متفرق شعراء
جو دکھ خدا کے قریب کردے

اگر نہ اچھا طبیب کر دے
ہے عين ممکن رقیب کر دے
نہیں ہے دُکھ وہ، ہے رب کی نعمت
جو دکھ خدا کے قریب کر دے
جو درد و غم میں بھی ہمقدم ہو
مِرا اُسے تو مجیب کر دے
جو مشکلوں میں نہ توڑے رشتہ
خدا اسے تو حبیب کر دے
نقوش دل سے مٹا دے اس کے
یا اس کو میرا نصیب کر دے
بھروسہ سب پر کرو نہ سرور
یہ ہو نہ دھوکہ نقیب کر دے
(محمد ابراہیم سرور۔ قادیان)
مزید پڑھیں: خدا سے سیکھو وفائیں کرنا