نمازِ جنازہ حاضر و غائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۳۰؍دسمبر۲۰۲۴ء بروز سوموار بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ)میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ فرخنده سلطانہ احمد صاحبہ اہلیہ مکرم راجہ طاہر احمد صاحب مرحوم (ساؤتھ فیلڈ ز۔یوکے)کی نماز جنازہ حاضر اور پانچ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جنازہ حاضر
مکرمہ فرخنده سلطانہ احمد صاحبہ اہلیہ مکرم راجہ طاہر احمد صاحب مرحوم (ساؤتھ فیلڈ ز۔یوکے)
27؍دسمبر2024ء کو 81سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحومہ مکرم حبیب اللہ جسوال صاحب (آف کینیا) کی بیٹی تھیں۔ مرحومہ 1966ء میں یوکے آئیں اور 1970ء میں آپ کی شادی ہوئی۔ آپ کا نکاح حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ نے پڑھایا۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ کی پابند، جماعت میں ایک جانی پہچانی ہر دل عزیز شخصیت کی مالک مخلص خاتون تھیں۔ جماعت کے ساتھ شروع سے ہی گہرا تعلق تھا۔ گھر بھی گریسن ہال روڈ پر مسجد کے قریب اسی لیے لیا کہ جماعت کے سا تھ قریبی تعلق رہے۔ مسجد فضل میں وقارعمل اور رمضان میں افطاری کا انتظام کرنے میں پیش پیش رہتی تھیں۔ خلافت کے ساتھ گہرا عقیدت کا تعلق تھا۔ ایم ٹی اے کی شروعات میں آپ نے اپنے شوہر کے ساتھ مل کر بہت کام کیا۔ آپ مکرم وسیم احمد جسوال صاحب اور مکرم سعید احمد جسوال صاحب کی بہن اور مکرم رفیق احمد حیات صاحب (امیر جماعت یوکے) کی پھوپھی زاد بہن تھیں۔ پسماندگان میں ایک بیٹا اور 4 بیٹیاں شامل ہیں۔
نماز جنازہ غائب
۱۔مکرمہ مقبولاں صاحبہ اہلیہ مکرم محمد حنیف صاحب(ربوہ)
19؍نومبر2024ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ ایک لمبے عرصہ سے گردوں کے مرض میں مبتلا تھیں لیکن بیماری کے دوران بہت صبرو ہمت کا نمونہ پیش کیا۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ خلافت سے گہرا لگاؤ تھا۔ چندوں کی ادائیگی میں بڑی باقاعدہ تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں شوہر کے علاوہ 4بچے، 5پوتے پوتیاں اور 2نواسیاں شامل ہیں۔
۲۔ مکرم عرفان احمد صابر بلوچ صاحب (لوکل معلم۔ کراچی)
18؍دسمبر2024ء کو 83سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ صوم وصلوٰۃ کے پابند، باقاعدگی سے قرآن کریم کی تلاوت کرنے والے، سادہ مزاج، مہمان نواز، خوش اخلاق، نیک اور مخلص انسان تھے۔ ہر وقت چہرے پر مسکراہٹ رہتی اور کبھی کوئی شکوہ زبان پر نہ لاتے۔ خلافت سے بے انتہاپیار تھا۔ گھر میں الگ سے MTAکا انتظام کیا ہوا تھا۔ مربیان، واقفین زندگی اور عہدیداران کا بہت احترام کرتے تھے۔ بلدیہ ٹاؤن میں 5مختلف جگہوں پر بچوں کی بڑی مستعدی سے قرآن کلاسز لیتے تھے۔اپنی ڈیوٹی پر باقاعدگی سے سائیکل پر جایا کرتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔آپ کا ایک بیٹا 36 سال کی عمر میں بیماری کی وجہ سے اور دوسرا بیٹا ایک حادثہ میں وفات پاگیا لیکن آپ نے ان صدموں پر بڑے صبر وہمت کا مظاہرہ کیا۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اور ایک بیٹی شامل ہیں۔ ان کے بیٹے مکرم کامران احمد ثاقب صاحب … اور بیٹی مکرم رضا الله چانڈیو صاحب (مربی سلسلہ) کی اہلیہ ہیں۔
۳۔مکرم احمد دین صاحب ابن مکرم جمال دین صاحب (لاہور)
11؍ستمبر2024ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، بڑے ہردلعزیز، جماعت کے لیے غیر ت رکھنے والے ایک نڈر، فدائی اور مخلص انسان تھے۔ خلافت کے ساتھ بے حد پیار اور اخلاص کا تعلق تھا۔ آپ نے پہلے اپنے گھر کا ایک کمرا نماز سینٹر کے لیے وقف کیا اور پھر ایک جگہ جماعت کو نماز سنٹر اور مربی ہاؤس بنوا کردیا۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ 2 بیٹے اور 5 بیٹیاں شامل ہیں۔آپ مکرم مسعود احمد بھٹی صاحب شہید کےوالد اور مکرم سلیمان احمد صاحب …کے دادا تھے۔
۴۔ مکرم خالد ندیم احمد صاحب ابن مکرم شیخ امیر احمد صاحب (امریکہ)
29؍اکتوبر2024ء کو68سال کی عمر میں میری لینڈ امریکہ میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے والد کا تعلق بھیرہ سے تھا لیکن چھوٹی عمرمیں یتیمی کی وجہ سےانہیں قادیان میں حضرت خلیفۃ المسیح الاولؓ کے گھر میں ان کی سرپرستی میں پرورش پانے کی سعادت نصیب ہوئی۔ مرحوم نے جماعت گلگت میں ایک لمباعرصہ صدر کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ہر مالی قربانی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا کرتے تھے۔ ایک دفعہ گلگت کی مسجد کی تعمیر نو کا مرحلہ پیش آیا۔ مرکز نے مقامی جماعت کا حصہ بتایا تو آپ نے باقی دو افراد کے ساتھ مل کر مقامی جماعت کے حصے کی پوری رقم ادا کر دی۔ایک دفعہ جماعتی پراپرٹی کو ایک قابض سے واگزار کروانے کا مسئلہ در پیش تھا تواسے بھی بڑی حکمت عملی سے حل کروایا۔اپنے اعلیٰ اخلاق، شرافت اور ایمانداری کی وجہ سے علاقہ کی ہر دلعزیز شخصیت تھے۔ مربیان اور واقفین زندگی کا بہت احترام کرتے تھے۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، خوش مزاج، ملنسار، خلافت کے عاشق، شریف النفس، ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دوبیٹے شامل ہیں۔ آپ مکرم مولانا غلام حسین ایاز صاحب (مبلغ سنگاپور) کے داماد اورمکرم مبشر لطیف احمد صاحب (سینئروکیل سپر یم کورٹ) اورمکرم ساجد نعیم صاحب شہید (ماڈل ٹاؤن لاہور) کے بھائی تھے۔
۵۔ مکرمہ شکیلہ عامر صاحبہ اہلیہ مکرم محمد اشرف عامر صاحب (اسلام آباد)
24؍نومبر2024ء کو 53سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت ملک الله بخش صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی پڑپوتی تھیں۔ آپ صوم و صلوٰۃ کی پابند، خوش اخلاق، ہمدرد، ملنسار، خلافت سے گہرا لگاؤرکھنے والی، ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ رشتوں کو خوب نبھانے والی تھیں۔ مرحومہ نے شادی سے قبل دارالصدر شرقی حلقہ طاہر (فضل عمر ہسپتال) میں لجنہ کی سیکرٹری اصلاح و ارشاد کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ مرحومہ کے میاں کو بھی مختلف جماعتی و تنظیمی خدمت کی توفیق مل رہی ہےاور انہیں اسیر راہ مولیٰ ہونے کی سعادت بھی حاصل ہو چکی ہے۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں شوہر کے علاوہ ایک بیٹی شامل ہیں۔مرحومہ ملک محمد اسحاق صاحب (ابتدائى كاركن فضل عمر ہسپتال ربوہ) کی بیٹی اور مکرم ملک محمد انور ندیم صاحب( حال انگلینڈ )کی بہن تھیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین