اللہ تعالیٰ کی راہ میں خرچ کرنے کا سات سو گنا اجر ہے
امیر المومنین حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے خطبہ جمعہ ۷؍نومبر۲۰۰۳ء میں آیت مَثَلُ الَّذِیۡنَ یُنۡفِقُوۡنَ اَمۡوَالَہُمۡ فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ کَمَثَلِ حَبَّۃٍ اَنۡۢبَتَتۡ سَبۡعَ سَنَابِلَ فِیۡ کُلِّ سُنۡۢبُلَۃٍ مِّائَۃُ حَبَّۃٍ ؕ وَاللّٰہُ یُضٰعِفُ لِمَنۡ یَّشَآءُ ؕ وَاللّٰہُ وَاسِعٌ عَلِیۡمٌ (البقرہ:۲۶۲) کے ترجمہ کے حوالے سے فرمایا: ’’اے لوگو!تم جو میری راہ میں خرچ کرتے ہومَیں تمہیں بغیر اجر کے نہیں چھوڑوں گا۔ بلکہ طاقت رکھتا ہوں کہ تمہاری اس قربانی کو سات سو گنا تک بلکہ اس سے بھی زیادہ کر سکتا ہوں۔ اور یاد رکھو کہ جیسے جیسےتم اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کے لئےاپنا دل کھولتے جاؤ گے اللہ تعالیٰ تمہیں وسعت بھی دیتا چلا جائے گا۔تم اس دنیا میں بھی اس کے فضلوں کے وارث ٹھہرو گے اور یہ اجر صرف یہیں ٹھہر نہیں جائے گا بلکہ اگلے جہان میں بھی اجر پاؤ گے۔ اور پھر تمہاری نسلوں کو بھی اس کا اجر ملتا رہے گا۔‘‘(مرسلہ: مبشر احمد ظفر۔ لندن)
مزید پڑھیں: نماز باجماعت میں کندھے سے کندھا ملا کر