جماعت احمدیہ البانیا کے پندرھویں جلسہ سالانہ ۲۰۲۴ء کا بابرکت انعقاد
٭… باجماعت نمازوں، روحانی و علمی مضامین پر علمائے سلسلہ کی تقاریر اور ریویو آف ریلیجنز کے God Summit پروگرام سے چند ڈاکومنٹریز دکھانے کا اہتمام
٭… چھ ممالک سے مختلف طبقۂ ہا ئے فکر سے تعلق رکھنے والے۳۰۰؍احباب کی شمولیت
محض اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ۲۰؍اکتوبر۲۰۲۴ء کو مسجد بیت الاوّل، تیرانا میں جماعت احمدیہ البانیا کا پندرھواں جلسہ سالانہ منعقد ہوا۔ جلسہ سالانہ میں ان ممالک سے ۳۰۰؍افراد نے شمولیت اختیار کی: البانیا، کوسوو، شمالی مقدونیا، بوسنیا، جرمنی اور مونٹینیگرو۔ ان میں زیر تبلیغ احباب بھی شامل تھے۔ مکرم Sali Beja صاحب نے بطور افسر جلسہ گاہ خدمت کی توفیق پائی۔
حسب سابق مردوں کے ليے مسجد بیت الاوّل میں جلسہ گاہ تیار کیا گیا جبکہ خواتین کے ليےمشن ہاؤس میں واقع لیکچر ہال میں بڑی سکرین پر جلسہ سالانہ کی کارروائی براہ راست دیکھنے کا انتظام کیا گیا تھا۔
تقریب پرچم کشائی: صبح ساڑھے نو بجے مکرم ابراہیم اخلف صاحب مرکزی نمائندہ و نیشنل سیکرٹری تبلیغ یوکے نے لوائے احمدیت اور مکرم Dr. Bujar Ramaj صاحب نائب صدر جماعت احمدیہ البانیا نے قومی پرچم لہرایا۔ مرکزی نمائندہ نے اس موقع پر دعا کروائی۔
پہلا اجلاس:پہلے اجلاس کی صدارت مرکزی نمائندہ نے کی۔ مکرم Besmir Yvejsi صاحب نے تلاوت قرآن کریم مع ترجمہ پیش کی۔ پھر مکرم Mariglen Beja صاحب نے ’’کیا اللہ اپنے بندے کے لیے کافی نہیں؟‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ بعد ازاں ریویو آف ریلیجنز کے God Summit پروگرام سے لی گئی ایک ویڈیو کو البانین زبان میں ڈَب (dub) کرکے حاضرین کے سامنے دکھایا گیا جس میں امریکہ کے ایک مخلص احمدی نے خدا پر ایمان اور تعلق باللہ کا مضمون دلچسپ انداز میں بیان کیا۔
اس اجلاس کی دوسری تقریر خاکسار (مبلغ سلسلہ و صدر جماعت احمدیہ البانیا)نے ’’اَلْخَیْرُ کُلُّہٗ فِی الْقُرآنِ‘‘کے موضوع پر کی۔ بعدازاں God Summit پروگرام سے لی گئی ایک اور ویڈیو دکھائی گئی جس میں God Exists. Prove Me Wrongکے عنوان سےدو دلچسپ مباحثے دکھائے گئے تھے۔
وقفہ اور زیتون کے پودے لگانے کی تقریب: ساڑھے گیارہ بجے وقفہ برائے ریفریشمنٹ ہوا جس کے بعد زیتون کے تین درخت لگائے گئے۔ اس تقریب میں تین نیشنل سیکرٹریان تبلیغ موجود تھے: مرکزی نمائندہ نیشنل سیکرٹری تبلیغ یوکے، مکرم حافظ فرید احمد خالد نیشنل سیکرٹری تبلیغ جرمنی اور مکرم Mariglen Beja صاحب نیشنل سیکرٹری تبلیغ البانیا۔ تقریب کے اختتام پر مرکزی نمائندہ نے دعا کروائی۔ مسجد بیت الاوّل اور مشن ہاؤس کے احاطہ میں ۲۰۰؍سے زائد زیتون کے درخت لگے ہوئے ہیں۔ الحمدللہ
دوسرا اجلاس:دوسرے اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو البانیا کے ایک طفل عزیزم صبور احمد غوری نے البانین زبان میں ترجمہ کے ساتھ پیش کی۔ اس کے بعد مکرم Dr. Bujar Ramaj صاحب نائب صدر جماعت البانیا نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے خطابات کا حوالہ دیتے ہوئے عالمی جنگ کے خطرات اور انسانیت کی نجات پر روشنی ڈالی۔ اس کے بعد حضرت عیسیٰؑ کی صلیب سے نجات پر ایم ٹی اے کی ایک ڈاکومنٹری دکھائی گئی۔
البانین زبان میں جماعت کے نئے ترجمۃ القرآن کا تعارف:نومبر۲۰۲۳ء میں جماعت کی طرف سے البانین زبان میں قرآن کریم کا ترجمہ شائع ہو کر قارئین تک پہنچا تھا۔ اس کے بعد ہونے والے اس پہلے جلسہ سالانہ کی مناسبت سے اس ترجمہ کا تعارف مکرم Dr. Bujar Ramaj صاحب نائب صدر جماعت نے پیش کیا۔ مہمان خصوصی کے ساتھ ان احباب کی ایک گروپ فوٹو بھی لی گئی جنہوں نے اس مقدس کام میں نمایاں تعاون کیا ہے۔
نماز ظہر وعصر کی ادائیگی کے بعد مشن ہاؤس کے صحن میں نصب شدہ مارکیز میں تمام شاملین کی خدمت میں دوپہر کا کھانا پیش کیا گیا۔
اختتامی اجلاس: اختتامی اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو کوسوو کے ایک طفل عزیزم Amar Zeqiraj نے البانین زبان میں ترجمہ کے ساتھ پیش کی۔ پھر مکرم Bekim Bici صاحب نے ’’وقت کا صحیح استعمال‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ اس کے بعد God Summit پروگرام کی ایک اَور ویڈیو بعنوان Five Questions with a CEO about God دکھائی گئی۔ اس کے بعد مرکزی نمائندہ نے اپنی اختتامی تقریر میں چند ایمان افروز واقعات سنائے اور اختتامی دعا کروائی جس کے ساتھ یہ بابرکت جلسہ سالانہ اپنے اختتام کو پہنچا۔
جلسے کے بعد خدام کے ساتھ ملاقات:جلسے کے اگلے روز مرکزی نمائندہ نے البانین خدام کے ساتھ ساحلی شہر Durrës کی طرف سفر کیا اور حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے الفاظ میں ہی نماز کی اہمیت بیان کی۔ نیز مجلس خدام الاحمدیہ یوکے کے سالانہ اجتماع ۲۰۲۴ء کے موقع پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے اختتامی خطاب کا پیغام خلاصۃً خدام کے سامنے پیش کیا۔
تاثرات:عمومی طور پر تمام احباب نے جلسہ کی تقاریر اور ڈاکومنٹریز کو بہت پسند کیا۔ چند تاثرات پیش خدمت ہیں:
٭…مکرمہ Veraصاحبہ جو ایک زیر تبلیغ غیر احمدی خاتون ہیں اور اسلامی شعار کی پابند ہیں، مرکزی نمائندہ کی تقریر پر اپنے تاثرات دیتے ہوئے کہا کہ جماعت سے متعلق ان کے دل میں جو سوالات اٹھے تھے ان کے جواب اس تقریر میں ایک ایک کرکے ملتے رہے۔
٭…مکرمہ Mimoza صاحبہ جو عیسائی ہیں اور پیشے سے economist ہیں نے کہا کہ جلسہ میں ہر طرف روحانیت اور positive energy دکھائی دے رہی تھی۔
٭…مکرم Dr. Bujar Ramaj صاحب نے بتایا کہ انہیں مرکزی مہمان کی تقریر میں قرآنی آیات سے استدلال کا انداز بہت پسند آیا اور جس طرح سے وہ جماعت احمدیہ کی صداقت کے دلائل پیش کررہے تھے اس سے لوگوں کو اپنی طرف کھینچتے جارہے تھے۔
اللہ تعالیٰ اس جلسہ سالانہ کے بابرکت نتائج عطا فرمائے۔ آمین
(رپورٹ: صمد احمد غوری۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)