صنعت وتجارت
ارشاد حضرت مصلح موعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ
حضرت مصلح موعودؓ فرماتے ہیں: ’’ہر سال خدا تعالیٰ کا سلوک بندوں سے جدا گا نہ ہوتا ہے اور اس کی بعض نئی صفات ظاہر ہوتی ہیں گو وہ اپنی شان میں ایسی اعلیٰ وارفع نہ ہوں جتنی انبیاء کے دور میں ہوتی ہیں مگر بہر حال تجدید اور زیادتی ضرور ہوتی ہے اور زیادتی چاہے ایک پیسہ کی ہو وہ زیادتی ہی ہے کیونکہ تھوڑا تھوڑ امل کر بھی زیادہ ہو جاتا ہے۔کسی نے کہا ہے
قطره قطره می شود دریا
معمولی معمولی منافع لینے والے تاجر بڑی دولت پیدا کر لیتے ہیں بلکہ جتنی زیادہ کسی کی تجارت وسیع ہو اتنا ہی وہ کم منافع لیتا ہے اس کے ہاتھ سے اربوں روپیہ کا مال نکلتا ہے اس لیے وہ نہایت معمولی منافع سے ہی کروڑوں روپیہ کما لیتا ہے۔‘‘(خطبہ جمعہ فرمودہ ۲؍جنوری۱۹۳۱ء / خطبات محمود جلد۱۳ صفحہ۴)
(مرسلہ: وکالت صنعت و تجارت)
مزید پڑھیں: لفظ ’مسجد‘ کے استعمال پر وفاقی شرعی عدالت میں بحث