حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے بتیسویں جلسہ سالانہ گوئٹے مالا۲۰۲۴ءکے موقع پر بصیرت افروز پیغام کا اردو مفہوم
پیارے احباب جماعت احمدیہ مسلمہ گوئٹے مالا،
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مجھے بہت خوشی ہے کہ آپ اپنا جلسہ سالانہ ۲۱،۲۰اور۲۲؍دسمبر۲۰۲۴ء کو منعقد کر رہے ہیں۔ میری دلی دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کے جلسہ کو عظیم کامیابی سے نوازے اور آپ سب غیر معمولی برکات حاصل کریں اور ہمارے مذہب اسلام اور پیارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی دی ہوئی تعلیمات اور ہدایات کے متعلق فہم کو بڑھائیں۔
یاد رکھیں کہ یہ کوئی عام دنیاوی تقریب یا میلہ نہیں ہے۔ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا: ’’اس جلسہ کے اغراض میں سے بڑی غرض تو یہ ہے کہ تا ہر ایک مخلص کو بالمواجہ دینی فائدہ اُٹھانے کا موقع ملے اور ان کے معلومات وسیع ہوں اور خدا تعالیٰ کے فضل و توفیق سے ان کی معرفت ترقی پذیر ہو۔ پھر اس کے ضمن میں یہ بھی فوائد ہیں کہ اس ملاقات سے تمام بھائیوں کا تعارف بڑھے گا اور اس جماعت کے تعلقات اخوت استحکام پذیر ہوں گے۔‘‘(مجموعہ اشتہارات جلد اول صفحہ ۳۴۰، ایڈیشن ۱۹۸۹ء)
یقیناً یہ جلسہ آپ کے دلوں میں نرمی، شفقت اور عاجزی پیدا کرنے والا ہونا چاہیے۔ یہ نہ صرف جماعت کے اندر پیار اور بھائی چارہ کے رشتوں کو بڑھانے کا ذریعہ ہونا چاہیے بلکہ ایک دوسرے کا خیال رکھنے میں اور بڑے پیمانے پر انسانیت کی ضروریات کی خدمت کرنے میں آپ کو ایک عمدہ مثال قائم کرنے والا بنانا چاہیے۔ آپ کو اپنے روزمرہ کے طرزعمل اور رویے میں عاجزی اور نرمی پیدا کرنی چاہیے۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ آپ اسلام کی خدمت کا شوق اور جذبہ پیدا کریں اور ہمارے خالق اللہ تعالیٰ کے ساتھ ایک زندہ تعلق قائم کرنے کی کوشش کریں۔
اس حوالے سے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا: ’’یہ وہ امور اور وہ شرائط ہیں جو مَیں ابتدا سے کہتا چلا آیا ہوں۔ میری جماعت میں سے ہر ایک فرد پر لازم ہوگا کہ اُن تمام وصیتوں کے کاربند ہوں اور چاہیے کہ تمہاری مجلسوں میں کوئی ناپاکی اور ٹھٹھے اور ہنسی کا مشغلہ نہ ہو۔ اور نیک دل اور پاک طبع اور پاک خیال ہوکر زمین پر چلو۔ اور یاد رکھو کہ ہر ایک شر مقابلہ کے لائق نہیں ہے۔ اس لئے لازم ہے کہ اکثر اوقات عفو اور درگذر کی عادت ڈالو اور صبر اور حلم سے کام لو… خدا تعالیٰ چاہتا ہے کہ تمہیں ایک ایسی جماعت بناوے کہ تم تمام دنیا کے لئے نیکی اور راستبازی کا نمونہ ٹھہرو۔ (اشتہار ۲۹؍مئی۱۸۹۸ء، مجموعہ اشتہارات جلد۲صفحہ۴۳۴)
اس لیے آپ کو جلسہ کے مقدس ماحول سے بھر پور فائدہ اٹھانا چاہیے اور اپنے تقویٰ یعنی راستبازی کے معیار کو بڑھانے کی کوشش کرنی چاہیے اور اپنے اندر اللہ کا حقیقی خوف پیدا کریں۔ اپنے اندرون کو بہتر کرنے کی ہر ممکنہ کوشش کریں اور اپنی اخلاقی حالت کو پاک کریں تاکہ آپ ان بلند معیاروں کو پاسکیں جن کی توقع حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے اپنی جماعت کے ممبران سے کی ہے۔ یقیناً مستقل طور پر آپ کو مثالی اور متقی احمدی مسلمان بننے کی کوشش کرتے رہنا چاہیے۔ اسی لیے آپ میں سے ہر ایک کو پنجوقتہ نمازوں کو اپنی زندگیوں کا مقصدبنا لینا چاہیے اور جتنا زیادہ ممکن ہو نماز باجماعت ادا کریں کیونکہ ایسا کرنے میں زیادہ اجر ہے۔ بے شک باجماعت نماز اتحاد اور ہم آہنگی کا ذریعہ بن جاتی ہے اور مومنین کی جماعت کے اتحاد اور طاقت کی عکاسی کرتی ہے۔
میں آپ کو تاکید کرتا ہوں کہ خلافت احمدیہ کے الٰہی نظام کو ہمیشہ اولین ترجیح دیں اور خلیفۃ المسیح کے ساتھ ایک مضبوط تعلق قائم کریں۔ آپ کو ایم ٹی اے کثرت سے دیکھنا چاہیے اور اپنے اہل خصوصاً اپنے بچوں کو بھی اس کی تلقین کرتے رہیں۔ خصوصی طور پر میرے خطبات جمعہ کو باقاعدگی سے سنیں نیز دیگر تقریبات اور مواقع پر میرے خطابات بھی سنیں۔ اس سے آپ خلافت کے ساتھ ایک مستقل تعلق برقرار رکھ سکیں گے اور آپ کے ایمان کو بھی تقویت ملے گی۔
تبلیغ کے حوالے سے میں آپ کی ذمہ داریوں کی یاددہانی کرواتا ہوں جو ہر ایک فرد جماعت کا فرض ہے۔ ایک گذشتہ خطبہ میں مَیں نے احباب جماعت کو یوں یاددہانی کروائی تھی: ’’ہمارے سے اگر پوچھا جائے گا تو صرف اتنا جو اللہ تعالیٰ نے ہم سے پوچھنا ہے کہ کیا ہم نے پیغام پہنچایا؟ یا پھر کیوں ہم نے اپنا تبلیغ کا فریضہ ادا نہیں کیا؟ اور کیوں اللہ تعالیٰ کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے نہیں کیا؟ ہمارا کام تبلیغ کرنا ہے۔ پیغام پہنچانا ہے۔ اسلام کی خوبیوں اور خوبصورت تعلیم کو دوسروں پر ظاہر کرنا ہے۔ اور یہ کام ہم نے کرتے چلے جانا ہے۔‘‘(خطبہ جمعہ فرمودہ ۸؍ستمبر۲۰۱۷ء)
لہٰذا آپ کو گوئٹے مالا کے تمام لوگوں تک اسلام احمدیت کے پُرامن پیغام کو پھیلانے کے لیے دانشمندانہ منصوبہ بندی اور مؤثر پروگرامز تیار کرنے چاہئیں۔
آخر میں مَیں آپ سب سے کہتا ہوں کہ اب وقت آ گیا ہے کہ آپ آگے بڑھیں اور پختہ عزم اور ثابت قدمی کے ساتھ عہد کریں کہ آپ ہمیشہ اپنی زندگیوں میں تمام خالص تبدیلیاں لانے کی کوشش کریں گے تاکہ آپ شرائط بیعت کی ہر شرط پر قائم رہ سکیں اور اسے پورا کرسکیں جس کا آپ نے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام سے وعدہ کیا ہے۔ ان شاء اللہ اگر آپ ایسا کریں گے تو دنیا میں ایک حقیقی روحانی انقلاب پیدا کرسکتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اس ہدایت پر بہترین انداز میں عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اللہ آپ سب پر رحم کرے۔ اللہ تعالیٰ آپ پر اپنا فضل فرمائے۔