ربوہ کا موسم(۲۴تا۳۰؍جنوری ۲۰۲۵ء)
۲۴؍جنوری جمعۃ المبارک کوفجر کے وقت آسمان صاف تھا اور ہوا بند تھی۔ صبح دس بجے کے قریب سورج اپنی پوری آب و تاب سے چمک رہا تھا اور دھوپ میں اتنی تمازت تھی کہ باہر بیٹھا نہیں جارہا تھا ۔تیز ہوا چلنے کے باوجود دھوپ کی تپش کم نہیں ہورہی تھی۔ لوگ حیران ہیں کہ گذشتہ سال آج کل موسم انتہائی سرد تھا اور تقریباً ایک ماہ تک سورج بھی نہیں نکلتا تھا۔اور یہ بھی خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ اگر موسم اسی طرح رہا تو امسال رمضان بھی گرم ہوگا۔زیادہ سے زیادہ ٹمپریچر۲۳؍اور کم سے کم ۷؍درجہ سینٹی گریڈ تھا۔ ہفتہ سے منگل تک کا موسم ایک جیسا تھا یعنی سرد اور خشک۔ دن کو دھوپ خوب نکلتی رہی۔ ہلکی ہوا کی وجہ سے قدرے خنکی ہوتی لیکن مسلسل دھوپ میں بیٹھنا مشکل تھا۔ امسال موسم سرما میں پاکستان میں خشک سالی کی وجہ سے غذائی پیداوار میں کمی واقع ہونے کے ساتھ ساتھ مٹی اُڑنے کی وجہ سے بیماریوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ گندم کی فصل کے لیے بھی ان دنوں میں بارش کی سخت ضرورت ہے۔
بدھ کو سارا دن بادل چھائے رہے ایسے لگتا تھا کہ بارش ہوگی لیکن بادل جلد بکھر گئے ، کبھی کبھار سورج ان میں سے اپنا چہرہ نکال کر دیکھ لیتا ، پھر کچھ دیر بعد ہی ان کے پیچھے چھپ جاتا۔ اس کے ساتھ ساتھ تیز ٹھنڈ ی ہوا بھی چلتی رہی جو اپنے ساتھ بادلوں کو تو لے اُڑی لیکن رات گئے تک تیز ٹھنڈ ی ہوا چلنے سے سردی میں کافی اضافہ ہوگیا۔ پچھلے ایک ہفتہ سے براجمان ہونے والی گرمی کا زور ٹوٹ گیا۔ٹمپریچرزیادہ سے زیادہ او ر کم سے کم ۱۰؍ درجہ سینٹی گریڈ تھا۔ جمعرات کو آسمان صاف تھا اور دھوپ نکلی ہوئی تھی۔ دوپہر کے بعد ہلکے بادلوں کی تہ کی وجہ سے دھوپ میں کچھ کمی واقع ہوگئی۔ اور خنکی میں اضافہ ہوگیا۔ درجہ حرارت میں دو ڈگری کمی ہوئی۔(ابو سدید)
مزید پڑھیں: سنہ ۲۰۲۴ء کے قابلِ ذکر فضائی حادثات