ادبیات

ملفوظات حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام اور فارسی ادب(قسط نمبر۱۸۶)

(محمود احمد طلحہ ۔ استاد جامعہ احمدیہ یو کے)

’’ وَاِنۡ مِّنۡ اُمَّۃٍ اِلَّا خَلَا فِیۡہَا نَذِیۡرٌ (فاطر : ۲۵) یعنی کوئی قوم اور اُمت ایسی نہیں گذری جس میں کوئی نذیر نہ آیا ہو۔میں بابا نانک صاحب کو بھی خدا پرست سمجھتا ہوں اور کبھی پسند نہیں کرتا کہ ان کو بُرا کہا جائے۔میں ان کو ان لوگوں میں سے سمجھتا ہوں جن کے دل میں خدا تعالیٰ اپنی محبت آپ بٹھا دیتا ہے۔پس ان لوگوں کی پیروی کرواور دل کو روشن کرو۔پھر دوسروں کی اصلاح کے لیے زبان کھولو۔اس ملک کی شائستگی اور خوش قسمتی کا زمانہ تب آئے گا جب نری زبان نہ ہوگی،بلکہ دل پر دارومدار ہوگا۔پس اپنے تعلقات خدا تعالیٰ سے زیادہ کرو۔یہی تعلیم سب نبیوں نے دی ہے اور یہی میری نصیحت ہے۔اگر درخانہ کس است حرفے بس است۔‘‘

(ملفوظات جلد ہفتم صفحہ۲۱۲،ایڈیشن ۱۹۸۴ء)

تفصیل :اس حصہ ملفوظات میں فارسی کی یہ ضرب المثل آئی ہے۔

اَگَرْدَرْخَانِہْ کَسْ اَسْت حَرْفِے بَسْ اَسْت

ترجمہ:۔ اگرگھر آدمی ہے تو اس کے لیے ایک حرف نصیحت کافی ہے۔

٭…٭…٭

مزید پڑھیں: احمد علیہ السلام۔ سیرت و سوانح

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button