیشنل مورخہ ۲۸؍فروری۲۰۲۴ء)

پانچ بج کر۱۳؍منٹ پر حضور انور نے دعا کرائی۔ دعا کے بعد مختلف گروپس کی صورت میں اردو، عربی اور مقامی افریقی زبانوں میں حمدیہ، نعتیہ اور خلافت احمدیہ سے عقیدت پر مبنی ترانے پیش کیے گئے۔

ترانوں کے بعد حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ نے مکرم نور محمد بن صالح صاحب امیر و مبلغ انچارج گھانا سے مخاطب ہوتے ہوئے فرمایا کہ جلسے پر آپ کی حاضری نیز ترانوں کے ذریعہ آپ کے جذبات کو دیکھ کر مجھے افسوس ہےکہ میں جلسہ میں (بنفس نفیس) شامل نہیں ہو سکا۔ اس کے بعد چند لمحات کے لیے حضور انور نے امیر صاحب گھانا سے پُر شفقت گفتگو فرمائی۔

حضور انور نے گھانا اور اسلام آباد میں حاضری کا اعلان کرتے ہوئے فرمایا کہ گھانا میں ۳۹؍ہزار جبکہ ایوان مسرور اسلام آباد میں ۱۳۳۳؍ افراد موجود ہیں۔ پانچ بج کر چالیس منٹ پر حضورانور ’السلام علیکم ورحمۃ اللہ‘کا تحفہ عطا فرما کر ایوان مسرور سے تشریف لے گئے۔ اور یوں جلسہ سالانہ گھانا ۲۰۲۴ء بخیر و عافیت اختتام پذیر ہوا۔

٭…٭…٭

حسب سابق امسال جلسہ سالانہ پر ایم ٹی اے وہاب آدم سٹوڈیو کے ليےپختہ کمرہ، پختہ واش رومز، جائے وضو، کھانےکے ليے نئی مارکیاں اور نمائش ایریا میں مزید سہولیات پیدا کی گئیں۔ دیگر شعبوں میں شعبہ وقف نو، ریویو آف ریلیجنز، شعبہ وصایا، ہیومینٹی فرسٹ، شعبہ اشاعت و تصاویر، AIMS ڈیپارٹمنٹ، عطیہ خون سینٹر اور شعبہ فرسٹ ایڈ وغیرہ شامل تھے۔

(رپورٹ: احمد طاہر مرزا۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

٭…٭…٭

مزید پڑھیں: مدرسۃ الحفظ گھانا کے ترانوےویں (۹۳) طالب علم کا تکمیلِ حفظ قرآن کا اعزاز

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button