ڈنمارک کے بعض شہروں میں تبلیغی سٹالز کا اہتمام
جماعت احمدیہ ڈنمارک کو اللہ تعالیٰ کے فضل سے اگست اور ستمبر ۲۰۲۴ء کو شیلینڈ اور یولینڈ کے نو شہروں میں تبلیغی سٹالز لگانے کی توفیق ملی۔ امسال اب تک ۳۹؍تبلیغی سٹالز لگائے جاچکے ہیں۔
مقامی کونسل اور پولیس سے اس سلسلہ میں باقاعدہ اجازت لی گئی اور اس پروگرام کا مقصد بیان کیا گیا۔ اکثر کونسلز نے اس پروگرام کو سراہا۔ یہ سٹالز ہر شہر کے مین بازار میں لگائے گئے۔ ٹینٹ پر ’مسلمز فار پیس‘ (Muslims for Peace) اور ’محبت سب کے لیے نفرت کسی سے نہیں‘ لکھا ہوا تھا۔ اسی طرح مسجد نصرت جہاں کی تصویر کو بیک گراؤنڈ میں پرنٹ کروا کر لگایا گیا۔
جن شہروں میں تبلیغی سٹالز لگائے گئے ان کی تفصیل درج ذیل ہے:
شہر | تاریخ |
Arhus | ۱۷؍اگست |
Alborg | ۱۸؍اگست |
Viborg | ۱۹؍اگست |
Møn | ۲۳؍اگست |
Vordingborg | ۳۱؍اگست |
Holbæk | ۷؍ستمبر |
Kalundborg | ۱۴؍ستمبر |
Slagelse | ۲۱؍ستمبر |
Ringsted | ۲۸؍ستمبر |
تاثرات:مختلف شہروں میں تبلیغی سٹالز کو دیکھ کر اکثر لوگ رکتے اور خوشی کا اظہار کرتے کہ آپ کا یہ امن کا پیغام بہت اچھا ہے اور یہ وقت کی ضرورت ہے کہ ہم اس موضوع پر بات چیت کریں۔ کچھ احباب گزرتے ہوئے ہاتھ کے اشارے سے پسندیدگی کا اظہار کرتے۔ کئی یہودی بھی سٹال پر تشریف لائے اور اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے بارے میں اپنے خدشات کا اظہار کیا۔
روٹری کلب میٹنگ میں شمولیت:جب یہ تبلیغی سٹال فریڈریکسونڈ شہر میں لگایا گیا تو اس موقع پر ایک صاحب نے جماعت احمدیہ کے بارے میں تعارف حاصل کیا اور پھر کچھ دنوں کے بعد جماعت سے رابطہ کرکے اور اس بات کا اظہار کیا کہ وہ ہمارے اس امن کے پیغام سے بہت متاثر ہیں اور چاہتے ہیں کہ ان کے کلب کی ماہانہ میٹنگ میں ہم جماعت کا تعارف پیش کریں۔ چنانچہ مورخہ ۴؍ستمبر کو یہ میٹنگ فریڈریکسونڈ کے ایک ہوٹل میں منعقد ہوئی جس میں خاکسار (مربی سلسلہ) اور مکرم عماد الدین ملک صاحب شامل ہوئے۔ اس میٹنگ میں بزنس مین اور دیگر پڑھا لکھا طبقہ موجود تھا۔ جماعتی پریزنٹیشن کے بعد سامعین کو سوالات کرنے کا موقع دیا گیا۔ الحمدللہ سب نے جماعتی مساعی کو سراہا۔
میڈیا کوریج: چھ مختلف شہروں کے اخبارات اور سوشل میڈیا نے جماعتی تبلیغی سٹالزکی خبر شائع کی۔ کیلنبورگ کے ایک اخبار نے اس خبر کو اپنی فیس بک پیج پر بھی پوسٹ کیا جس پر لوگوں نے سینکڑوںکمینٹس لکھے۔
ان سٹالز پر قرآن کریم، جماعتی تعارف پر مبنی فولڈرز اور دیگر جماعتی کتب تقسیم کی گئیں۔
(رپورٹ: محمد اکرم محمود۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)