نمازِ جنازہ حاضر و غائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۲؍جنوری ۲۰۲۵ء بروز جمعرات بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ امۃالسلام راجیکی صاحبہ اہلیہ مکرم مولوی مبشر احمد راجیکی صاحب مرحوم (آلڈر شاٹ نارتھ۔ یوکے)اور مکرمہ زبیدہ خانم صاحبہ بنت مکرم شیخ محمد عظیم صاحب (بکسلے اینڈ گرینچ۔ یوکے)کی نماز جنازہ حاضر اور پانچ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جنازہ حاضر
1۔مکرمہ امۃالسلام راجیکی صاحبہ اہلیہ مکرم مولوی مبشر احمد را جیکی صاحب مرحوم (آلڈر شاٹ نارتھ۔یوکے)
27؍دسمبر2024ء کو 78 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت مولانا غلام رسول صاحب را جیکی رضی اللہ عنہ کی بہو اور مکرم چودھری فیض احمد کاہلوں صاحب مرحوم آف قادر آباد ضلع سیالکوٹ کی بیٹی تھیں۔مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند، تہجد گزار، سادہ مزاج، خلافت سے والہانہ عقیدت رکھنے والی ایک نیک اور بزرگ خاتون تھیں۔آپ کو عمرہ کی سعادت بھی حاصل ہوئی۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔شادی کے پانچ سال بعد آپ کے شوہر کی وفات ہوگئی۔ پسماندگان میں ایک بیٹا شامل ہے۔آپ کے بیٹے مکرم عطاء النورراجیکی صاحب عملہ حفاظت (اسلام آبادUK) میں خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔
۲۔مکرمہ زبیدہ خانم صاحبہ بنت مکرم شیخ محمد عظیم صاحب (بکسلے اینڈ گرینچ۔یوکے)
26؍دسمبر2024ء کو 77 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے ایم اے اردو اور انگلش کی ڈگری حاصل کی ہوئی تھی۔ڈیرہ اسماعیل خان، تربیلا اور لاہور میں بطور پرنسپل کام کیا۔ تبلیغی میدان میں بہت سرگرم تھیں۔ڈیرہ اسماعیل خان میں شدید مخالفت کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ آپ کے خلاف اخبارات میں مضامین چھپے اور قتل کی دھمکیاں بھی ملتی رہیں۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ کی پابند، تہجدگزار، ہمدر، نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ تربیلا میں بطور صدر لجنہ اماءاللہ خدمت کی توفیق پائی۔ برطانیہ آنے کے بعد یہاں بھی لجنہ اماءاللہ میں بڑی ایکٹو تھیں۔ آپ نے دو بیعتیں بھی کروائیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں ایک بیٹا، بہو، ایک پوتی اور دو پوتے شامل ہیں۔
نماز جنازہ غائب
۱۔مکرم چودھری محمد یوسف صاحب(ٹورانٹو۔کینیڈا)
27؍نومبر 2024ء کو بریمپٹن کینیڈا میں 71 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کو 1970ء میں 17 سال کی عمر میں بیعت کی توفیق ملی۔ مرحوم نے نیشنل سیکرٹری زراعت کینیڈا کے علاوہ مختلف شعبوں میں خدمت کی توفیق پائی۔ قبل ازیں جماعت کراچی میں بھی مختلف خدمات بجالاتے رہے۔ کراچی میں آپ کو اسیر راہ مولا ہونے کی بھی سعادت حاصل ہوئی۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، حلیم طبع، نیک،مخلص اور باوفا انسان تھے۔ ضرورت مندوں کی دل کھول کر مدد کرتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ 2 بیٹیاں اور 4 بیٹے شامل ہیں۔ آپ کے بیٹے مکرم سلمان طارق صاحب بطور مبلغ سلسلہ میری لینڈ (امریکہ ) میں خدمت بجالارہے ہیں۔
۲۔مکرمہ امۃالرحیم صاحبہ اہلیہ مکرم میر مظہر الحق صاحب (آف شموگہ صوبہ کرنا ٹک۔ انڈیا)
11؍اگست 2024ء کو 69 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ کا پرانے احمدی خاندان سے تعلق تھا۔ آپ صوم وصلوٰۃ اورتلاوت قرآن کریم کی پابند، غریب پرور، ہمدرد،نظام جماعت اور عہدیداران کا احترام کرنے والی ایک نیک مخلص خاتون تھیں۔ مالی قربانیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتیں اور جماعتی پروگراموں میں باقاعدگی سے شامل ہوتی تھیں۔ خلافت سے والہانہ عقیدت کا تعلق تھا۔ لجنہ کے مختلف شعبوں میں خدمت کی توفیق پائی۔ 2020ء سے ضلعی صدر لجنہ کے طور پر خدمت بجالارہی تھیں۔ بہت سے بچوں کو قرآن مجید بھی پڑھاتی رہیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں شوہر کے علاوہ ایک بیٹی اور تین بیٹے شامل ہیں۔ ایک بیٹے مکرم طارق احمد ادریس صاحب (مربی سلسلہ) اخبار بدر قادیان میں خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔
۳۔مکرمہ مختاراں بی بی صاحبہ (ربوہ)
20؍دسمبر 2024ء کو 65سال کی عمر میں بقضائےالٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کا تعلق احمد آباد سانگرہ ضلع چنیوٹ سے تھا۔ شادی کے بعد ملتان چلی گئیں۔آپ کے شوہر نے جماعت چھوڑ کر ایک غیر از جماعت خاتون سے شادی کرلی تھی۔اس کٹھن وقت میں آپ نے بڑی ہمت اور حوصلہ سے اکیلے ہی اپنے بچوں کی پرورش کی اور انہیں نظام جماعت کے ساتھ منسلک رکھا۔ آپ نے ملتان میں لوکل صدر لجنہ کے علاوہ مختلف جماعتی خدمات کی توفیق پائی۔ 2015ء میں ربوہ منتقل ہو گئیں۔ صوم صلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، تہجد گزار، نیک او رمخلص خاتون تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں 3 بیٹے اور 3 بیٹیاں شامل ہیں۔آپ مکرم طاہر احمد صاحب …کی والدہ تھیں۔
۴۔مکرم پروفیسر محمد شریف صاحب (جرمنی)
29؍اپریل 2024ء کو 85 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم نے 1965ء میں بیعت کی سعادت پائی۔ قضاء ربوہ میں دس سال بطور قاضی خدمت کرنے کے علاوہ اپنی لوکل جماعت میں بھی مختلف عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔ 2018ء میں جرمنی آگئے۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، تہجد گزار، خلافت اور نظام جماعت کے اطاعت گزار،مخلص اور باوفا انسان تھے۔ تمام بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلوائی اوران کی اچھی تربیت کی۔ بڑی باقاعدگی سے چندہ جات اداکرتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں پہلی بیوی سے تین بچے اور دوسری بیوی سے سات بچے شامل ہیں۔ آپ کے بیٹے مکرم غضنفر احمد عدنان صاحب جرمنی میں اپنی مجلس میں بطورنائب زعیم اور منتظم مال جبکہ بڑی بیٹی ایک مجلس میں صدرلجنہ کے طور پر خدمت کی توفیق پارہی ہیں۔ آپ مکرم آصف خان صاحب (مربی سلسلہ و استاد جامعہ احمد یہ کینیڈا) کے سسر تھے۔
۵۔مکرمہ سکینہ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم چودھری عبد المجید صاحب (گھار و ضلع ٹھٹھہ)
12؍نومبر 2022ء کو 76سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحومہ نے شادی کے بعداپنے خاوند کے ذریعہ بیعت کی۔ مرحومہ پنجوقتہ نمازوں کی پابند،تہجد گزار، خوش اخلاق، مہمان نواز، ہمدرد، خداترس، نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ غریبوں کی دل کھول کر مدد کرتی تھیں۔ اپنے بچوں کی پرورش بہت اچھے طریقے سے کی۔ اپنے اور دوسرے احمدی بچوں کو بڑے شوق سے قرآن کریم پڑھاتی رہیں۔ آپ لمبا عرصہ اپنی مجلس کی صدر لجنہ بھی رہیں۔ پسماندگان میں 4 بیٹے اور 4 بیٹیاں شامل ہیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین
٭…٭…٭